پبلک سیکٹر میں اصلاحات پر گفتگو کرنے کے لیے اے سی سی اے نے "پاکستان پبلک سیکٹر سمٹ 2019"کا انعقاد کیا

اے سی سی اے نے اسلام آباد میں اعلی سطحی 'پاکستان پبلک سیکٹر سمٹ 2019 ' کا کامیاب انعقاد کیا جس میں عالمی سطح پر 21ویں صدی میں پبلک فنانس فنکشن کی ترقی پر مختلف رہنماؤں نے روشنی ڈالی

بدھ 24 اپریل 2019 14:25

پبلک سیکٹر میں اصلاحات پر گفتگو کرنے کے لیے اے سی سی اے نے "پاکستان پبلک سیکٹر سمٹ 2019"کا انعقاد کیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 اپریل2019ء) اے سی سی اے نے اسلام آباد میں اعلی سطحی 'پاکستان پبلک سیکٹر سمٹ 2019 ' کا کامیاب انعقاد کیا جس میں عالمی سطح پر 21ویں صدی میں پبلک فنانس فنکشن کی ترقی پر مختلف رہنماؤں نے روشنی ڈالی ۔

یہ سمٹ اے سی سی اے کے سالانہ فلیگ شپ ایونٹ ' انٹر نیشنل پبلک سیکٹر کانفرنس(IPSC) ' کے سلسلے کا ایک حصہ ہے جس میں پبلک سیکٹر اور پالیسی سازی کے شعبوں سے تعلق رکھنے والی متعدد نمایاں شخصیات نے شرکت کی ۔

مقررین نے اے سی سی اے کی پیش کر دہ رپورٹس کے ساتھ ساتھ عالمی انفراسٹرکچر سے دوری ، پاکستان میں IPSAS کے نفاذ ، ٹیلنٹ مینجمنٹ اور پائیدار ترقیاتی اہداف حاصل کر نے میں پبلک سیکٹر کے کر دار پر روشنی ڈالی گئی ۔

(جاری ہے)


سمٹ میں اکاؤنٹنسی ، پبلک سیکٹر اور پالیسی سازی کے شعبوں سے تعلق رکھنے والے معروف رہنماؤں نے شرکت کی جن میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے اصلاحات ، ڈاکٹر عشرت حسین ، گلوبل ہیڈ برائے پبلک سیکٹر ، اے سی سی اے ، Iain Mansfield ، ڈپٹی آڈٹ جنرل آف پا کستا ن ، ارشاد کلیمی ، سیکٹری فنانس خیبر پختون خواہ ، سفیر احمد، پارلیمانی سیکریٹری برائے خارجہ امور ، اندلیب عباس ،بانی اور سی ای او
Interactive گروپ آف کمپنیز ، ڈاکٹر شاہد محمود ، ایگزیکٹو ڈائیریکٹر ، نیپرا ، سلمان امین، سابق چیئر پرسن ، سی سی پی ، راحت کونین ، کنٹری ہیڈ ورلڈ بینک Patchamuthu Illangovan ، Zarif Ludin، ہیڈ آف مارکیٹ پارٹنر شپ، اے سی سی اے، محمد ادریس میاں ، کنٹرولر ملٹری آکاؤنٹس ، یوسف ہارون ، پرنسپل Deloitte کنسلٹنگ ، مرتضی حسن ، جی ایم ٹیوٹا خیبر اور ریجنل ہیڈ آف پالیسی - MESA ، اے سی سی اے ، عارف مسعود مرزا شامل تھے ۔


اس موقع پر بات کرتے ہوئے سیکٹری فنانس خیبر پختون خواہ ، سفیر احمد نے کہا کہ " اس وقت صوبائی اور وفاقی سطح پر پبلک فناشل مینجمنٹ کی مہارت کی سخت ضرورت ہے ۔ اے سی سی اے کے ساتھ شراکت داری میں ہم قابل پروفیشنلز کی مدد سے پبلک فناشل مینجمنٹ پر عبور حاصل کر کے پبلک سیکٹر میں نئے مواقع فراہم کرنے کا عزم رکھتے ہیں ۔
کانفرنس کے مہمان خصوصی مشیر وزیر اعظم برائے انتظامی اصلاحات اور سادگی ، ڈاکٹر عشرت حسین نے اے سی سی اے کی جانب سے نئی تعلیمی قابلیت متعارف کروا نے پر اے سی سی اے کو سراہتے ہوئے کہا کہ " سول سروسز رفامز میں اصلاحات حکومت پاکستان کی پبلک فنانشل مینجمنٹ کے ایجنڈے کا حصہ ہے ۔

ہمیں پبلک سیکٹر کے شعبے میں قابل پروفیشنلز کی اہم ضرورت ہے ۔ اے سی سی اے جیسے ادارے ڈپارٹمنٹس میں پروفیشنل ماہرین کی تربیت کے لیے ایک کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں ۔ "
کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے ہیڈ آف اے سی سی اے پاکستان ، سجید اسلم نے کہا"اس وقت پاکستان میں پبلک سیکٹرکے شعبے کو بے شمار مالی مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ سرکاری ہسپتالوں ، اسکولز اور کمیونیکیشن انفراسٹراکچر کے شعبوں میں پبلک سروسز کے معیار میں بہتری پر بھی زور دیا جا رہا ہے ۔

ایکسویں صدی میں احتساب کے عمل میں بہتری لانے اور پروفیشنل اکاؤنٹنٹس کے کر دار کو سمجھنے کا یہ بہترین موقع ہے ۔
اے سی سی اے کے ہیڈ آف پبلک سیکٹر ، Iain Mansfield نے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ" اے سی سی اے ایسے پرو فیشنل اکاؤنٹنٹس تیار کرتا ہے جو کہ پبلک سیکٹر میں بھر پور کامیابی حاصل کرتے ہیں یہی وجہ ہے کہ اس وقت ہمارے پاس دنیا بھر سے 64,000پبلک سیکٹر ممبرز موجود ہیں ۔
"مجھے اس بات کی انتہائی خوشی ہے کہ اے سی سی اے کی اس کانفرنس کا ایجنڈا پبلک فنانشل مینجمنٹ ہے جو کہ پاکستان میں پبلک سیکٹر اکاؤنٹنسی پروفیشن کو فروغ دینے میں مد د کر ے گا ۔ "

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں