صوبے کے مفادات وفاق کی وجہ سے خطرے میں نظر آرہے ہیں، صوبائی وزیر توانائی امتیاز شیخ

سندھ واحد صوبہ ہے جہاں ہوا کے زریعے بجلی بن سکتی ہے،متبادل توانائی پالیسی پر وفاقی حکومت نے صوبوں سے مشاورت نہیں کی صوبوں کے اختیارات کو وفاقی متبادل توانائی پالیسی میں چھینا گیاہے، متبادل توانائی پالیسی کیخلاف مشترکہ مفادات کونسل میں اپناموقف دیں گے، پریس کانفرنس

جمعرات 21 نومبر 2019 22:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 نومبر2019ء) متبادل توانائی پالیسی پر تحفظات ہیں اسے رد کرتے ہیں سندھ واحد صوبہ ہے جہاں ہوا کے زریعے بجلی بن سکتی ہے،افسوس ہے کہ صوبے سے مشاورت نہیں کی جارہی ایک سال سے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس نہیں بلایا جارہا، وزیر توانائی سندھ امتیازشیخ نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیاکہ صوبوں کے خدشات کو متبادل توانائی پالیسی میں شامل کیا جائے،گیس،تیل اور دیگر قدرتی وسائل سندھ میں ہیں لیکن صوبے کو مشاورت میں شامل نہیں کیا جارہا۔

اوگرا میں سندھ کی نمائندگی نہیں پانی میں بھی سندھ کے ساتھ زیادتی کی جارہی ہے،انہوں نے کہا تیل گیس اور سرکاری نوکریوں پر بھی سندھ کو نظرانداز کیا جارہا ہے، وزیر توانائی سندھ نے کہا بلوچستان کے وزیراعلی سے ملاقات کرکے مشترکہ حکمت عملی بنائی جائے گی،متبادل توانائی پالیسی سے ٹیرف میں اضافہ ہوگاصوبوں کے اختیارات کو وفاقی متبادل توانائی پالیسی میں چھینا گیاہے، متبادل توانائی پالیسی کیخلاف مشترکہ مفادات کونسل میں اپناموقف دیں گے۔

(جاری ہے)

سندھ پاکستان کی انرجی سیکورٹی ہے وزیر توانائی سندھ امتیازشیخ نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے محکمہ توانائی کی کارکردگی پراطمینان کااظہارکیا ہے انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی متبادل توانائی پالیسی پر شدید تحفظات ہیں متبادل توانائی پالیسی پر صوبوں کو اعتماد میں نہیں لیاگیا سندھ حکومت کو متبادل توانائی پالیسی پر خدشات ہیں صوبوں کے حقوق کو نظرانداز کیاگیاہے،وفاقی حکومت کی متبادل توانائی پالیسی کو مکمل مسترد کرتے ہیں سندھ واحد صوبہ ہے جہاں ہوا سے بجلی بنانے کے منصوبے کام کررہے ہیں وسائل صوبیکے پاس ہیں اور ہم سے مشاورت ہی نہیں کی گئی متبادل توانائی پالیسی میں صوبوں کی تجاویز کو شامل کیاجائے۔

انہوں نے مذید کہا کہ ونڈ پاور کوریڈور سندھ میں ہے ہم سیبات ہی نہیں کی گئی سندھ میں گیس وتیل کیذخائر ہیں مگر وفاق میں ہماری نمائندگی نہیں ہے پانی گیس کیمسئلے پرسندھ کیساتھ زیادتی کیبعد توانائی کے شعبے میں بھی ذیادتی ہورہی ہے۔متبادل توانائی پالیسی پر ہمارے تحفظات کو نہیں سنا گیا تو قابل عمل نہیں ہوگا۔امتیاز شیخ نے کہا کہ کے الیکٹرک میں خامیاں اور کوتاہیاں ہیں،اگر کراچی میں کوئی پاور کمپنی آنا چاہے توہم خوش آمدید کہیں گے،گزشتہ بارشوں کے دوران کرنٹ لگنے سے ہلاکتوں پر نیپراکے الیکٹرک کے خلاف انکوائری کررہی ہیکرنٹ لگنے سیہلاکتوں پر نیپرا کی مفصل رپورٹ آنیوالی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 6 ہزار میگاواٹ منصوبوں پر پیپر ورک مکمل ہے لیکن وفاقی حکومت کی طرف سے رکاوٹیں ڈالی جا رہی ہیں،الیکٹرک سٹی ایکٹ اور نیپرا ایکٹ کے تحت الیکٹرک انسپیکٹر کاروائی کرتے ہیں الیکٹرک انسپیکٹرز کی کارگردگی سے مطمین نہیں ہوں الیکٹرک انسپیکٹرز کی کارکردگی پر ازسرنو جائزہ لینگے،امتیاز شیخ نے کہا کہ ورلڈ بنک کے تعاون سیدولاکھ گھروں کوسولرپاورپلانٹ لگانے کے لئے منصوبا بنایاگیا ہے جناح اسپتال سمیت شہرکے بڑے اسپتال الٹرنیٹ سولرپر منتقل کئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی الیکٹرک کو بجلی کم مل رہی ہیتھر سیچار ہزار میگاواٹ مزید بجلی کی پیداوار جلد شروع ہوجائیگی۔ کے فور منصوبے کیلیے بجلی کی فراہمی پر کام کررہے ہیں محکمہ توانائی نے ویسٹ ٹو انرجی پر بھی کام شروع کیا ہے، وزیر توانائی نے کہاکہ آئل اینڈ گیس کمپنیز میں کام کرنیوالیافراد کی تفصیلات جمع کررہے ہیں سندھ میں 30فیصد آبادی آف گرڈ ہیورلڈ بینک کے تعاون سے دیہات میں سورج سے بجلی کی فراہمی کا منصوبہ ہے متبادل توانائی منصوبوں کے لئے زمین سندھ حکومت نے دی ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں