Kبلدیہ عظمیٰ کراچی کے زیرانتظام مختلف محکموں، اسپتالوں اور رہائش گاہوں میں علیحدہ سے بجلی کے میٹرز لگانے کیلئے کے الیکٹرک اور بلدیہ عظمیٰ کراچی میں معاہدہ طے پاگیا

بدھ 21 اگست 2019 19:20

`کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 اگست2019ء) بلدیہ عظمیٰ کراچی کے زیرانتظام مختلف محکموں، اسپتالوں اور رہائش گاہوں میں علیحدہ سے بجلی کے میٹرز لگانے کے لئے کے الیکٹرک اور بلدیہ عظمیٰ کراچی میں معاہدہ طے پاگیا ہے جس کے تحت بلدیہ عظمیٰ کراچی کی جانب سے ایک تین رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو کے الیکٹرک کے نمائندوں کے ہمراہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے مجموعی طورپر 2700 رہائشی مکانات میں میٹرز نصب کرانے کا سروے کرے گی، اس بات کا فیصلہ بدھ کی سہ پہر میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمن کی سربراہی میں ہونے والے ایک اجلاس میں کیا گیا جس میں ڈائریکٹر جنرل ٹیکنیکل سروسز ایس ایم طحہٰ، سینئر ڈائریکٹر کوآرڈینیشن مسعود عالم، ڈائریکٹر اکوموڈیشن عبدالمتین صدیقی ، سپرنٹنڈنٹ انجینئر الیکٹریکل اینڈ میکینکل انیس احمد خان جبکہ کے الیکٹرک کے نمائندوں میں ریجنل ہیڈ (ایسٹ) ڈسٹری بیوشن حیدر علی ،فرید راجپوت، ڈپٹی جنرل منیجر محمود احمد اور ڈپٹی جنرل منیجر ری کنسیلیشن پبلک سیکٹر سید نعمان طفیل نے شرکت کی، تشکیل دی گئی کمیٹی کے اراکین میں بلدیہ عظمیٰ کراچی کی جانب سے انیس احمد خان، نور الحق اور عبدالغفار شامل ہوں گے جو کے الیکٹرک کے نمائندوں کے ساتھ مل کر سروے کے کام کو آگے بڑھائیں گے،اجلاس میں طے کیا گیا کہ دونوں محکموں پر ایک دوسرے کے نکلنے والے واجبات کی ادائیگی کے لئے بہتر منصوبہ بندی کے تحت کام کیا جائے گا، میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چوری قوم کا نقصان ہے، بلدیہ عظمیٰ کراچی نے علیحدہ سے بجلی کے میٹرز نصب کرنے کی ہدایات اسی لئے دی ہیں کہ جو ان رہائش گاہوں میں رہتے ہیں ان کے بل بھی وہ خود ادا کریں اور ادارے پر کوئی اضافی مالی بوجھ نہ پڑنے پائے، انہوں نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے اسپتالوں، فائر اسٹیشنوں اور سرکاری رہائش گاہوں کو ملا کر مجموعی طور پر 2700 رہائشی مکانات ہیں جن میں علیحدہ سے بجلی کے میٹرز لگوانے کے لئے سروے کرانے کے ساتھ ساتھ مکینوں کو بھی ہدایات جاری کردی گئی ہیں، انہوں نے ہدایت کی کہ اسٹریٹ لائٹس کے حوالے سے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ایک اجلاس طلب کیا جائے جس میں ازسرنو اس بات کا تعین کیا جائے کہ اسٹریٹ لائٹس بلدیہ عظمیٰ کراچی کی کن حدود پر اور کہاں کہاں استعمال ہو رہی ہیں، انہوں نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کی وہ سڑکیں جو مختلف مقامات پر دیگر اداروں کی حدود سے بھی منسلک ہیں ایسی تمام شاہراہوں کی تفصیل مکمل طور پر تیار کی جائے اور اس کے بعد سڑک کے وہ حصے جو کے ایم سی کی حدود میں آتے ہیں وہاں بلدیہ عظمیٰ کراچی کے بورڈز بھی نمایاں طور پر آویزاں کئے جائیں تاکہ صرف اس حصے ہی میں استعمال ہونے والی اسٹریٹ لائٹس کے بل بلدیہ عظمیٰ کراچی ادا کرنے کی ذمہ دار ہو،انہوں نے کہا کہ ادارے میں بہتری کے لئے مستقل بنیادوں پر کام ہو رہا ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ آئندہ آنے والے دنوں میں مزید بہتری لائی جائے گی تاکہ ادارے کو اپنے پیروں پر کھڑا کیا جاسکے ۔

#

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں