وزیراعظم نے ڈومور کا مطالبہ کرنیوالوں کو’’نومور‘‘ کا بیانیہ دیا،فردوس عاشق اعوان

عمران خان کی امریکی صدر سے ملاقات انتہائی خوش آئند رہی، پاکستان سے انتہا پسندی کا لیبل ہٹا اور اصل چہرہ دنیا کے سامنے آیا 5یہ پہلا دورہ تھا جس میں وزیراعظم بھکاری بن کر نہیں گئے،ماضی کی قیادت میں بات کرنے کی بھی اہلیت نہیں تھی ،چٹ جیب میں ڈالنے والے لیڈر اپنی اصل جگہ پہنچ گئے ؁وزیراعظم کے اہم دورے کو پاکستانی میڈیا کی جانب سے ہائی لائٹ کرنے پر شکر گزار ہوں،معاون خصوصی برائے اطلاعات کی پریس کانفرنس

منگل 23 جولائی 2019 23:49

وزیراعظم نے ڈومور کا مطالبہ کرنیوالوں کو’’نومور‘‘ کا بیانیہ دیا،فردوس عاشق اعوان
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 جولائی2019ء) وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی امریکی صدر سے ملاقات انتہائی خوش آئند رہی،جو ڈو مور کا مطالبہ کرتے تھے وزیراعظم نے انکو نو مور کا بیانیہ دیا، پاکستان سے انتہا پسندی کا لیبل ہٹا اور اصل چہرہ دنیا کے سامنے آیایہ پہلا دورہ تھا جس میں وزیراعظم بھکاری بن کر نہیں گئے، فردوس عاشق اعوان نے پیمرا آفس کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کے اہم دورے کو پاکستانی میڈیا نے ہائی لائٹ کیا،ہاکستان کے بیانئیے کو سپر پاور کے سامنے رکھا،میڈیا کی شکر گزار ہوں ،خراج تحسین پیش کرتی ہوں کل کی مثبت ملاقات کے بعد بھارتی میڈیا کے بے بنیاد الزامات مسترد ہوئے ہیں، بھارتی میڈیا کو پاکستانی میڈیا نے چاروں شانے چت کیا ہیانہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی امریکی صدر سے ملاقات انتہائی خوش آئند رہی،عمران خان کا ملک کو کرپشن فری اور اداروں کو بااختیار بنانے کا عزم ہیملاقات میں انہوں نے اپنے اس بیانئیے کو پوری قوم کی شناخت سے جوڑا امریکی صدر کا انکے ٹوئیٹس کے زریعے ماضی میں پاکستان کے بارے میں منفی رویہ تھا وہ کل مثبت ہوا ہے اسکا سہرا قوم کے سربراہ کو جاتا ہے انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ وہ سبز ہلالی پرچم کی شناخت کو بحال کرینگے اور دنیا نے دیکھا کہ کل ہمیں کتنی کامیابی ملی ہے۔

(جاری ہے)

وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات کا۔مزید کہنا۔تھا لہ یہ پہلا دورہ تھا جس میں وزیراعظم بھکاری بن کر نہیں گئیاس دورے میں صرف ملک کے مفاد کو انٹیکٹ کرنے کی بات کی گئی جو ڈو مور کا مطالبہ کرتے تھے انکو نو مور کا بیانیہ دیا گیا ہے امریکہ پاکستان کا اسٹرٹجیک پارٹنر رہا ہے ا ٓپکے دروازے بند تھے ،ماضی کی قیادت میں اتنی اہلیت نہیں تھی کہ وہ بات کرسکیں دو طرفہ تعلقات کو معاشی، دفاعی اور تجارتی سطح پر مضبوط ہونگے انڈر دی ٹیبل کا دور گیا ذاتی کاروبار چھپائے جاتے تھے اور وہی اب مانا جائیگا جو ملک کے مفاد میں ہوگا،چٹ جیب میں ڈالنے والے لیڈر اپنی اصل جگہ پہنچ گئے ،ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی کریڈبلٹی کا تعلق نہ پاناما اور نہ ہی بیرون ملک اثاثوں سے جٴْڑا ہو ہیوزیراعظم عمران خان کا دامن صاف ہیڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے مزید کہا کہ پلوامہ حملے کے بعد بھی قوم نے پاکستان کا بیانیہ دیکھابھارت نے زہریلا پراپگنڈہ پھیلایاپلوامہ حملہ کرکے بھارت نے ہماری قومی سلامتی کو للکارا تھاپاک افواج نے دو بھارتی طیارے گرا کر قوم کو سر فخر سے بلند کیاپائلٹ کی واپسی کا جو منفرد واقعہ ہوا اس سے دنیا واقف ہیدنیا کو بتا دیا کہ امن ہماری خواہش ہے لیکن اسکو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔

فردوس عاشق اعوان کا۔کہنا۔تھا کہ افغانستان کے معاملے میں بھی آپکی جیت ہوئی ہیکل تک دنیا آپکو دہشتگردوں کا حامی اور امن دشمن کہتے تھے آج امن کا داعی کہا جارہا ہییہی وہ امیج بلڈنگ تھی جسکا بیڑا عمران خان نے اٴْٹھایا پاکستان کے موقف کو منوانا پوری قوم کی جیت ہیکل پاکستان جیت گیاقوم سے انتہا پسندی کا لیبل ہٹا اور اصل چہرہ دنیا کے سامنے آیاآج تاریخی دن ہے انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے سری کانت کو آؤٹ کیا جس پر سری کانت نے احتجاج کیا عمران خان نے سری کانت کو دوبارہ بلایا اور دوسری گیند پر دوبارہ آوٹ کردیاپائلٹ واپس کرکے عمران خان نے بھارت کو امن کا موقع دیامسئلہ کشمیر پائدار امن کی راہ میں رکاوٹ ہے کشمیر کو متنازعہ خطہ ماننا ہی پاکستان کی جیت ہیکل کی ملاقات کے بعد صدر ٹرمپ کا کشمیر کاز میں ثالثی کا کردار ادا اہم پہلو ہیایک سوال پر انہوں نے کہا کہ گھوٹکی ضمنی الیکشن میں سندھ حکومت نے سندھ کے وسائل کو بے دریغ طریقے سے استعمال کیاوزیراعلی نے الیکشن کمیشن کے قواعد و ضوابط کو کو روندا،میڈیا کی خاموشی معنی خیز ہے،وزیراعلی نے اپنے وزرائ کو استعمال کیا،مہنگائی کنٹرول کرنے کے لئے صوبائی حکومتوں کا کام ہوتا ہے،کراچی میں اگر مہنگائی کنٹرول نہیں ہورہی تو صوبائی حکومت کا محاسبہ ہونا چاہئییوفاقی حکومت نے آٹے پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا گھی پر لگا ٹیکس واپس ہواصوبائی حکومت مہنگائی کنٹرول کرے وفاقی حکومت انکی مدد کو تیار ہے۔

چیئرمین سینیٹ سے متعلق سوال پر فردوس عاشق نے جواب دیا کہ سنجرانی صاحب کو جب چیرمین بنا رہے تھے اس وقت کیا گیدڑ سنگھی تھی آزاد سینیٹرز اہم کردار ادا کرتے ہیں حکومت نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے خلاف بھی عدم اعتماد دی ہے جب دونوں پر عدم اعتماد آجاتی ہے تو پھر الیکشن نہیں ہوتااسکے بعد اختیار صدر مملکت کے پاس چلا جاتا ہے ،اپوزیشن کی خواہش ہر سینیٹ کو نہیں چلایا جائیگا۔#

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں