سرکاری ادارے کنٹریکٹ ملازمین کے باعث تباہ ہوئے،اسٹیل ملز کا بیڑا غرق بھی کنٹریکٹ ملازمین کی وجہ سے ہوا ہے،،جسٹس محمدعلی مظہر

پیر 23 ستمبر 2019 13:45

سرکاری ادارے کنٹریکٹ ملازمین کے باعث تباہ ہوئے،اسٹیل ملز کا بیڑا غرق بھی کنٹریکٹ ملازمین کی وجہ سے ہوا ہے،،جسٹس محمدعلی مظہر
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 ستمبر2019ء) سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر نے اہم ریمارکس دیتے ہوئے کہاہے کہ سرکاری اداروں کی تباہی کی وجہ ہی کنٹریکٹ ملازمین کا بھرتی ہونا ہے،اسٹیل ملز کا بیڑا غرق بھی کنٹریکٹ ملازمین کی وجہ سے ہوا ہے۔پیرکوسندھ ہائی کورٹ میں 300سے زائد کنٹریکٹ ملازمین کو مکمل مراعات دینے کی درخواست پرسماعت ہوئی۔

دوران سماعت درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ صوبائی حکومت نے سرکاری محکموں سمیت تین سو اداروں نے کنٹریکٹ ملازمین بھرتی کررکھے ہیں،لہذا تمام اداروں کو حکم دیا جائے کہ وہ کنٹریکٹ ملازمین کو مکمل مراعات فراہم کرے۔اس موقع پر حکومت سندھ کے وکیل نے کہا کہ صوبے کے کسی بھی محکمے میں کنٹریکٹ ملازمین کو بھرتی نہیں کیا گیا، جو ملازمین کنٹریکٹ پر بھرتی ہوئے تھے ،ان کو فارغ کردیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر جسٹس محمد علی مظہر نے درخواست گزار کو تیاری کے ساتھ پیش ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔سماعت ملتوی ہونے سے قبل جسٹس محمد علی مظہرنے اہم ریمارکس دئیے کہ بہت مشکل سے تو کنٹریکٹ ملازمین سے جان چھوٹی ہے،سرکاری اداروں کی تباہی کی وجہ کنٹریکٹ ملازمین کا بھرتی ہونا ہے، پاکستان اسٹیل ملز کا بیٹر غرق ہی کنٹریکٹ ملازمین کی وجہ سے ہوا ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں