کوک اسٹوڈیو کو مشکلات کا سامنا، مسلسل تیسرا گانا کاپی رائٹس پر ہٹادیا گیا

کوک اسٹوڈیو نے دوسری قسط کے ابرار الحق کے گانے ’بلو‘ اور ریچل وکاجی اور شجاع حیدر کے ’سیاں‘ کو بھی کاپی رائٹس کی وجہ سے ہٹایا گیا تھا

جمعہ 22 نومبر 2019 10:55

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 نومبر2019ء) رواں برس اکتوبر میں شروع ہونے والے کوک اسٹوڈیو کے 12 ویں سیزن کو اگر چند سال بعد روحیل حیات پروڈیوس کر رہے ہیں اور شائقین ان کی واپسی پر بڑے خوش تھے۔تاہم ان کے آنے کے باوجود اس بار کوک اسٹوڈیو کو کاپی رائٹس کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور 12 ویں سیزن کی ایک اور ویڈیو کو کاپی رائٹس مسائل کی وجہ سے یوٹیوب سے ہٹا دیا گیا۔

گزشتہ ہفتے 17 نومبر کو جاری ہونے والی کوک اسٹوڈیو 12 کی چوتھی قسط میں موجود صوفیانہ کلام گلوکارہ صنم ماروی کے کلام ’حیراں ہوا‘ کو بھی کاپی رائٹس کی وجہ سے ہٹا دیا گیا۔صنم ماروی کے’ ’حیراں ہوا‘‘ سے پہلے بھی کوک اسٹوڈیو نے دوسری قسط کے ابرار الحق کے گانے ’بلو‘ اور ریچل وکاجی اور شجاع حیدر کے ’سیاں‘ کو بھی کاپی رائٹس کی وجہ سے ہٹایا گیا تھا۔

(جاری ہے)

دلچسپ بات یہ ہے کہ ابرار الحق کے اپنے ہی گائے گئے گانے ’بلو‘ کو ایک نجی انٹرٹینمنٹ کمپنی کے دعوے کے بعد ہٹایا گیا تھا۔اسی طرح ریچل وکاجی اور شجاع حیدر کے گانے کو بھی کاپی رائٹس کی وجہ سے ہٹایا گیا تھا۔مذکورہ دونوں گانوں کے بعد اب چوتھی قسط میں شامل صنم ماروی کے صوفیانہ کلام ’حیراں ہوا‘ کو بھی ہٹادیا گیا۔صنم ماروی کا مذکورہ کلام ’جگر مراد آبادی، سچل سرمست اور دیگر شعرا‘ کی شاعری اور بولوں پر مبنی تھا۔’حیراں ہوا‘ کلام شائقین کی توجہ بھی حاصل کرنے میں کامیاب ہوا، تاہم اب کوک اسٹوڈیو نے اسی کلام کو اپنے یوٹیوب چینل سے ہٹادیا۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں