ملک کی موجودہ صورتحال کے پیش نظرہمیں کفایت شعاری سے کام لینے کی ضرورت ہے،ڈاکٹر خالد عراقی

درخت لگانے کے بجائے پودوں کو لگایا جائے جس پر خرچہ بھی کم ہوتاہے اور تیزی سے بڑھتے بھی ہیں

اتوار 25 اگست 2019 21:40

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اگست2019ء) جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کہا کہ درخت اور پودے ذہنی سکون کا ایک بڑاذریعہ اور یہ انسانی زندگی کے لئے لازم و ملزوم ہیں۔گذشتہ بیس سال سے شجرکاری مہم چل رہی ہے لیکن ضرورت اس امرکی ہے کہ شجرکاری کے بعد ان پودوں کی نگہداشت کو بھی یقینی بنایا جائے تاکہ یہ ننھے پودے ایک تناور درخت بن سکے۔

ملک کی موجودہ صورتحال کے پیش نظرہمیں کفایت شعاری سے کام لینے کی ضرورت ہے، درخت لگانے کے بجائے پودوں کو لگایا جائے جس پر خرچہ بھی کم ہوتاہے اور تیزی سے بڑھتے بھی ہیں۔ الائشوں کو صحیح طریقے سے تلف نہ کرنے کی وجہ سے شہر میں تعفن اور بدبوکی وجہ سے انفیکشن وائر ل ہوگیا ہے نہ صرف یہ بلکہ پانی کی لائنوںمیں بھی قربانی کے لئے لائے گئے جانوروں کا خون شامل ہوجانے کی وجہ سے مختلف اقسام کی بیماریاں پھیل رہی ہیں جس کی سب سے بڑی وجہ آگاہی کا نہ ہونا اور شعور کی کمی ہے ، ماحولیاتی آلودگی سے متعلق آگاہی اور شعور فراہم کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے ایوان لیاقت گرلز ہاسٹل جامعہ کراچی کی پرووسٹ پروفیسر ڈاکٹر ثمینہ سعید کی سرپرستی میں میں منعقدہ شجرکاری مہم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر رجسٹرار جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر سلیم شہزاد ،رئیسہ کلیہ معارف اسلامیہ پروفیسر ڈاکٹر شہنازغازی،پروفیسر ڈاکٹر ثمینہ سعید، ڈاکٹر معیز خان،اسپائریشن کلین ویوو پاکستان کی ڈاکٹر ثنامغل، عامر اقبال خان اور پاکستانی یوتھ آرگنائزیشن کے فیروز خان اور دانیال حسین بھی موجودتھے۔

ڈاکٹر خالد عراقی نے مزید کہا کہ ماحولیات کو بہتر بنانے کی کوشش سے نہ صرف ہم کو فائدہ ہے بلکہ آنے والی نسلوں کے لیے بھی یہ زبردست حفظان صحت کا باعث ہوگا۔ انہوں نے طلباوطالبات پر زور دیا کہ وہ ماحولیات کے تحفظ کو یقینی بناتے ہوئے جذبہ کو جاری و ساری رکھیںکیونکہ ایک صحت مندمعاشرے کی تشکیل کے لئے شجرکاری ناگزیر ہے۔آج کل جس خطرے سے دنیا زیادہ تر پریشان ہے اور دنیا کو اس کا سامنا ہے ، وہ ہے ماحولیا تی آلودگی جس سے پوری دنیا متاثر ہو رہی ہے اور وہ خطے زیادہ اس کی لپیٹ میں ہیں، جہاں جنگلات اور درختوں کی کمی ہے۔

جامعہ کراچی کے رجسٹرار ومعروف ماہر نباتیات پروفیسر ڈاکٹر سلیم شہزاد نے کہا کہ جن لوگوں کو کے پاس وقت یا جگہ کی کمی ہے وہ اپنے گھر یا دفاتر کے اندر بھی پودے لگاسکتے ہیں۔ان پودوں کو لگانے سے نہ صرف دفاتر اور گھروں کی خوبصورتی میں اضافہ ہوتاہے بلکہ کم وقت میں ان کی دیکھ بھال کرنا بھی ممکن ہوتاہے اوراس طرح کے پودوں کا ایک بڑا فائدہ یہ بھی ہوتاہے کہ یہ انسانوں کے کافی قریب ہوتے ہیں جس سے انہیں تازہ اور صاف ہوا میسر آتی ہے اور اس کو دیکھنے سے ایک خوشگوار احساس بھی ہوتاہے۔

ایوان لیاقت گرلز ہاسٹل جامعہ کراچی کی پرووسٹ پروفیسر ڈاکٹر ثمینہ سعید نے کہا کہ ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کیلئے سب کو ملکر کردار ادا کرنا ہوگااور زیادہ سے زیادہ درخت لگا کر ہمیں اپنی پاک دھرتی سے محبت کا ثبوت دینا ہوگا ۔آج کی جانے والی شجرکاری مستقبل میں قوم کیلئے فائدہ مند ثابت ہوگی اور معاشرے کا ہر فرد ایک ایک پودہ لگاکر اپنی آنے والی نسلوں کو تحفے کے طور پر پیش کریں۔تقریب کے اختتام پر شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے ڈاکٹر سلیم شہزاد،ڈاکٹر ثمینہ سعید،ڈاکٹر شہناز غازی اور طلبہ کے ہمراہ پودا لگاکر شجرکاری مہم کا افتتاح کیا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں