اب تک کلین کراچی مہم کے تحت کراچی ڈویژن سے 2 لاکھ 82 ہزار ٹن کچرا اٹھایا جا چکا ہے

وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی کلین کراچی صفائی مہم کے سلسلے میں 9 گھنٹے شہر کے طویل دورے کے موقع پر گفتگو

اتوار 13 اکتوبر 2019 22:40

کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اکتوبر2019ء) وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ اب تک کلین کراچی مہم کے تحت کراچی ڈویژن سے 2 لاکھ 82 ہزار ٹن کچرا اٹھایا جا چکا ہے‘ جنوبی، شرقی اور ملیر اضلاع جہاں ویسٹ مینجمنٹ اتھارٹی کام کر رہی ہے وہاں سے 74 ہزار ٹن اور کورنگی، غربی اور وسطی اضلاع سے 2 لاکھ 8 ہزار ٹن کچرا اٹھایا گیا ہے۔

میں نے دیکھا کچھ سڑکوں کی حالت خراب ہے، اس مہم کے مکمل ہوتے ہی سڑکوں کی مرمت اور تعمیر نو پر توجہ دیں گے اور اس کے ساتھ نکاسی آب کے نظام میں بہتری لائی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کلین کراچی صفائی مہم کے سلسلے میں اتوار کو صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک 9 گھنٹے شہر کے طویل دورے کے موقع پر کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ صوبائی وزیر سعید غنی اور مشیر قانون مرتضی وہاب، سیکریٹری بلدیات روشن شیخ، ڈی جی سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ اتھارٹی آصف اکرام، ایم ڈی کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ اسد اللہ خان، پی ڈی کراچی پیکج اور دیگر اہم شخصیات بھی تھیں۔

(جاری ہے)

وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ سب سے پہلے عبداللہ ہارون روڈ پہنچے جہاں پر انہوں نے کمشنر کراچی کو ہدایت دی کہ ڈسٹ بن سڑک پر رکھوائیں اور اگر کوئی دکاندار سڑک پر کچرا پھینکے اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اس کے بعد وزیراعلی سندھ صدر الیکٹرانک مارکیٹ پہنچے تو وہاں پر سڑک پر موجود ملبہ اور کچرا دیکھ کر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈسٹ بن موجود ہونے کے باوجود دکاندار کچرا سڑکوں پر کیوں پھینک رہے ہیں۔

بعد ازاں موبائل مارکیٹ پر بھی کچرا اور کیبل اوپن دیکھ کر وزیراعلی سندھ نے ناراضگی کا اظہار کیا اور انہوں نے کمشنر کراچی اور ایس ایس پی سائوتھ کو موبائل مارکیٹ والوں کو ایک مرتبہ سمجھانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کمشنر کراچی کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ اگر اس طرح سڑک پر کچرا پھینکنے کی روش جاری رہی تو جرمانہ عائد کرنا شروع کریں۔ وزیراعلی سندھ نے ایس ایس پی سائوتھ کو بھی ہدایت دی کہ آپ کسی بھی شام کو آکر دکانداروں کو سمجھائیں، صفائی کا مکمل خیال رکھا جائے اور وہ گندگی پھلانے سے گریز کریں۔

بعد ازاں وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کورنگی کاز وے کا معائنہ کرنے پہنچ گئے اور صفائی کا جائزہ لینے کے ساتھ وہاں پر شجرکاری کی مناسبت سے وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے نیم کا پودہ بھی لگایا ۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کا کورنگی اللہ والا سوسائٹی پہنچنے پر رہائشیوں نے بتایا کہ یہ سڑک کل تک کچرے پھینکنے کی وجہ سے بند تھی اور مخدوم بلاول ہائوسنگ سوسائٹی اور الواصف سوسائٹی کے راستے بھی کچرے کی وجہ سے بند تھے۔

وہاں موجود شہریوں کے ہجوم نے وزیراعلی سندھ کا علاقے کی صفائی کروانے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اب ہم لوگ خوش ہیں اور راستے کھل گئے ہیں۔ وزیراعلی سندھ نے کمشنر کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ میں نے ڈی ایم سی کو مشینری ٹھیک کروانے کے لئے فنڈز دیئے ہیں آپ یہ مشینری ٹھیک کروائیں۔ وزیراعلی سندھ نے یوسی چیئرمین فیضان سے بات چیت کی۔ یوسی چیئرمین نے وزیراعلی سندھ کا شکریہ ادا کیا۔

وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے بھٹائی کالونی کورنگی کا دورہ کیا۔ وزیراعلی سندھ نے شہریوں کا کچرا کنڈی سے باہر کچرا پھینکنے پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے ان سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں کو چاہئے کہ کچرا کنڈیوں میں کچرا پھینکیں۔ ایک شہری سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں آپ (شہریوں) اور آپ کے بچوں کی صحت کیلئے صفائی کروا رہا ہوں۔

عوام کو بھی شہر کو صاف رکھنے میں تعاون کرنا ہوگا۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کورنگی کراسنگ پر فروٹ اور ٹھیلے والوں سے ملے اور کچرا سڑک پر نہ پھینکنے کی ہدایت کی۔ بعد ازاں وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کورنگی زمان ٹائون کا دورہ کرتے ہوئے گندے نالے کا معائنہ کیا۔ نالا چوک ہونے پر وزیراعلی سندھ نے ناراضگی کا اظہار کیا اور ڈی سی کورنگی کو نالے کی فوری صفائی کروانے کی ہدایت دی۔

وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کورنگی شاہ فیصل کالونی پہنچے تو وہ علاقے دکھائے گئے جہاں سے غیرقانونی شادی ہال بلڈوز کیے گئے تھے۔ وزیراعلی سندھ نے کورنگی گرین ٹائون کا بھی دورہ کیا۔ انہوں نے ایس ایس پی کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ خراب گاڑیوں کو اٹھوا کر کہیں اور ڈمپ کریں۔ انہوں نے مزید ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ کورنگی میں کچرا کنڈیاں بنائی جائیں۔

وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ شاہراہ فیصل کے راستے ملیر کے علاقے بکرا پڑی پہنچے وہاں زیر تعمیر عمارت کے کنسٹریکشن مٹیریل سڑک پر پھینکنے پر برہم ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سڑک عوام کیلئے ہے کنسٹریشن مٹیریل رکھنے کیلئے نہیں ہے۔ وزیراعلی سندھ نے ڈی سی ملیر اور ڈی ایم سی ملیر کے چیئرمین کو سڑک سے ریتی بجری اٹھانے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ میں نے کل ہدایت دی تھی پھر کیوں آج خلاف ورزی کی گئی۔

انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ میں کچھ افسران کو فارغ کروں گا پھر آپ کو سمجھ آئے گی۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے جعفر طیار سوسائٹی کا بھی دورہ کیا اور وہاں پر لوگوں سے ملے۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے ملیر مرغی خانہ اسٹاپ کا معائنہ کیا اور یوسی خدا آباد ملیر میں موجود تجاوزات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایس ایس پی ملیر کو قبضہ مافیا کے خلاف کریک ڈائون کا حکم دیا۔

وزیراعلی سندھ نے کہا کہ ہم اس یوسی میں کالج وغیرہ بنوائیں گے۔ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ میں لینڈ مافیا کو قبضوں کی اجازت ہرگز نہیں دونگا۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے 12000 روڈ دائود چورنگی کا معائنہ کیا۔ وزیراعلی سندھ نے ڈپٹی کمشنر ملیر کو ہدایت دی کہ کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) والوں سے بات کرکے اس سڑک کی تعمیر مکمل کروائیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کاٹی کو سڑک کی تعمیر کیلئے فنڈز دے چکی ہے۔ یہاں کے عوام کو شدید مشکلات ہیں، یہ 12000 سڑک جلد مکمل ہونی چاہئے۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کا شیرپائو کالونی، چکوال گودام کے خستہ حالت مین روڈ کا معائنہ کیا اور وزیراعلی سندھ نے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے ایم ڈی کو گٹر لائین ٹھیک کرنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے کہا کہ یہ سڑک اے ڈی پی اسکیم میں ہے اس کی تعمیر کرائیں۔

وزیراعلی سندھ نے اسکیم کے فنڈز جاری کر کے کام شروع کرنے کی بھی ہدایت دی۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے گل احمد چورنگی روڈ کا معائنہ کیا۔ وزیراعلی سندھ کو علاقے کے عوام نے سڑک کی خراب حالت کی شکایت کی۔ انہوں نے پی ڈی کراچی پیکج کو سڑک کی تعمیر جلد شروع کرنے کی ہدایت دی۔ وزیراعلی سندھ نے وہاں موجود لوگوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ لوگ اس طرح کچرا سڑکوں پر پھینکتے رہے تو گٹر بند ہوجائیں گے اور گٹروں کے ابلنے سے سڑک اس طرح ہی تباہ ہوگی۔

انہوں نے عوام سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ کیلئے کام کر رہا ہوں اور آپ کو بھی تعاون کرنا ہوگا۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے بھینس کالونی، زیرو پوائنٹ کی سڑک کا معائنہ کیا۔ انہوں نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ سڑک سے مکمل تجاوزات ہٹائی جائیں۔ وزیراعلی سندھ نے ہدایت دی کہ نیو ایریا میں شجرکاری کی جائے۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کا بھینس کالونی میں پاکستان پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے جیئے بھٹو کے نعروں سے شاندار استقبال کیا اور عوام نے پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔

وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے بھیس کالونی میں قائم جانوروں کے ذبح خانہ کا دورہ کیا اور آلائشیں اٹھانے کے کام کا جائزہ لیا۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ پارٹی کارکنوں سے بھی ملے۔ بعد ازاں وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ منگھوپیر اسٹاپ سے ضلع غربی کے دورے پر روانہ ہوئے۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے منگھوپیر روڈ پر ڈگری کالج کے سامنے جی ٹی ایس کا معائنہ کیا۔

وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کالج کے سامنے جی ٹی ایس بنانے پر برہمی کا اظہار کیا تو انہیں بتایا گیا کہ ڈگری کالج کافی عرصے سے بند ہے۔ وزیراعلی سندھ نے کالج کے بند ہونے کا نوٹس لے لیتے ہوئے سیکریٹری کالجز سے رپورٹ طلب کرلی۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے منگھوپیر درگاہ پر حاضری دی اور مزار پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی ۔

وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے وہاں موجود لوگوں سے ملاقات بھی کی۔ وزیراعلی سندھ کو لوگوں نے منگھو پیر روڈ جو وفاقی حکومت بنوا رہی ہے، کی تعمیری رفتار تیز کروانے کی درخواست کی۔ اس پر انہوں نے کہا کہ میں وفاقی حکومت سے منگھو پیر روڈ کی تعمیر جلد کروانے کے سلسلے میں بات کروں گا۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے ضلع غربی مومن آباد جی ٹی ایس کا معائنہ کیا۔

وزیراعلی سندھ نے جی ٹی ایس جلد خالی کرنے کی ہدایت دی۔ بعد ازاں وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے اورنگی ٹائون کا دورہ کیا ۔ سید مراد علی شاہ کے اورنگی ٹائوں پہنچنے پر پاکستان پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے استقبال کیا۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ اورنگی ٹائوں ہمارا علاقہ ہے، یہاں ترقیاتی کام کروائیں گے۔ اورنگی ٹائوں نمبر 10 اسکول کے سامنے قائم کچرا کنڈی پر وزیراعلی سندھ نے برہمی کااظہار کیا ۔

انہوں نے ڈی ایم سی غربی کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ سڑکوں پر بھی کچرا موجود ہے جن کی فوری طور پر صفائی کی جائے۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کا اورنگی ٹائوں سیکٹر 10 فقیر کالونی پہنچنے پر لوگوں نے شاندار استقبال اور پھول نچھاور کئے اور ہار پہنائے۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کے میٹرو ول پہنچنے پر پیپلز پارٹی کارکنوں نے جیئے بھٹو کے نعروں سے استقبال کیا۔

وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ پر لوگوں نے پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔ عوام نے جاری کراچی صفائی مہم کی تعریف کی۔ بعدازاں وزیراعلی سندھ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آپ سب کو پتا ہے کہ 21 ستمبر 2019 سے ایک مہینے کا صفائی پروگرام شروع کیا تھا کہ جو جمع شدہ کچرا ہے اس کو ہم صاف کریں گے۔ میں نے ڈپٹی کمشنرز پر کچھ پرائمری ذمہ داری لگائیں تھی، کراچی ڈویژن کے 6 اضلاع ہیں، اس حوالے سے انکو فنڈز فراہم کیئے گئے ہے۔

اس کے ساتھ ہم نے میئر کراچی اور تمام ڈی ایم سیز کے چیئرمین اور ڈسٹرکٹ کائونسل کراچی کے چیئرمین سے بھی بات کی اور ان سے مدد کی درخواست کی۔ آج 13 تاریخ ہے تقریبا 75 فیصد وقت گذر چکا ہے اور8 دن باقی ہیں۔ 11 ستمبر تک ڈی سیز نے دو لاکھ 82 ہزار ٹن کچرا چھے ڈی ایم سیز سے اٹھایا ہے ۔ اس میں خاص چیز دیکھنے کی یہ ہے ان چھے ڈی ایم سیز میں سے تین ڈی ایم سیز سائوتھ، ایسٹ اور ملیر وہ ہیں جن میں ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کام کر رہاتھا باقی تین ڈی ایم سیز کورنگی، غربی اور وسطی وہاں پر ویسٹ مینجمنٹ اتھارٹی کام نہیں کر رہی تھی، وہاں سے تقریبا 2 لاکھ 8 ہزار ٹن کچرا اٹھا گیا ہے اور جن تین ڈی ایم سیز میں ویسٹ مینجمنٹ اتھارٹی کام کر رہی تھی وہاں سے 74 ہزار ٹن کے قریب کچرا اٹھایا گیا ہے۔

اس سے ایک بات تو صاف ہے جو ہم کہتے آ رہے تھے جہاں پر ویسٹ مینجمنٹ اتھارٹی اپنا کام کر رہی ہے وہاں پر قدر بہتر کام ہو رہا ہے اگر تسلی بخش ہوتا تو کچرا جمع نہیں ہوتا۔ ہم نے جولائی سے ویسٹ مینجمنٹ بورڈکے ساتھ کام کرنا شروع کیا تھا، جولائی اور اگست میں برساتیں شروع ہوئیں لیکن ستمبر سے جب یہ کام بھرپور انداز میں شروع کیا تو اس مہم میں ضلع سینٹرل سے کچرا اٹھنا شروع ہوا اور 22 دنوں میں 62 ہزار ٹن کے قریب کچرا اٹھایا گیا ہے۔

اس مہم کے آخری کچھ دنوں میں یہ سارا کچرا لینڈ فل سائیٹس پر لے جا رہے ہیں۔ پچھلے کچھ دنوں کا کچرا اٹھانے کی شرح 18 ہزار ٹن ہے جو ہم لینڈ فل سائیٹس لے جارہے ہیں۔ کراچی میں روزانہ 10 سے 11 ہزار ٹن کچرا پیدا ہوتا ہے جو سو فیصد جمع نہیں ہوتا۔ یہ جو مہم ہم نے شروع کی ہے اس کا 100 فیصد تو نہیں بلکہ یہ بتا دوں میں نے گذشتہ روز ایک تفصیلی اجلاس جوکہ دن 11 بجے شروع ہوا تھا اور شام 6 بجے ختم ہوا تھا اس میں تمام ڈی ایم سیز کے چیئرمین آئے تھے جس پر میں ان کا شکرگزار ہوں۔

اس اجلاس میں نے دو چیزیں کہیں اس مہم کی کامیابی پر بات کی۔ اس وقت ریحان ہاشمی موجود ہیں، سب کراچی کی صفائی کیلئے متفق تھے۔ مجھے نمبرز دیئے کہ ہم نے اتنا کچرا اٹھایا ہے۔ میں نے ڈی ایم سیز کے چیئرمین صاحباں سے اس بات کی تصدیق کی کہ یہ صحیح ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ ہم نے یہ بھی بات کی کہ اس مہم کو 21 ستمبر کو ختم کرنے کا ارادہ ہے آگے کیسے کام ہوگا۔

میں نے تمام ڈی ایم سی کورنگی، سینٹرل اور ویسٹ جہاں پر ویسٹ مینجمنٹ اتھارٹی کام نہیں کر رہی پوچھا کہ ان کی ضروریات کیا ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی گاڑیاں خراب پڑی ہیں، میں نے انکو یقین دلایا ہے کہ کل انہیں رقم فراہم کر دی جائے گی تاکہ وہ اپنی گاڑیاں بنوا سکیں۔ میں نے ان سے صفائی کرنے کا وعدہ لیا ہے اور میں امید کرتا ہوں کہ رقم رلیز ہونے کے بعد انہیں کچرا اٹھانے کے کام میں لائیں گے۔

آگے بھی جو مدد درکار ہوگی صوبائی حکومت کرے گی۔ ویسٹ مینجمنٹ اتھارٹی اور ڈی ایم سیز کے جو آپس کام ہونگے اس پر بھی بات کی ہے۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم نے ڈی ایم سیز کے مدد کی ہے۔اس وقت ڈپٹی کمشنرز اور ایس ایس ڈبلیو ایم اے بھی انکی مدد کر رہے ہیں۔ ہم یہ سارا کچرا عارضی جی ٹی ایس سے لینڈ فل سائیٹ لیجائیں گے۔ میں نے کل ڈی ایم سیز کے چیئرمینوں اور ڈپٹی کمشنرز کے ساتھ6گھنٹے طویل اجلاس کیا۔

ڈی ایم سیز کو جو مشنیری چاہیے وہ سندھ حکومت مہیا کر رہی ہے۔ یونین کائونسل سطح پر بھی کچھ مسائل ہیں وہ بھی حل کر رہے ہیں۔ 70 فیصد کچرا اٹھا لیا ہے ابھی 30 فیصد باقی ہے۔وزیراعلی سندھ نے کہا کہ مجھے کچھ میڈیا کے دوستوں سے شکایت ہے، وہ ہمارے کام کو قدر کی نگاہ سے نہیں دیکھ رہے بلکہ تنقید کر رہے ہیں۔ مجھے پتا ہے جو میرے دورے کے دوراں لوگوں نے مجھ سے محبت کا اظہار کیا اور پھولوں کے ہار پھنائے ہیں وہ نہیں دکھائے، لیکن جو تھوڑ ا بہت کچرا رہ گیا ہے وہ دکھائیں گے۔

سید مراد علی شاہ نے کہا کہ میں نے دیکھا ہے سڑکوں کی حالت بہت خراب ہے۔ ہم سڑکوں کی مرمت اور تعمیر نو پر توجہ دیں گے۔ میری توجہ ڈرینج سسٹم کی بہتری پر بھی مرکوز ہے۔وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ میں سندھ اسمبلی، اپنی قیادت اور سندھ کے عوام کو جوابدہ ہوں۔ مہنگائی کے طوفان کا وفاقی حکومت سے حساب لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ نااہلی کا حساب بھی ان (وفاقی حکومت)سے لیا جائے۔ عوام کو بھی اس صفائی مہم میں ہمارے ساتھ تعاون کرنا ہوگا اور ہر شہری کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا پھر یہ شہر صاف ہوگا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں