ہم نے کارکنان کو ادارے کی ملکیت کا تصور دیا اور اور ان کو بتایا کہ پی آئی اے آپ کا اپنا ادارہ ہے، چیف ایگزیکٹو آفیسر پی آئی اے

ہر مشکل کے بعد آسانی ہے مشکل مرحلے سے ہم نکل آئے ہیں اب پی آئی اے کی بحالی اور تنظیم نو کا عمل تیزی سے جاری ہے ، ایئر مارشل ارشد ملک

اتوار 22 ستمبر 2019 23:10

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 ستمبر2019ء) ہم نے کارکنان کو ادارے کی ملکیت کا تصور دیا اور اور ان کو بتایا کہ پی آئی اے آپ کا اپنا ادارہ ہے اور اس کی تنظیم نو کے لئے آپ نے ہی کام کرنا ہے۔ ہر مشکل کے بعد آسانی ہے مشکل مرحلے سے ہم نکل آئے ہیں اب پی آئی اے کی بحالی اور تنظیم نو کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ ان خیالات کا اظہار پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو آفیسرایئر مارشل ارشد ملک نے نوجوان کاروباری افراد کے ادارے انٹر پینور لاہور کے زیر اہتمام ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو کاروبار کے آغاز میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن اگر رہنمائی کرنے والا مل جائے تو بہت جلددرست سمت میں سفر شروع ہو جاتا ہے۔ پی آئی اے جیسے قومی نوعیت کے اہم ادارے کی بحالی کے لئے ہمیں آغاز میں مشکلات کا سامنا تھا لیکن ہم نے ادارے کے کام کرنے والے کارکنوں کے ساتھ مل کر ایک ٹیم تشکیل دی اور الحمد اللہ اب نتائج بہتری کی جانب گامزن ہیں۔

(جاری ہے)

میرٹ کوفوقیت دے کر ادارے کی تنظیم نو کے عمل کے عظیم کام کا آغاز کیا گیا۔ میں یہ بات بر ملا کہتا ہوں کہ پی آئی اے کے پاس اس خطے کی ایوی ایشن میں بہترین افرادی قوت ہے اور اس قوت کا ہم استعمال کر رہے ہیں۔پی آئی اے قرضہ جات کے بوجھ تلی دبی ہوئی ہے اور یہ ہمارے لئے چیلنج ہے کہ اس کو ان قرضوں کے بوجھ سے نکالا جا سکے۔ ہم نے خطے کی دوسری ائر لائنوں سے رابطہ کیا ان کے کاروباری طریقہ کار کے بارے معلومات حاصل کیں۔

پی آئی اے کے بارے میں ایک عمومی خیال ہے کہ اس کی بحالی ممکن نہیں لیکن ہم نے اللہ کریم کی مدد سے بحالی کاکام شروع کیا ہے اور اس کے مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔ گزشتہ چھ ماہ میں ریونیومیں 41 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ سیٹ فیکٹر 84 فیصد تک پہنچ گیا ہے جبکہ بعض سیکٹرز پر سیٹ فیکٹر 90 فیصد بھی ہے۔ پی آئی اے کے تمام بوئنگ777 طیارے اور ائر بسA320 طیارے پہلی دفعہ مکمل فعال ہیں اور پرواز کر رہے ہیں۔

پی آئی اے انتظامیہ اور کارکنان ایک خاندان کی طرح کام کر رہے ہیں اور ہم اس بات سے خوفزدہ نہیں ہیں کہ خدا نخواستہ ہم قومی ادارے پی آئی اے کی بحالی میں ناکام ہو جائیں گے۔ ہم ٹیک آف کی پوزیشن پر پہنچ چکے ہیں مگر ہمیں وسائل کی ضرورت ہے اور مجھے یقین ہے کہ اگر بروقت وسائل دستیاب ہو گئے تو پی آئی اے کی بحالی بہت جلد خواب سے تعبیر کا روپ دھار لے گی۔ میں کہنا چاہتا ہوں کہ پاکستان کا قیام کوئی غیر معمولی واقعہ نہیں اللہ کریم نے کسی خاص مقصد کے لئے یہ ملک بنایا ہے اور میرا ایمان ہے کہ ہم اگر ایمانداری سے کام کریں تو کوئی وجہ نہیں کہ پاکستان اور اس کے ادارے ترقی نہ کریں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں