امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کے الیکٹرک کے خلاف آئینی درخواست دائر کردی

بدھ 21 اگست 2019 19:20

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اگست2019ء) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم نے کے الیکٹرک کے خلاف آئینی درخواست دائر کردی، جبکہ کراچی میں ہونے والی صفائی مہم کو ڈرامہ قرار دے دیا۔سندھ ہائیکورٹ میں امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کی جانب سے درخواست دائر سیف الرحمان ایڈوکیت اور عثمان فاروق ایڈوکیٹ کے توسط سے دائر کی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ بارش میں کے الیکٹرک کی غفلت سے کراچی میں 46 افراد جابحق ہوئے،پولیس نے کرنٹ سے ہلاک ہونے والوں کی ایف آئی آر کاٹی اور نہ ہی تفتیش کی،کے الیکٹرک کو ہدایت جاری کی جائے کہ وہ اپنی تنصیبات کو محفوظ بنائے،جابحق ہونے والے افراد کے اہلخانہ کو معاوضہ دلوایا جائے،پولیس کو ہدایت کی جائے کہ مقدمہ درج کر کے تفتیش کرے، درخواست میں کے الیکٹرک، نیپرا، وزارت پاور ڈویژن سندھ حکومت اور آئی جی سندھ کو بھی فریق بنایا گیا ہے درخواست دائر کرنے کے بعد میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی سمیت تین جماعتیں سوشل میڈیا پر صفائی مہم۔

(جاری ہے)

چلا رہی ہیں،نالوں سے کچرا اٹھا کر آبادیوں میں پھینکا جارہا ہے، جس سے تعفن و بیماریاں پھیل رہی ہے،،شہر کی اصل صفائی کرتے توہم انکا ساتھ دیتے،دکھاوے کی صفائی میں ساتھ نہیں دے سکتے،بارش میں کے الیکٹرک کی غفلت و مجرمانہ طرز عمل سے 40 سے زائد لوگ جابحق ہوئے،اہلخانہ جب کے الیکٹرک کے خلاف ایف آئی آر کٹوانے گئے تو پولیس نے انکار کردیا،اس جرم میں پولیس ،کے الیکٹرک اور سندھ حکومت کی ملی بھگت شامل ہے،لوگ مررہے ہیں، لیکن اس ملک میں ایف آئی آر نہیں کاٹی جارہی یے،سپریم کورٹ نے گزشتہ روز اس معاملے پر سخت ریمارکس دیئے تھے،ہم نے 3 سال قبل بھی سپریم کورٹ میں پٹیشن فائل کی تھی،بد قسمتی سے آج تک کے الیکٹرک کیخلاف وہ کیس نہیں چل سکا ہے،آج درخواست میں لکھا ہے کہ یہ قتل خطا نہیں ہے،جب شہری بتا رہے ہیں کہ کے الیکڑک کی تنصیبات سے کرنٹ آرہا ہے،نیپرا کی رپورٹ کے مطابق کے الیکٹرک نے نظام میں مزید بہتری کرنی تھی، لیکن نہیں کی گئی،پولیس سںندھ حکومت کیماتحت آتی ہے،اسی وجہ سے سندھ حکومت کو فریق بنایا گیا ہے،یہ درخواست وفاقی حکومت کے خلاف دائر کی گئی ہے،کے الیکٹرک کا فارنزک آڈٹ ہونا چاہیے،40 لوگ جب جابحق ہوئے تو وزیر اعظم نے بیان تک نہیں دیا،بارش کے دوران شہر میں خوف و ہراس پھیلا،کے الیکٹرک نیخود کہا کہ بچوں کو کھمبوں سے دور رکھے،ہماری درخواست ہے کہ کے الیکڑک کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ بنایا جائے، میئر کراچی نے ایک کمزور ایف آئی آر کٹوائی،جب کے الیکٹرک کو بیچا تھا تو ہمیں پتہ ہے اس وقت ایم کیو ایم برسراقتدار تھی ،کراچی کے ڈھائی کروڑ لوگ انصاف مانگ رہے ہیں،جو 10 ایف آئی آر کاٹی گئی ہیں اس میں کسی کو نہیں پتہ کے فریق کون ہے

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں