درآمدات میں نمایاں کمی سے تجارتی خسارہ کم ہوگیا،اسٹیٹ بینک

رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں تجارتی خسارہ 3 ارب 38 کروڑ ڈالر کم ہوا

ہفتہ 19 اکتوبر 2019 00:06

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2019ء) پہلی سہ ماہی میں جاری کھاتے کا خسارہ 2 ارب 74 کروڑ ڈالر کم ہوا جو گزشتہ سال اسی عرصے میں 4 ارب 28 کروڑ ڈالر تھا جب کہ درآمدات میں نمایاں کمی سے تجارتی خسارہ بھی کم ہوگیا۔ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کی معاشی ٹیم کی محنت رنگ لانے لگی ہیں، اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ پہلی سہہ ماہی میں جاری کھاتے کا خسارہ 2 ارب 74 کروڑ ڈالر کم ہوگیا اور جولائی تا ستمبر جاری کھاتے کا خسارہ ایک ارب 54 کروڑ ڈالر کی سطح پر آگیا، جب کہ گزشتہ سال اسی عرصے میں یہ خسارہ 4 ارب 28 کروڑ ڈالر تھا۔

اعداد و شمار کے مطابق برآمدات میں بہتری اور درآمدات میں نمایاں کمی سے تجارتی خسارہ بھی کم ہوگیا اور رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں تجارتی خسارہ 3 ارب 38 کروڑ ڈالر کم ہوگیا، جولائی تا ستمبر تجارتی خسارے کی مالیت 4 ارب 99 کروڑ ڈالر رہی جب کہ گزشتہ مالی سال میں 8 ارب 38 کروڑ ڈالر خسارے کا سامنا تھا۔

(جاری ہے)

اسٹیٹ بینک کے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں درپیش جاری کھاتے کا خسارہ جی ڈی پی کے 5.5 فیصد کے مساوی تھا، جب کہ رواں مالی سال یہ تناسب کم ہوکر 2.2 فیصد کی سطح پر آگیا، پہلی سہ ماہی میں جاری کھاتے کا خسارہ 64 فیصد کم رہا۔

اسٹیٹ بینک کے اعداد وشمار کے مطابق اگست کے مقابلے میں ستمبر کے مہینے کا خسارہ بھی کم رہا، ستمبر میں جاری کھاتے کو 26 کروڑ ڈالر خسارہ درپیش رہا، جب کہ گزشتہ سال اگست کے مہینے میں جاری کھاتے کو 61 کروڑ ڈالر خسارے کا سامنا تھا۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں