غیر تربیت یافتہ پولیس نے 2سال میں بچوں سمیت 6 افراد کو قتل کردیا،میئر کراچی

تربیت یافتہ پولیس آبادی میں فائر نہیں کرتی، سندھ حکومت وفاق سے مزید اختیارات اور وسائل مانگ رہی ہے،وسیم اختر

جمعرات 18 اپریل 2019 21:45

غیر تربیت یافتہ پولیس نے 2سال میں بچوں سمیت 6 افراد کو قتل کردیا،میئر کراچی
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اپریل2019ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ غیر تربیت یافتہ پولیس نے 2سال میں بچوں سمیت 6 افراد کو قتل کردیا، پولیس کو غیر مسلح کیا جائے، ترتیب یافتہ پولیس آبادی میں فائر نہیں کرتی، سندھ حکومت وفاق سے مزید اختیارات اور وسائل مانگ رہی ہے مگر بلدیاتی اداروں کے وسائل اور اختیارات اپنے پاس رکھے ہوئے ہیں، دہرے معیار سے معاشرہ ترقی نہیں تنزلی کی طرف جا رہاہے، دستور کے آرٹیکل 140-A پر عمل کئے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکتا اور نہ ہی جمہوریت مضبوط ہوگی، ڈپٹی میئر کے انتخابات میں بلا وجہ 17 ماہ کی تاخیر کی گئی جس سے نظام کو نقصان ہوا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو ڈپٹی میئر کے انتخابات کے موقع پر کے ایم سی کے صدر دفتر میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، اس سے قبل انہوں نے ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے انتخابی کیمپوں کا دورہ کیا اور دونوں امیدواروں سے ملاقات کی اور انتخابی عمل کے بارے میں دریافت کیا بعدازیں انہوں نے ڈپٹی میئر کے امیدوار سید ارشد حسن کے ہمراہ پونے 3 بجے ووٹ کاسٹ کیا، میئر کراچی نے کہا کہ کراچی میں کام کرنے والی پولیس غیر تربیت یافتہ ہے، آئی جی غیر تربیت یافتہ پولیس سے اسلحہ واپس لیں، شہریوں کو قتل کرنے کا لائسنس دے دیا گیا، پولیس کی کارکردگی صفر ہے، ڈیڑھ سال کے بچے کو ہلاک کردیا گیا جو قابل افسوس ہے انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے سوموٹو پر بلدیاتی انتخابات کرائے گئے تھے مگر جاگیردارانہ سوچ اس نظام کو کامیاب اور مضبوط نہیں ہونے دے رہی، انہوں نے کہا کہ بلدیاتی نظام سے عوام کے مسائل لوگوں کے دروازے پر حل ہوتے ہیں، ڈپٹی میئر نے میڈیا کے سامنے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا،غیرضروری طور پر 17 ماہ ضائع کئے گئے، آج حق کی جیت ہوگی جو بھی ڈپٹی میئر منتخب ہوگا اس کے ساتھ ٹیم ورک کے تحت کام کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ ہم نے تمام سیاسی جماعتوں سے رابطہ کیا تھا اور ڈپٹی میئر کے لئے ووٹ مانگا تھا، نتائج کے بعد ہی معلوم ہوگا کہ کس جماعت نے تعاون کیا، میئر کراچی نے کہا کہ حکومت سندھ کا دہرا معیار ہے اپنے لئے تو وہ وفاقی حکومت سے مزید اختیارات اور وسائل مانگ رہی ہے مگر دوسری جانب بلدیاتی خدمات اور بلدیاتی اداروں کے وسائل اپنے پاس رکھے ہوئے ہیں جس کا نقصان عوام کا ہورہا ہے جبکہ خود بھی کام نہیں کررہی اور دوسروں کو بھی کام نہیں کرنے دیتی، اپنے حق تو مانگ رہی ہے دوسروں کے حقوق غضب کررکھے ہیں ،ہم نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی ہوئی ہے کہ دستور کے آرٹیکل 140-A پرعمل کیا جائے توقع ہے کہ اس پر جلد فیصلہ آئے گا، جب تک بلدیاتی نظام مضبوط نہیں ہوگا ملک ترقی نہیں کرسکتا۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عدالت فیصلہ دے چکی ہے کہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کو ختم کیا جائے اور صفائی کانظام بلدیہ عظمیٰ کراچی کے حوالے کیا جائے مگر صوبائی حکومت نے اس پر بھی عمل نہیں کیا، ہم نے ہائیکورٹ میں درخواست دی ہوئی ہے کہ عدالت کے احکامات پر عملدرآمد کیا جائے۔ بعدازیں میئر کراچی وسیم اختر نے کامیاب ہونے والے ڈپٹی میئر سید ارشد حسن کو مبارکباد دی۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں