امریکہ کا ہدف ایران یا افغانستان نہیں بلکہ پاکستان ہے

معروف صحافی مبشر لقمان نے پاکستان میں تیل و گیس کے ذخائر سے متعلق اپنی تھیوری پیش کر دی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 24 مئی 2019 11:29

امریکہ کا ہدف ایران یا افغانستان نہیں بلکہ پاکستان ہے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24 مئی 2019ء) : پاکستان میں تیل و گیس کے ذخائر کی دریافت کے معاملے پر بات کرتے ہوئے معروف صحافی و تجزیہ کار مبشر لقمان نے کہا کہ میرے پاس اس حوالے سے ایک تھیوری ہے، اور وہ یہ ہے کہ ایگزون موبل کمپنی نے پاکستان میں تیل و گیس کے ذخائر کی دریافت کے لیے ڈرلنگ شروع کی تو ایک پریشر کک ملی۔ پریشر کک ملنے کی صورت میں ذخائر کی مقدار کو جانچنے کا عمل شروع ہو جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈرلنگ والی جگہ کو پاکستانی نیوی اپنےسکیورٹی حصار میں لے لیتی ہے اور اُسی وقت امریکہ اور ایران کے مابین کشیدگی ہو جاتی ہے۔ ایرانی سرحد سے ڈرلنگ والی جگہ صرف تین سو کلو میٹر دور ہے ، جس کے بعد ڈرلنگ اور تیل و گیس کے ذخائر دریافت کرنے کا کام بند کر دیا جاتا ہے اور کہا جاتا ہے کہ یہاں سے کچھ نہیں ملا حالانکہ یہ وہی ایگزون کمپنی ہے جس نے کہا تھا کہ یہاں تیل و گیس کے ذخائر کی بہت زیادہ کک ہے۔

(جاری ہے)

یہ وہی ایگزون کمپنی ہے جس نے کہا تھا کہ ہمیں یہاں سے تیل و گیس کے ذخائر کا اتنا بڑا ذخیرہ ملے گا جو سعودی عرب کے بعد دنیا کا سب سے بڑا ذخیرہ ہو گا اور یہ ذخیرہ ایران سے بھی بڑا ہو گا۔ اور وہی ایگزون کمپنی دنوں میں نہیں بلکہ گھنٹوں کے اندر اندر اپنا کام ختم کرکے اس خطے سے نکل گیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ کہیں نہ کہیں کوئی بہت بڑا سکیورٹی رسک ہے کیونکہ اگر ایک جگہ کنواں نہ کھودا جائے تو دوسری، تیسری اور چوتھی جگہ کھودا جا سکتا ہے۔

ایسے ایریا میں جہاں ہائی پروبیبلٹی تھی وہاں ایک دم سے سب کچھ نیگیٹو ہو گیا اور سب نے پیک اپ کر لیا۔ مبشر لقمان نے کہا کہ یہ سب کچھ سوچنے کی بات ہے۔ کیا مودی کا دوبارہ انتخابات میں جیتنا آںے والے دنوں کے لیے ہمیں کوئی مخصوص اشارہ دے رہا ہے؟ کیا نیتن یاہو کا اپنی جگہ پر آنا کسی طرف اشارہ ہے؟ کیا خطے میں ایران اور سعودی کے تعلقات خراب ہونا مستقبل میں خدانخواستہ خطے میں بڑی تبدیلی کی طرف اشارہ ہیں؟ ان سب کا وقت آنے پر ہی پتہ چلے گا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں