سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت اجلاس

گرین لائن بی آر ٹی کا آپریشن جو کہ سندھ انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ نے شروع کیا ہے، وزیراعلی سندھ

بدھ 17 جولائی 2019 23:37

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 جولائی2019ء) گرین لائن بی آر ٹی کا آپریشن جو کہ سندھ انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (ایس آئی ڈی سی ایل )نے شروع کیا ہے جو کہ ایک وفاقی حکومتی ادارہ ہے اور اس حوالے سے پہلے تین سالوں کے لیے ایک باضابطہ معاہدہ سندھ حکومت اور ایس آئی ڈی سی ایل کے مابین ہوا ہے۔ایس آئی ڈی سی ایل سندھ حکومت کے ساتھ منصوبے کی صوبائی حکومت کو اس کی تکمیل کے بعد منتقلی کے حوالے سے قریبی رابطہ رکھے گی۔

اس بات کا فیصلہ بدھ کے روزوزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں وزیر بلدیات سعید غنی، وزیر ٹرانسپورٹ اویس شاہ، چیف سیکریٹری ممتاز شاہ، چیئر پرسن پی اینڈ ڈی ناہید شاہ، ورلڈ بینک کنٹری ڈائریکٹر میلنڈا گوڈس، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو، چیئرمین ایس ا?ئی ڈی سی ایل ثمر علی خان، سی ای او گرین لائن پروجیکٹ صالح فاروقی، سیکریٹری بلدیات خالد حیدر شاہ، سیکریٹری ٹرانسپورٹ عباس ڈیتھو، پی ڈی یلیو لائن رشید مغل، سی ایف او گرین لائن زبیر چنا ایس ایم ٹی اے ،ایس آئی ڈی سی ایل کے کنسلٹنٹس اور دیگرسینئر افسران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

گرین لائن پروجیکٹ کے سی ای او صالح فاروقی نے اجلاس کو وزیراعظم کی جانب سے سندھ حکومت کے ساتھ گرین لائن بی آرٹی ایس جو ایس آئی ڈی سی ایل نے پہلے تین سالوں کے لیے کرنا ہے کے آپریشن سے متعلق باضابطہ معاہدے کرنے کے لیے کئے گئے فیصلے سے متعلق آگاہ کیا۔وزیراعلیٰ سندھ نے اس تجویز کی منظوری دی اور محکمہ ٹرانسپورٹ کو ہدایت کی کہ وہ ایک ڈرافٹ ایگریمنٹ تیار کرے۔

اس پر سی ای او صالح فاروقی نے کہا کہ وہ پہلے ہی تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول صوبائی محکمہ ٹرانسپورٹ اور سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی(ایس ایم ٹی ای) کے ساتھ ڈرافٹ معاہدہ شیئر کرچکے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ معاہدہ تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے ساتھ تیار کیا جائے۔ انہوں نے چیف سیکریٹری کو بھی ہدایت کی کہ وہ ڈرافٹ معاہدے کا محکمہ ٹرانسپورٹ کے متعلقہ کنسلٹنٹس کے ساتھ تجزیہ کرائیں اور اس کے بعد انہیں رپورٹ دیں تاکہ اس پر فوری طورپر دستخط ہوسکیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے تمام متعلقہ محکموں بشمول ٹرانسپورٹ ، بلدیات کو بھی ہدایت کی کہ وہ گرین لائن پروجیکٹ کے آپریشن اور تکمیل میں تمام رکاوٹوں کو ختم کردیں۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے میں پہلی ہی تاخیر ہوچکی ہے لہٰذا ڈیپو کے لیے الاٹمنٹ /زمین کی حوالگی اور دیگر ضروری نوٹیفکیشن فوری طورپر جاری کیے جائیں۔ انہوں نے منصوبے کے سی ای او کو ہدایت کی کہ وہ اس کی تکمیل کے حوالے سے رفتار کو تیز کریں تاکہ اس پرآئندہ سال سے کام شروع ہوسکے۔

سندھ حکومت نے ایٹ طگریڈ کامن کوریڈور ایم اے جناح روڈ کی ترجیحی سگنلنگ کے ساتھ تعمیر کی سفارش کی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ضرورت کے مطابق حکومت دو بڑی سڑکوں کے لیے انڈر پاسس پر بھی غور کرسکتی ہے۔ ایٹ-گریڈ سیکشن اٴْس وقت کام کرے گا اگر تمام روٹس کو ایم اے جناح روڈ کے متوازی کردیاجائے اور تمام ضروری ترقیاتی /بہتری کے کاموں سے موثر طریقے سے استفادہ کیا جائے۔#

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں