سندھ کابینہ نے رواں سال کے کرشنگ سیزن کے لئے گنے کی کم از کم قمیت خرید182 روپے فی40 کلوگرام کی منظوری دے دی، گنے کاسیزن نومبر سے شروع ہوگا، سندھ ایڈوائرزرس ایکٹ 2003 اور سندھ ایکسپلوسیو ایکٹ 2019 کا نفاذ بھی منظور، مجرم قیدیوں کو پاکستان پریزینرس رولز 1978 کے رول245 کے تحت بی کلاس دینے کے اختیارات سیکریٹری داخلہ کو تفویض کرنے کی منظوری

وزیراعلی سندھ کے مشیر مرتضی وہاب کی کابینہ کے فیصلوں سے متعلق میڈیا کو بریفنگ

جمعرات 25 اپریل 2019 23:45

کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 اپریل2019ء) وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبائی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے رواں مالی سال 406 بلین روپے منتقل کیے ہیں۔ کابینہ کے جمعرات کو ہونے والے اجلاس کے فوراً بعد وزیراعلی سندھ کے مشیر مرتضی وہاب نے کابینہ کے فیصلوں سے متعلق میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ صوبائی کابینہ کا اجلاس نیو سندھ سیکریٹریٹ کی ساتویں منزل پر منعقد ہوا ۔

اجلاس میں چیف سیکریٹری سید ممتاز شاہ ، صوبائی وزرا ، مشیروں اور متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ صوبائی کابینہ کے ایجنڈے میں 14 آئیٹم شامل تھے بشمول گذشتہ کابینہ کے اجلاس کے منٹس کی منظوری۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کابینہ کے اراکین کو بتایا کہ معاوضہ کے حوالے سے سندھ کابینہ نے تین معاوضوں کے کیسز کی منظوری دی جس میں شہید پولیس اہلکار فاروق، لاڑکانہ میں قتل کیے گئے تین محنت کش اور تھر کول فیلڈ اور گورنائو پروجیکٹ/ ڈیم کے متاثرہ لوگوں کے کیسز شامل ہیں ۔

(جاری ہے)

وزیراعلی سندھ نے کابینہ کو بتایا کہ پولیس کانسٹیبل فاروق جوکہ 22 مارچ 2019 کو مفتی تقی عثمانی پر ہونے والے حملے کے نتیجے میں جاں بحق ہوگیاتھا اس کے 7 بچے ہیں جس میں سے 3 نابینا بھی ہیں اور وہ اپنی بیوہ بہن کے خاندان کا بھی کفالت کرنے والا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنی سرکاری ڈیوٹی کے بعد بائیسائیکل پنکچر لگانے والی دکان پر پنکچر لگانے کا کام کرتاتھا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے ذاتی طورپر اس کے خاندان کے افراد سے ملاقات کی ہے اور میں اس کے خاندان کی حالت زار کو دیکھ کر شاک رہ گیا۔مراد علی شاہ نے کہا کہ انہوں نے ان کے تینوں نابینا بچوں کا میڈیکل چیک اپ کرایا کہ ان کی آنکھوں کی روشنی واپس لائی جاسکے مگر ڈاکٹروں کی رائے اس کے برعکس تھی۔انہوں نے کہا کہ انہوں نے ان کے نابینا بچوں کو خصوصی بچوں کے اسکول میں داخل کرایا ۔

وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ انہوں نے شہید پولیس کانسٹیبل فاروق کے خاندان کے لیے دو نوکریاں ایک پلاٹ اور 10 ملین روپے کی گرانٹ کی سفارش کی۔انہوں نے کہا کہ میں پولیس کانسٹیبل فاروق کے قانونی ورثا کے لیے 10 ملین روپے کے اضافی گرانٹ کی بھی سفارش کررہاہوں تاکہ وہ باعزت زندگی گزار سکیں ۔کابینہ نے معاوضے کی منظوری دی۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ تین محنت کش 60 سالہ وحید گل، 41سالہ رئیس خان اور 36 سالہ ارباب گل کو نوڈیرو ضلع لاڑکانہ میں 13 فروری 2019 کو فائرنگ کرکے قتل کردیاگیاتھا اور ان کے جسد خاکی ضلع باجوڑ منتقل کیے گئے تھے۔

وزیراعلی سندھ نے ہر ایک محنت کش کے قانونی ورثا کے لیے 5 لاکھ روپے فی کس اور مجموعی طورپر 15 لاکھ روپے معاوضہ دینے کی سفارش کی تھی جس کی کابینہ نے منظوری دی۔ کابینہ نے تھر کول فیلڈ بلاک ٹو کے 471 متاثرہ خاندانوں اور گورنائو پروجیکٹ کے 757 خاندانوں کے لیے ایک لاکھ روپے فی خاندان سالانہ کے حساب سے 77.5 ملین روپے کی منظوری دی۔ حکومت نے 900 ملین روپے مختص کیے ہیں اور بقایا رقم 822.5 ملین روپے آئندہ اقساط میں جاری کیے جائیں گے۔

ٹائم اسکیل کے بارے میں کابینہ نے آل پاکستان کلرک ایسوسی ایشن(ایپکا) کے ٹائم اسکیل اور کمپیوٹر آپریٹر، ڈیٹاانٹری آپریٹر اور ڈیٹا پروسیسنگ آپریٹر کے اپ گریڈیشن کے کیسز کو اٹھایا۔ ایپکا کے مطالبے کے مطابق کیشیئر، اکائونٹس کلرک، شاپ اسسٹنٹ،کیٹالوگرز، ریکارڈ کیپر،اسٹور کیپر، جونیئر کلرک، سینئر کلرک، اسسٹنٹ، سپرنٹنڈنٹس اور کیٹیگری ۔

II اکائونٹس آفیسرز، اسسٹنٹ اکائونٹ آفیسرز کو 5 سال ملازمت کی تکمیل اورپھر 10 سال اور 15 سال اور پھر 20 سال ملازمت کی تکمیل پر ہائیر گریڈ دیاجاسکتا ہے۔ کابینہ نے ان آئیسولیٹڈ پوزیشن کی اپ گریڈیشن کی منظوری دی ۔اسی طرح کمپیوٹر آپریٹر ، ڈیٹا پروسینگ آپریٹر اور ڈیٹا انٹری آپریٹر کی اپ گریڈیشن کی بھی کابینہ کو درخواست دی گئی ۔ کابینہ نے محکمہ اسکول ایجوکیشن کے لوئر اسٹاف گریڈ 1 تا گریڈ 4 کے ٹائم اسکیل کا معاملہ بھی ریفر کیا۔

کابینہ نے اس پر مزید کارروائی کے لیے اس معاملے کو کابینہ کمیٹی کی جانب ریفر کیا۔ کابینہ کمیٹی تمام اپ گریڈیشن اور ٹائم اسکیل کیسز کا جائزہ لے گی اور کابینہ میں غور کے لیے ایک ماہ کے اندر اپنی سفارشات پیش کرے گی۔ کابینہ کے اراکین نے معاملے پر تفصیلی غور کیا اور کہا کہ اپ گریڈیشن یا ٹائم اسکیل اعلی تعلیم ،کارکردگی اور تجربے کی روشنی میں ہونی چاہیے لہذا صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو، صوبائی وزیر تعلیم سردار شاہ ، صوبائی وزیرآئی ٹی تیمور تالپور،چیف سیکریٹر ممتاز شاہ، سیکریٹری سروسز ، سیکریٹری خزانہ اور دیگر کوئی بھی رکن لیاجاسکتاہے پر مشتمل ایک کابینہ کمیٹی تشکیل دی گئی ۔

گنے کی قیمت کے حوالے سے محکمہ زراعت کی درخواست پر سندھ کابینہ نے کرشنگ سیزن2018-19 کے لیے گنے کی کم از کم خرید کی قیمت 182 روپے فی 40 کلوگرام کی منظوری دی۔گنے کاسیزن نومبر سے شروع ہوگا۔ اختیارات کی تفویض کے بارے میں محکمہ انرجی نے کابینہ میں ایک کیس پیش کیا اور کہا کہ اس کے 7 ملحقہ محکمے ہیں ان میں ڈائریکٹوریٹ آف الیکٹرک پاور ، ڈائریکٹوریٹ آف آئل اینڈ گیس، ڈائریکٹوریٹ آف متبادل انرجی، سندھ کول اتھارٹی، ڈائریکٹوریٹ آف کول مائنز ، ڈائریکٹوریٹ آف کول انرجی ڈیولپمنٹ اور انسپیکٹوریٹ آف مائنز شامل ہیں ۔

واضح رہے کہ یہ ملحقہ محکموں کے کوئی مالی اختیاریا تخصیص نو کے اختیارات نہیں ہیں لہذا ان کے مالی معاملات سیکریٹری انرجی کو ریفر کیے جاتے ہیں ۔ کابینہ نے محکمہ انرجی کے تمام 7 ملحقہ محکموں کے اختیارات کیٹیگری 1 افسران کو تفویض کرنے کی منظوری دی۔ ایڈوائزر ایکٹ میں ترمیم کے لئے سندھ کابینہ نے سندھ ایڈوائرزرس (تعیناتی ، اختیارات ، فنکشنس ، تنخواہیں، الائونسس اور استحقاق) ایکٹ 2003 میں ترمیم کی منظوری دی جس کے تحت وزیراعلی آئین کے آرٹیکل130 کے کلاز (II) کے تحت ایڈوائزر تعینات کرے گا۔

کابینہ نے یہ معاملہ صوبائی اسمبلی کو ریفر کردیا۔ سندھ کابینہ نے سندھ ایکسپلوسیو ایکٹ 2019 کے نفاذ کی بھی منظوری دی۔ اختیارات کی تفویض کے حوالے سے کابینہ نے محکمہ داخلہ کی سفارش پر مجرم قیدیوں کو پاکستان پریزینرس رولز 1978 کے رول245 کے تحت بی کلاس دینے کے اختیارات سیکریٹری داخلہ کو تفویض کرنے کی منظوری دی۔ قبل ازیں یہ اختیارات وزیراعلی کے پاس تھے۔

وزیراعلی سندھ نے کابینہ کی منظوری پر مجرم قیدیوں کو پاکستان پریزنرس رولز 1987کے رول223-A کے تحت خونی /حقیقی رشتہ داروں کی شادی کی تقریب میں شرکت کے لیے عارضی پیرول دینے کے اختیارات بھی تفویض کیے، یہ اختیارات بھی پہلے وزیراعلی کے پاس تھے۔ سندھ حکومت الاٹس لینڈ کے بارے مین سندھ کابینہ نے سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی (ایس ای سی ایم سی) کے لیے کوئلے کی کان کنی،بجلی کے پاور پلانٹس کی تعمیر اور اس سے ملحقہ سہولیات کے لیے کچھ زمین حاصل کرنے کی منظوری دی ۔

۔ صوبائی وزیربلدیات سعید غنی کی درخواست پر کابینہ نے انسدادِ تجاوزات مہم کے دوران بلڈوز کی گئی دکانوں کے مالکان کی داد رسی کے لیے طریقے کار وضع کرنے کی تجویز کی منظوری دی۔ وزیراعلی سندھ نے سعید غنی کو ہدایت کی کہ وہ صدر اور دیگر علاقوں کے متاثرہ دکانداروں جن کی دکانیں /چھوٹے کاروبار انسداد تجاوزات کارروائیوں کے دوران متاثر ہوئے ہیں کے لیے دکانوں /کھلی جگہ یا پارکنگ پلازہ ، صدر میں الاٹ منٹ کے لیے تجویز تیار کریں۔ سعید غنی اپنی تجویز کابینہ کے آئندہ اجلاس میں پیش کریں گے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں