سندھ حکومت صوبے بھر اور بالخصوص کراچی میں ریکارڈترقیاتی کام کروا رہی ہے ،سعید غنی

ماضی اور موجودہ دونوں وفاقی حکومتوں نے کراچی پیکیج کے نام پر یہاں کے عوام کو بیوقوف بنایا ہے اور موجودہ حکومت جو کہ اس وقت بھی سندھ حکومت کی 120 ارب سے زائد کی مقروض ہے، وزیر بلدیات سندھ

جمعہ 19 اپریل 2019 00:09

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اپریل2019ء) وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ سندھ حکومت صوبے بھر اور بالخصوص کراچی میں ریکارڈترقیاتی کام کروا رہی ہے اور آئندہ مالی سال کے بجٹ میں بھی کراچی کے لئے خصوصی طور پر فنڈز مختص کئے جارہے ہیں۔ ماضی اور موجودہ دونوں وفاقی حکومتوں نے کراچی پیکیج کے نام پر یہاں کے عوام کو بیوقوف بنایا ہے اور موجودہ حکومت جو کہ اس وقت بھی سندھ حکومت کی 120 ارب سے زائد کی مقروض ہے وہ کراچی کو 162 ارب روپے کے پیکیج کا لولی پاپ دے کر چلی گئی ہے۔

کراچی کے کم و بیش تمام اضلاع میں سڑکوں کی ازسر نو تعمیر، پانی اور سیوریج کی لائنوں کی تبدیلی اور انڈر پاسز و فلائی اوورز کے کام تیزی سے جاری ہیں اور ان تمام منصوبوں کو اپنے مقررہ وقت میں مکمل کرلیا جائے گا۔

(جاری ہے)

لانڈھی 36 بی میں سندھ حکومت کے تحت بننے والے میڈیکل کالج کا کام بھی تیزی سے شروع کردیا گیا ہے اور جلد ہی یہاں کے طلبہ و طالبات کو جدید میڈیکل کالج کی سہولت میسر آجائے گی اور اس کے ساتھ ہی 500 بستروں پر مشتمل اسپتال کے قیام کے لئے بھی کام کا آغاز کردیا گیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز کراچی کے علاقے شہید ملت روڈ، کورنگی انڈسٹریل ایریا، داؤد چورنگی، بھینس کالونی، لانڈھی 36 بی، گورنگی نمبر 5 اور کورنگی ڈھائی پر جاری ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر اسپیشل سیکرٹری لوکل گورنمنٹ نیاز سومرو، وزیر بلدیات کے پرسنل سیکرٹری محمد اقرار جلبانی، پیپلز پارٹی سندھ کونسل کے رکن نعیم شیخ، علاقائی رہنمائ شاجہان خان اور دیگر بھی ان کے ہمراہ کوجود تھے۔

صوبائی وزیرنے شہید ملت پر تعمیر ہونے والے انڈر پاسز کا دورہ کیا تو اس موقع پر موجود چیف انجنئیرز اور دیگر افسران نے صوبائی وزیر کو جاری کام کی رفتار اور استعمال ہونے والے میٹریل کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ صوبائی وزیر نے کام کی جاری رفتار پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ یہ منصوبوں اپنے مقررہ وقت سے قبل مکمل کرلیا جائے تاکہ عوام کو درپیش مشکلات کم سے کم ہوں۔

انہوں نے کہا کہ اس انڈر پاس سے تین اضلاع کا ٹریفک گزرتا ہے اور یہ انتہائی اہمیت کے حامل انڈر پاسز ہیں۔ سعید غنی نے کہا کہ انڈر پاسز کی تعمیر کو تیز کیا جائے اور اگر ممکن ہو تو دن رات اس پر کام جاری رکھا جائے تاکہ یہ جلد سے جلد مکمل ہوں۔ بعد ازاں صوبائی وزیر نے کورنگی انڈسٹریل ایریا میں جاری سڑک کی تعمیر کے کام کا جائزہ لیا اور انہیں اس بات کی خوشی ہوئی کہ چند روز قبل جب انہوں نے یہاں کو دورہ کیا تھا اور چند روز میں سڑک کا بہت بڑا حصہ مکمل کرلیا گیا تھا، جس پر انہوں نے پروجیکٹ ڈائریکٹرز اور دیگر افسران کو شاباشی دی۔

بعد ازاں صوبائی وزیر نے داؤد چورنگی اور دیگر اطراف کے علاقوں میں واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی جانب سے سیوریج کے لائنوں کی تبدیلی کے جاری کام کا جائزہ لیا اور وہاں بھی کام کی رفتار پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا۔ سعید غنی نے لانڈھی 36 بی میں گذشتہ کئی سال سے زیر تعمیر لانڈھی میڈیکل کالج کا بھی اچانک دورہ کیا اور ساڑھے چار ایکڑ پر تعمیر ہونے والی شاندار میڈیکل کالج کی عمارت کے مختلف حصوں کا جائزہ لیا۔

اس موقع پر انہوں نے موقع پر موجود اسپیشل سیکرٹری لوکل گورنمنٹ نیاز سومرو اور متعلقہ پروجیکٹ کے چیف انجنئیرز کو ہدایات دی کہ اس منصوبے کی راہ میں رکاوٹوں کو جلد سے جلد دور کیا جائے اور اگر فنڈز کی فراہمی کا کوئی مسئلہ ہے تو وہ خود اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ سندھ سے بات کرکے فنڈز جاری کروادیں گے۔ انہوں نے متعلقہ پروجیکٹ ڈائریکٹر سے بھی ٹیلیفون پر بات کی اور انہیں اس منصوبے کو جلد سے جلد مکمل کرنے کی ہدایات جاری کی۔

اس موقع پر وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا کہ لانڈھی میڈیکل کالج کے قیام سے یہاں لاکھوں کی آبادی میں رہنے والے طلبہ اور طالبات کو جدید میڈیکل تعلیم کی سہولیات فراہم ہوسکیں گی۔ انہوں نے کہا کہ اس کالج سے متصل 6 ایکڑ کی زمین پر 500 بستروں پر مشتمل ایک اسپتال کی تعمیر کا سندھ حکومت منصوبہ بنا رہی ہے اور اسے آئندہ سال کے بجٹ میں رکھا جائے گا۔ بعد ازاں صوبائی وزیر نے کورنگی نمبر 5 اور ڈھائی پر زیر تعمیر دونوں فلائی اوورز کی تعمیر کے کاموں کا جائزہ لیا اور یہاں بھی چند روز قبل کے کام کے مقابلے بہت زیادہ کام مکمل ہونے پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا اور متعلقہ پروجیکٹ ڈائریکٹر ، چیف انجنئیر اور افسران کے کام کو سراہا۔ #

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں