پاکستان کے پہلے وزیر اعظم شہید ملت نوابزادہ لیاقت علی خان کا 16اکتوبرکو68 واں یومِ شہادت عقیدت و احترام سے منایاگیا

بدھ 16 اکتوبر 2019 15:35

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اکتوبر2019ء) پاکستان کے پہلے وزیر اعظم شہید ملت نوابزادہ لیاقت علی خان کا 16اکتوبرکو68 واں یومِ شہادت عقیدت و احترام سے منایاگیا۔انہوں نے پاکستان کے لیے اپنا سب کچھ قربان کیا،ملک کی راہ میں شہادت پائی۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی ، گورنرسندھ عمران اسماعیل سمیت شہریوں کی ایک بڑی تعداد نے ان کی برسی کی مناسب سے ان کی آخری آرام گاہ پر حاضری دی ، فاتحہ خوانی کی اور پھول چڑھائے۔

نوابزادہ لیاقت علی خان 1857 کی جنگ آزادی کے بعد مسلم رہنماوں کی ان نمائندہ شخصیات میں شامل ہیں جو برطانوی راج کے خاتمے اور مسلمانوں کیلئے ایک علیحدہ وطن کی جدوجہد میں پیش پیش رہے۔مشرقی پنجاب کے زمیندار گھرانے میں آنکھ کھولنے والے لیاقت علی خان نے علی گڑھ سے 1918 میں گریجویشن مکمل کی اور 1921 میں آکسفورڈ یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری حاصل کی۔

(جاری ہے)

انہوں نے سن 1923 میں عملی طور پر سیاست کے میدان میں قدم رکھا اور1936 میں مسلم لیگ کے سیکرٹری جنرل منتخب ہوئے۔انہوں نے قائد اعظم کا قریبی ساتھی بن کر مسلمانوں کے لیے ایک علیحدہ وطن کے حصول کے لیے شب وروز کام کیا۔تحریک آزادی کے دوران لیاقت علی خان قدم قدم پر قائداعظم کے ساتھ رہے، انہی کی کوششوں سے 1941 کے انتخابات میں کانگریس کے مقابلے میں مسلم لیگ کو مسلمانوں نے ووٹ دیا اور بعد ازاں ان ہی انتھک کاوشوں کے نتیجے میں 14 اگست 1947 کو دنیا کے نقشے پر ایک نیا ملک پاکستان کے نام سے وجود میں آیا۔

قائداعظم کی وفات کے بعد نوابزادہ لیاقت علی خان نے مسلمانوں کے مفادات کے تحفظ اور قیادت کے خلل کو پورا کرنے کی کوشش کی۔16 اکتوبر 1951 کو راولپنڈی کے لیاقت باغ میں جلسہ عام سے خطاب کے دوران سید اکبرنامی شخص نے لیاقت علی خان کو شہید کردیا تھا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں