ڈالر کی چوری چھپے بیرون ملک منتقلی پر دہشتگری کے مقدمات درج کرنے کا فیصلہ

تجارت کی آڑ میں ڈالر کی چوری چھپے بیرون ملک منتقلی دراصل منی لانڈرنگ ہے، اسٹیٹ بینک

منگل 15 اکتوبر 2019 15:45

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اکتوبر2019ء) بینک دولت پاکستان نے ڈالر کی چوری چھپے بیرون ملک منتقلی پر دہشتگری اور منی لانڈرنگ کے مقدمات درج کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔اسٹیٹ بینک نے تجارت سے متعلق قوانین پر فریم ورک تیار کرتے ہوئے بتایا ہے کہ فریم ورک کا مقصد فارن ایکسچینج کے غلط استعمال اور ضیاع کو روکنا ہے کیونکہ انڈر یا اوور انوائسنگ کے ذریعے رقم کی غیرقانونی منتقلی ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

اسٹیٹ بینک نے قرار دیا ہے کہ تجارت کی آڑ میں ڈالر کی چوری چھپے بیرون ملک منتقلی دراصل منی لانڈرنگ ہے، فریم ورک کی خلاف ورزی کرنے والوں پر منی لانڈرنگ اور دہشتگری کے مقدمات درج ہونگے۔صارفین کے لئے تجارتی مال کی مکمل مالیت درج کرانا لازم ہوگا، تجارتی سامان میں کمی بیشی یا ردوبدل قانونا جرم تصور ہوگا، صارفین کو تجارتی سامان کی مکمل تفصیلات بینک میں جمع کرانا ہوں گی، تمام بینکس اپنے صارفین کو نئے قوانین پر آگاہی فراہم کریں۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں