ڈالر مہنگا ہونے میں کراچی کا 25 رکنی گروہ ملوث

غیرملکی کرنسی سمگلنگ گینگ کا ماسٹر مائنڈ دبئی میں رہائش پذیر ہے

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 23 مئی 2019 12:03

ڈالر مہنگا ہونے میں کراچی کا 25 رکنی گروہ ملوث
کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 مئی 2019ء) : ڈالر مہنگا ہونے اور ڈالر کی مصنوعی قلت پیدا کرنے والوں کے خلاف ایف آئی اے نے تحقیقات کا آغاز کر رکھا تھا تاہم اب اس معاملے میں کراچی کا ایک 25 رکنی گروہ بے نقاب ہو گیا ہے جو ڈالر مہنگا ہونے کا ذمہ دار ہے جبکہ اس گینگ کا ماسٹر مائنڈ دبئی میں مقیم ہے۔ قومی اخبارمیں شائع رپورٹ کے مطابق ڈالرکی اسمگلنگ میں ملوث کراچی کا 25 رکنی گینگ بے نقاب ہوگیا۔

کراچی کے 8 کرنسی ڈیلرزلاکھوں ڈالرزاوردیگر غیرملکی کرنسی کی سمگلنگ ملوث نکلے ۔ حساس ادارے نے وفاقی وزارت داخلہ، چیف کلیکٹرکسٹم اور ڈائریکٹرایف آئی اے سے اسمگلرزاورسہولت کاروں کے خلاف کارروائی کی سفارش کردی۔ ذرائع کے مطابق ڈالر اوردیگر غیر ملکی کرنسی کی اسمگلنگ میں مجموعی طور پرکراچی کا25 رکنی گینگ ملوث قراردیا گیا۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے تیار کی جانے والی سرکاری رپورٹ کے مطابق گینگ میں کراچی کے کرنسی ڈیلرز، کسٹم افسران اورسمگلرز شامل ہیں۔

کرنسی اسمگلنگ گینگ میں کسٹم افسران سہولت کاری کا کردار ادا کررہے ہیں۔ ذرائع نےبتایا کہ غیرملکی کرنسی اسمگلنگ گینگ کا ماسٹر مائنڈ دبئی میں رہائش پذیر ہے ۔ حساس ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ فرحان میمن، محمد اقبال، دانش ابوبکر، مقصود حفیظ، سلیم موتی والا،عمر شمسی اوردیگر کرنسی ڈیلرز اسمگلنگ میں ملوث ہیں۔جبکہ عبدالصمد، ظفر جمال صدیقی سمیت 8 کرنسی ڈیلرز کو حساس اداروں نے کرنسی اسمگلنگ میں ملوث قرار دیا اور ان اسمگلرزمیں عامر انور، فہد انور، امان انور، شاہ فہیم، صلاح الدین،سجاد حیدر، شاہد حسین، محمد آفاق، اشفاق خان اور وقاص الدین اوردیگربھی شامل ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ کسٹم افسران اعظم خالد، رانا صداقت، عمر سرور، زاہد ملک اور عظیم عثمان صدیقی سہولت کار ہیں۔ کسٹم افسران گینگ کے کارندوں کو کراچی ائیرپورٹ پر غیرقانونی کرنسی کی کلئیرنس میں سہولت دے رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق اس حوالے سے تیار کردہ سرکاری رپورٹ وفاقی وزارت داخلہ، چیف کلیکٹر کسٹم اور ڈائریکٹرایف آئی اے کو ارسال کردی گئی ہے ۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں