وسیم اختر کا مصطفیٰ کمال پر بانی متحدہ کی طلاق کے لیے رقم لندن پہنچانے کا الزام

وسیم اختر کی بیوی اس وقت میری ای ڈی او فنانس تھی بہتر تھا انہی سے پوچھ لیتے،یا میری بات اپنی بیوی سے کروا دیں۔ مصطفیٰ کمال کا مئیر کراچی کو جواب

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 21 اگست 2019 23:39

وسیم اختر کا مصطفیٰ کمال پر بانی متحدہ کی طلاق کے لیے رقم لندن پہنچانے کا الزام
کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21 اگست 2019ء) میئر کراچی وسیم اختر اور مصطفی کمال کے درمیان لفظی گولہ باری مزید تیز ہوگئی ہے۔اسی لفظی گولاباری میں کراچی سے لندن رقم منتقلی کا معاملہ ایک بار پھر سے سر اٹھانے لگا ہے،اس حوالے سے میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ مئیر کراچی وسیم اختر نے مصطفی کمال پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے بانی ایم کیو ایم کی تلاش کے لیے رقم لندن پہنچائی۔

انہوں نے کہا کہ الطاف حسین کی سیٹلمنٹ کے لئے مصطفی کمال نے رقم جمع کرکے لندن پہنچائی، پتہ نہیں وہ پیسہ جائنا کٹنگ کا تھا یا کمیشن کا مگر انہوں نے پیسہ لندن پہنچایا ہے اور وہ سرخرو ہوئے ۔جب کہ مصطفی کمال نے میئر کراچی کے الزام کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ وسیم اختر کی حالیہ بیوی اُس وقت میری ای ڈی او فنانس تھی۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ طلاق کے پیسے لندن پہنچانے کی بات مجھے وسیم اختر کی بیوی سے پوچھ کر بتانی پڑے گی ۔

انہیں اس حوالے سے زیادہ بہتر پتہ ہوگا۔مصطفی کمال نے مزید کہا کہ وسیم اختر کو اپنی بیوی سے یہ بات پوچھنیچاہئیے یا میری بات کرا دیں میں پوچھ لوں گا۔جب کہ میئر کراچی نے کہا کہ ایم کیو ایم کے ایک سابق سٹی ناظم جس نے شہر میں چائنا کٹنگ متعارف کرائی جس پر نیب میں کلفٹن کی زمین بیچنے کے الزام میں مقدمہ چل رہا ہے، کراچی میں پلوں اور انڈرپاس کے بجائے انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے کی ضرورت تھی مگر افسران سے دھونس اور دھمکی سے کام کرائے گئے، سارے کام الٹے کئے، جب یہ ناظم بنا تو پورا نظام اس کے ساتھ تھا لیکن آج کراچی کے عوام نے اسے بالکل مسترد کردیا ہے، انہوں نے کہا کہ 22 /اگست سے پہلے ایم کیو ایم کی صورتحال بالکل مختلف تھی ، جماعت اسلامی کے ناظم نعمت اللہ خان اچھی طرح معاملات چلا رہے تھے، بعدازاں جو خرابیاں آئیں ان کی ذمہ دار ایم کیو ایم ہی ہے مگر آج کی ایم کیو ایم اور اس وقت کی ایم کیو ایم میں فرق ہے، میئر کراچینے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ کورنگی ضلع کے پاس 40 فیصد تک صفائی کرنے کے وسائل ہیں،حکومت ان کی صلاحیت میں اضافے کرے، ضلع جنوبی میں 100 ٹرک کھڑے ہیں لیکن کچرا اٹھانے کا کام نہیں کیا جاتا، سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کو 24 ارب دیئے گئے یہ پیسہ کہاں گیا، اس کے علاوہ کراچی سے اربوں روپے کا موٹر وہیکل ٹیکس وصول کیا جاتا ہے اس کا بھی حساب دیا جائے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں