وزیراعلیٰ سندھ کے ساتھ کام کرنے کیلئے تیار ہیں ،جب تک کچرا اور سیوریج کے مسائل حل نہیں ہونگے نالوں کی صفائی ممکن نہیں، میئر کراچی

ڈی ایم سی کو فنڈز دیا جائے، شہری حکومت کا سندھ حکومت سے کوآرڈی نیشن بحال کیا جائے، وزیر بلدیات کو اختیارات دینا چاہئے،پی ایس پی والے رکاوٹیں ڈال رہے ہیں، کراچی میں صفائی ستھرائی سے متعلق وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے بلائے گئے اجلاس میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو

جمعہ 23 اگست 2019 23:55

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اگست2019ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ کے ساتھ کام کرنے کے لئے تیار ہیں لیکن جب تک کچرا اور سیوریج کے مسائل حل نہیں ہونگے نالوں کی صفائی ممکن نہیں، ڈی ایم سی کو فنڈز دیا جائے، شہری حکومت کا سندھ حکومت سے کوآرڈی نیشن بحال کیا جائے، وزیر بلدیات کو اختیارات دینا چاہئے، میں ایم کیو ایم کا نہیں کراچی کا مقدمہ لڑرہا ہوں، میں کراچی کے لئے آخری حد تک گیا، سیاست بہت ہوگئی اب کراچی کے لوگوں کو مشکلات سے نکالنا ہے، پی ایس پی والے رکاوٹیں ڈال رہے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت شہر کی ناگفتہ بہ صورت حال اور صفائی ستھرائی سے متعلق بلائے گئے اجلاس میں شرکت کے بعد وزیراعلیٰ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ اجلاس کراچی کے مسائل پر تھا۔ کراچی میں کچرا پانی اور سیوریج کا مسئلہ ہے۔ کراچی کا برا حال ہے۔

ہم نے اپنی مشکلات سے سندھ حکومت کو آگاہ کردیا ہے۔ وزیر اعلی سندھ نے ہمارے سارے مسائل سنے۔ ہم نے ان کو مختلف تجاویز دیں۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی حکومتوں کو فنڈز دیا جائے اور نگرانی کے ایم سی کرے۔ جب تک کچرا اور سیوریج کے مسائل حل نہیں ہونگے نالوں کی صفائی ممکن نہیں۔ ہمارے پاس مجسٹریل پاور نہیں ہے، کے ایم سی میں افرادی قوت کی کمی ہے اسی وجہ سے کراچی شہر تباہ ہوگیا، بیماریاں جنم لے رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شہری حکومت کا سندھ حکومت سے کوآرڈینیشن بحال کیا جائے۔ وزیر بلدیات کو اختیارات دینا چاہئے ۔ ہم نے وزیر اعلی سے کہا ڈی ایم سی کو فنڈز دیا جائے ۔ ہمیں فنڈز کی ضرورت ہے ۔ وسیم اختر نے کہا کہ میں ایم کیو ایم کا نہیں کراچی کا مقدمہ لڑرہا ہوں۔ میں کراچی کے لئے آخری حد تک گیا۔ اسی وجہ سے کہا سندھ حکومت کو ٹیکس نہ دیا جائے۔

سیاست بہت ہوگئی اب کراچی کے لوگوں کو مشکلات سے نکالنا ہے۔ مئیر کراچی نے کہا کہ پاک سرزمین پارٹی کے لوگ میرے خلاف چاکنگ کروا رہے ہیں۔ یہ وہی لوگ ہیں جو 22 اگست سے پہلے ایسا ہی کرتے تھے۔ میں جہاں جاتا ہوں چار لوگ جمع کرکے میرے خلاف نعرے لگواتے ہیں۔ یہ کراچی سے دشمنی کررہے ہیں ۔ میں 35 سال سے اس کام میں ہوں کوئی غلط فہمی میں نہ رہے کہ میں استعمال ہوا ہو۔

ان ہی لوگوں نے پہلے عمران خان کے خلاف چاکنگ کیں۔ کراچی کا کیس لڑ رہا ہوں یہ لوگ اب بھی ہار جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج مجھے وزیراعلی سندھ سنجیدہ لگے۔ وہ پریشان ہیں کہ کراچی کے مسائل حل ہونے چاہئیں۔ وزیراعلی سندھ نے جو وعدے آج کئے وہ پورے ہونے چاہئیں۔ ااس کے بعد ٹیکس نہ دینے کا بیان واپس لونگا۔ وفاق سے جو اعلانات ہوئے ہیں ابھی تک اس کے پیسے نہیں ملے۔ آج بھی پرامید ہوں کہ وزیراعلی سندھ ان مسائل کو حل کرینگے۔ ہم تیار ہیں وزیراعلی سندھ کے ساتھ کام کرنے کے لئے لیکن جب تک کچرا اور سیوریج کے مسائل حل نہیں ہونگے نالوں کی صفائی ممکن نہیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں