10 ماہ میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں 51 فیصد سے زائد کمی

ایک ارب 37 کروڑ 61 لاکھ ڈالر رہی‘ پچھلے سال یہ 2 ارب 84 کروڑ 91 لاکھ ڈالر تھی. اسٹیٹ بینک پاکستان

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 21 مئی 2019 15:30

10 ماہ میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں 51 فیصد سے زائد کمی
 کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21 مئی۔2019ء) اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 10 ماہ میں غیر ملکی براہ راست سرمایہ میں 51 فیصد سے زائد کمی واقع ہوئی ہے. اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال جولائی تا اپریل کے دوران براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری ایک ارب 37 کروڑ 61 لاکھ ڈالر رہی جب کہ گزشتہ مالی سال کے اسی دورانیے میں 2 ارب 84 کروڑ 91 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی تھی ، اس طرح رواں برس کے ابتدائی 10 ماہ میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری 51.7 فیصد کم رہی اپریل 2019 میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری 10 کروڑ 18 لاکھ ڈالر تک محدود رہی.

(جاری ہے)

مرکزی بینک کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے دس ماہ میں اسٹاک مارکیٹ میں کی جانے والی پورٹ فولیو سرمایہ کاری گزشتہ سال کے مقابلے میں 200 فیصد کم رہی ،جولائی تا اپریل کے دوران غیرملکی سرمایہ کاروں نے اسٹاک مارکیٹ سے40 کروڑ 81 لاکھ ڈالر نکال لیے. یادرہے کہ گزشتہ روز اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال کی تیسری سہ ماہی کے آخر پر بیرونی قرضوں کاحجم 105ارب 84کروڑ ڈالر ہوگیا ہے.

ذرائع کے مطابق گزشتہ سال اسی عرصے میں یہ قرضے92 ارب 29کروڑ ڈالر تھے‘رواں مالی سال کی تین سہہ ماہی میں13 ارب 55 کروڑ ڈالر کے قرض کا اضافہ ہوا ہے. وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق پاکستان کے قرضے جی ڈی پی کا تقریبا 75 فیصد ہوگئے ہیں‘ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان رواں سال دسمبر تک 5ارب 72کروڑ ڈالر کے قرضے واپس کرنا ہیں. ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق پاکستان کو اگلے ماہ کے آخر تک 1ارب 27 کروڑ ڈالر جبکہ جولائی سے دسمبر تک 4ارب 44کروڑ ڈالر واپس کرنا ہیں واجب الادا قرضوں میں آئی ایم ایف ،عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے قرضے شامل ہیں اور دسمبر سے پہلے 1ارب ڈالر مالیت کے بانڈ کی مدت بھی ختم ہو رہی ہے،بانڈ کی رقم بھی سرمایہ کاروں کو واپس لوٹانی ہوگی.

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں