پاکستان پر قرضوں کا مجموعی حجم 35.1 ٹریلین روپے ہوگیا

جولائی تا مارچ 9 ماہ کے دوران بیرونی قرض میں 10.6 بلین ڈالر کا اضافہ ہوا

منگل 21 مئی 2019 14:28

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مئی2019ء) پاکستان پر قرضوں کا مجموعی حجم مارچ کے اختتام پر 35.1 ٹریلین روپے یعنی معیشت کے 91.2 فصد تک پہنچ گیا ہے۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے گزشتہ ہفتے کے اختتام پر جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق جولائی تا مارچ ملک پر قرضوں کا مجموعی حجم 5.2 ٹریلین روپے بڑھ گیا۔مرکزی بینک کے اعدادوشمار کے مطابق مقامی، غیرملکی اور پبلک سیکٹر انٹرپرائزز کے قرضوں میں اضافہ ہوا۔

(جاری ہے)

حکومت نے 28.6 ٹریلین روپے کا براہ راست قرض لیا جب کہ بقیہ قرضوں کے لیے بھی وفاقی حکومت، وزارت خزانہ کی دی گئی ضمانتوں اور مرکزی بینک کے کردار کی وجہ سے ذمے دار ہے۔ پی ٹی آئی کی حکومت نے خسارے میں چلنے والے اداروں کی بحالی کا وعدہ کیا تھا۔مارچ کے اختتام تک پبلک سیکٹر انٹرپرائزز کا مجموعی خسارہ 1.9 ٹریلین روپے ہوچکا تھا۔ 9 ماہ کے دوران خسارے میں 4141.2 ٹریلین روپے یا 28.5فیصد کا اضافہ ہوا۔مرکزی بینک کے مطابق مارچ کے اختتام پر ملک پر بیرونی قرضوں کا حجم 105.8 بلین ڈالر تھا۔ 9 ماہ کے دوران بیرونی قرض میں 10.6 بلین ڈالر کا اضافہ ہوا۔ پاکستان کا مجموعی قرض اب جی ڈی پی کے 91.2فیصد تک پہنچ چکا ہے۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں