شہر کی صورتحال کے لیے کسی کو ثالثی کاکردار ادا کرنا پڑے گا، مصطفی کمال

مجھ پر کوئی بھی تنکے برابر الزام بھی ثابت نہیں کر سکتا، 30 سال پرانے پلاٹ کی الاٹمنٹ کا الزام لگا دیا گیا،سربراہ پی ایس پی

ہفتہ 17 اگست 2019 17:22

شہر کی صورتحال کے لیے کسی کو ثالثی کاکردار ادا کرنا پڑے گا، مصطفی کمال
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اگست2019ء) پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال نے کہا ہے کہ شہر میں گندگی و غلاظت سے بیماریاں پھوٹنے لگی ہیں، شہر کی صورتحال کے لیے کسی کو ثالثی کاکردار ادا کرنا پڑے گا۔ہفتہ کو پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال نے احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا گزشتہ دنوں کراچی میں بارش کے دو اسپیل آئے، 46 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، دو دن کی بارشوں نے انتظامیہ کے پول کھول دیے۔

مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ کوئی بھی تنکے برابر الزام بھی ثابت نہیں کر سکتا، 30 سال پرانے پلاٹ کی الاٹمنٹ کا الزام لگا دیا گیا۔سربراہ پی ایس پی نے کہا عید کا چھٹا روز ہے لیکن اب تک آلائشیں نہیں اٹھائی جاسکیں، شہر میں گندگی و غلاظت سے بیماریاں پھوٹنے لگی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ ملک کے نظام کو یکسر بدلنے کی ضرورت ہے، مہذب معاشرے میں اس صورتحال پرحکمران مستعفی ہوجاتے ہیں، شہر کی صورتحال کے لیے کسی کو ثالثی کاکردار ادا کرنا پڑے گا۔

مصطفی کمال نے کہا عید کے دن شہریوں نے اپنے پیاروں کو قبر میں اتارا ، گھروں کے سامنے سے آلائشیں اب تک نہیں اٹھاء جاسکیں ، سڑکوں پرجو صورت حال ہے وہ سب کے سامنے ہے ، کام کیلییاختیار کے ساتھ کردارکابھی ہونا ضروری ہے ۔کشمیر کے حوالے سے پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ کشمیر کا مسئلہ انڈیا خود حل کی طرف سے جاری ہے، ہم نے کشمیر کی جنگ کراچ میں لڑ ہے ، بھارت نے کراچی میں ایجنٹ بنا رکھے تھے ہم نے نیٹ ورک توڑا۔انھوں نے ایک بار پھر کہا کہ آرم چیف کراچی کے مسائل کے حل کے لیے کردار ادا کریں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں