فوزیہ صدیقی کا ڈاکٹر عافیہ کی وطن واپسی کے معاملے میں سپریم کورٹ کے حکم کا خیرمقدم

معزز عدالت کا فیصلہ عافیہ صدیقی کیلئے صرف خوش آئند نہیں بلکہ اس سے بیرون ممالک کی جیلوں میں قید ہزاروں مظلوم پاکستانی قیدیوں کو بھی فائدہ پہنچے گا،سربراہ عافیہ موومنٹ

منگل 21 مئی 2019 22:35

فوزیہ صدیقی کا ڈاکٹر عافیہ کی وطن واپسی کے معاملے میں سپریم کورٹ کے حکم کا خیرمقدم
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 مئی2019ء) قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ کی ہمشیرہ اور عافیہ موومنٹ کی رہنما ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے ڈاکٹر عافیہ کی وطن واپسی کے معاملے میں سپریم کورٹ کے حکم کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ معزز عدالت کا فیصلہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کیلئے ہی خوش آئند نہیں ہے بلکہ اس سے بیرون ممالک کی جیلوں میں قید ہزاروں مظلوم پاکستانی قیدیوں کو بھی فائدہ پہنچے گا۔

سپریم کورٹ میں عافیہ موومنٹ کی طرف سے پٹیشن دائر کرنے کا مقصد ڈاکٹر عافیہ صدیقی سمیت بیرون ممالک کی جیلوں میں قید عام پاکستانی شہریوں کی حالت زار کی جانب توجہ مبذول کرانا اور ریاست کو اس کی ذمہ داریوں کا احساس دلانا تھا ۔عافیہ موومنٹ انفارمیشن سیل سے جاری کردہ بیان کے مطابق ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے بیرون ممالک کی جیلوں میں قید پاکستانیوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کیلئے سپریم کورٹ میں 2018 ء میںآئینی پٹیشن نمبر 32/2018 دائر کی تھی۔

(جاری ہے)

اس قبل ڈاکٹر عافیہ کی وطن واپسی کیلئے سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن نمبرCP.1315/2013 جبکہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں پٹیشن نمبر WP.3139/2015 دائر کی گئی تھی جس کی سماعت کے دوران دونوں معزز عدالتیں ڈاکٹر عافیہ کی وطن منتقلی کیلئے سابقہ وفاقی حکومت کو اقدامات کرنے کے احکامات جاری کرچکی ہیں۔ واضح رہے کہ عافیہ مومنٹ کی طرف سے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی وطن منتقلی کا ایک سے زیادہ آپشن کی صورت میں بہترین طریقہ کار وزارت خارجہ کودیا جاچکا ہے ۔

ڈاکٹرعافیہ کی حالت زار کی تفصیلی رپورٹ پاکستانی قونصل جنرل عائشہ فاروقی وزارت خارجہ میں جمع کراچکی ہیں۔ ڈاکٹر عافیہ کو اپنے اہلخانہ سے ٹیلی پر رابطہ کرنے کی سہولت بھی حاصل نہیں ہے۔ ڈاکٹر عافیہ کی والدہ عصمت صدیقی، بیٹی مریم اور بیٹا احمد تین سال سے ایک ٹیلی فون کال کے منتظر ہیں۔اب عافیہ کی وطن واپسی کیلئے سوال پھر ایک ایگزیکیوٹیو دستخط اور اخلاقی جرات کا ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں