یہ ڈھکی چھپی بات نہیں وفاق کراچی پر قبضہ کرنا چاہتا ہے مگر آئین کے برعکس کوئی کام نہیں ہونے دینگے ، وزیراعلیٰ سندھ

میں عمران اسماعیل کی باتوں کو سنجیدہ نہیں لیتا، کتے کے کاٹے کی ویکسین موجود ہے، سپلائی کررہے ہیں، شہر میں کافی بہتری دیکھنے میں آئی ہے،میڈیا سے گفتگو

بدھ 16 اکتوبر 2019 15:35

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اکتوبر2019ء) وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہاہے کہ یہ ڈھکی چھپی بات نہیں وفاق کراچی پر قبضہ کرنا چاہتا ہے مگر ہم آئین کے برعکس کوئی کام نہیں ہونے دیں گے اور جو آئین توڑنے کے لیے بضد ہیں انہیں سزا بھی ملے گی، میں عمران اسماعیل کی باتوں کو سنجیدہ نہیں لیتا، کتے کے کاٹے کی ویکسین موجود ہے، سپلائی کررہے ہیں، شہر میں کافی بہتری دیکھنے میں آئی ہے، میں بھی خود کچرا نہیں اٹھارہا، انتظامیہ کی مدد سے اٹھا رہا ہوں۔

پاکستان کے پہلے وزیراعظم لیاقت علی خان کی 68ویں برسی کے موقع پر وزیراعلی سندھ سید مراد علی بدھ کی صبح ان کی آخری آرام گاہ پر پہنچے اور فاتحہ خوانی کی اور پھول چڑھائے، اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا شہید ملت لیاقت علی خان کو خراج عقیدت پیش کرتاہوں، شہید ذوالفقار علی بھٹو ان کیویژن کولیکر آگے بڑھے۔

(جاری ہے)

وزیر اعلی سندھ نے کہاکہ وفاقی حکومت آئین توڑنے پر بضد ہے اور ہم آئین نہیں ٹوٹنے دیں گے۔

وزیراعلی نے کہاکہ علامہ اقبال نے ایسے پاکستان کا خواب نہیں دیکھا تھا جہاں بیروزگاری ہو، پاکستان میں روزگار دینا تو دور کی بات، لیکن لوگوں کو بیروزگار کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہاکہ کراچی کا نام کوئی بھی تبدیل نہیں کر رہا۔انہوں نے کہاکہ کچرے کی صفائی جاری ہے،ہماری کچرا مہم سے کراچی میں کافی حد تک فرق نظر آرہا ہے،، 3 لاکھ ٹن کچرا اٹھا چکے ہیں، ابھی کچھ دن باقی ہیں کچرا اٹھ جائے گا، وفاقی حکومت نے جو کچرا اٹھایا اس کے غلط اعداد پیش کئے گئے ہیں، 1.5 لاکھ ٹن کچرا اٹھانے کا دعوی غلط ہے، کراچی سے اٹھایا گیا کچرا وزن کرکے ٹھکانے لگایا جا رہا ہے، 70 فیصد کچرا ان اضلاع میں تھا جہاں سے کچرا اٹھایا نہیں جا رہا تھا۔

انہوں نے کہاکہ 3لاکھ ٹن سے زائد کچرا لینڈ فل سائٹ پر پہنچ چکا ہے، کچھ دن پہلے وفاق کی طرف سے ایک کچرا مہم چلی تھی، لیکن ناکام ہوگئی۔انہوں نے بتایا کہ ڈپٹی کمشنرز سے کہا تھا جہاں کچرا نظر آئے اسے اٹھانا ہے، کئی جگہ پر کچرا ہے مگر کچھ ڈسٹرکٹ میں اٹھایا ہی نہیں جارہا۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کے پاس چھ اضلاع ہیں جبکہ 70 سے 75 فیصد کچرا یہاں موجود ہوتا ہے تاہم یہاں ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کام نہیں کررہا تھا۔

وزیراعلی سندھ نے کہا کہ کے فور پر اجلاس ہوئے، اس منصوبہ کی ڈیزائن کو جو مسائل ہوئے ان کو حل کرنے کیلئے بیٹھے تھے، گورنر صاحب کو شاید کے فور منصوبے کے حوالے سے بھی کو ئی علم نہیں ہے،میری کوشش ہے کہ کے فور کا ڈیزائن ٹھیک کر کے شروع کریں۔انہوں نے کہاکہ گورنرایک بار سندھ کا بن جائے تو وہ سندھ کا ہوجاتا ہے ، گورنرصاحب کونیسپاک معاملے کا پورا علم نہیں ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کل وزیر صحت نے کتے کاٹنے کی انجکشن کے حوالے سے بات کی تھی۔اپنی گرفتاری کے حوالے سے وزیر اعلی نے کہا کہ مجھے نہیں پتاکہ مجھے کب گرفتار کیا جارہا ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں