ساؤتھ ایشیا کا سب بڑا بائیو ٹیکنالوجی سینٹر بنارہے ہیں،فواد چوہدری

گرین انرجی مستقبل ہے،مستقبل میں آلو، ٹماٹر اور پیاز بیچ کر اپنا خسارہ پورا نہیں کر سکتے، پاکستان کو مستقبل میں جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنا ہوگا، وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی 5پاکستان نے 1951 میں سائنس میں قدم رکھ دیاتھا، پاکستان جنوبی ایشیا کا پہلا ملک تھا جس نے فائبر آپٹک بچھایا، پاکستان نے پانی سے متعلق 1963 میں ریسرچ شروع کی تھی پاکستان پہلا جنوبی ایشیائی ملک ہے جس نے موبائل کا استعمال شروع کیا 70 کے بعد ہم کھو گئے ستر کی دہائی میں ضیاالحق کے دورمیں امریکا سے بہت کچھ لیتے رہے ہم ہاورڈ اور ایم آئی ٹی کے کیمپس پاکستان لا سکتے تھے، لیکن ہم مدرسے بناتے رہے اور ان کی خدمت میں مصروف رہے، 2022میں پاکستان اپنا پہلا خلائی مشن بھیجے گا، ایئر فورس کے پائلٹس کی ٹریننگ اچھی ہوتی ہے، پاکستان میں بھی ایئر فورس ہی خلا باز کا انتخاب کرے گی، فیوچر سمٹ سے خطاب

بدھ 18 ستمبر 2019 21:26

ساؤتھ ایشیا کا سب بڑا بائیو ٹیکنالوجی سینٹر بنارہے ہیں،فواد چوہدری
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 ستمبر2019ء) وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ساؤتھ ایشیا کا سب بڑا بائیو ٹیکنالوجی سینٹر بنارہے ہیں، گرین انرجی مستقبل ہے،مستقبل میں آلو، ٹماٹر اور پیاز بیچ کر اپنا خسارہ پورا نہیں کر سکتے، پاکستان کو مستقبل میں جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنا ہوگا۔ کراچی کے مقامی ہوٹل میں فیوچر سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان نے 1951 میں سائنس میں قدم رکھ دیاتھا، پاکستان جنوبی ایشیا کا پہلا ملک تھا جس نے فائبر آپٹک بچھایا۔

پاکستان نے پانی سے متعلق 1963 میں ریسرچ شروع کی تھی،پاکستان پہلا جنوبی ایشیائی ملک ہے جس نے موبائل کا استعمال شروع کیا۔ 70 کے بعد ہم کھو گئے ستر کی دہائی میں ضیاالحق کے دورمیں امریکا سے بہت کچھ لیتے رہیہم ہاورڈ اور ایم آئی ٹی کے کیمپس پاکستان لا سکتے تھے، لیکن ہم مدرسے بناتے رہے اور ان کی خدمت میں مصروف رہے۔

(جاری ہے)

ہم نے ایم آئی ٹی اور ہاورڈ بنانے کے مواقع ضائع کیے،ہمارے ساتھ آزاد ہونے والے سائنس کی وجہ سے آگئے نکل گئے، انہوں نے کہا کہ مستقبل میں آلو، ٹماٹر اور پیاز بیچ کر اپنا خسارہ پورا نہیں کر سکتے، پاکستان کو مستقبل میں جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنا ہوگا۔

سائنس اور ٹیکنالوجی میں وزیر اعظم کی خصوصی توجہ ہے،ماضی میں سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے پر توجہ نہیں دی گئی 2022میں پاکستان اپنا پہلا خلائی مشن بھیجے گا، ایئر فورس کے پائلٹس کی ٹریننگ اچھی ہوتی ہے، پاکستان میں بھی ایئر فورس ہی خلا باز کا انتخاب کرے گی۔ جس کے پاس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے متعلق ا?ئیڈیاز ہیں ہم سے شیئر کرے۔ کوشش ہے نوجوانوں کو سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں چارج دے سکیں، ادائیگیاں موبائل فون پر لے ا?ئیں گے۔

فوادچوہدری نے کہا کہ چین، سنگاپور، ملائیشیا، انڈونیشیا، کوریا اور پاکستان میں فرق صرف سائنس و ٹیکنالوجی کا ہیمیں بہانے بہانے سے وزیراعظم کوبتاتا ہوں کہ ان ممالک میں سائنس وٹیکنالوجی کا وزیر تقریباً ڈپٹی پرائم منسٹرہے، اللہ کرے وزیراعظم کا دھیان آجائے، ابھی تک تو نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے استعمال سے منچھر جھیل کی صفائی کرنا چاہتے ہیں۔ہم ساؤتھ ایشیا کا سب بڑا بائیو ٹیکنالوجی سینٹر بنارہے ہیں، گرین انرجی مستقبل ہے، مستقبل میں بجلی کی ترسیل کھمبوں اور تاروں کی بجائے گرین انرجی سے ہوگی۔ #

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں