مزدوروں اور محنت کشوں کی فلاح و بہبود کے لئے تمام وسائل کو بروئے کار لا رہے ہیں ،سعید غنی

صوبے بھر میں سیسی کے زیر انتظام چلنے والی اسپتالوں اور ڈسپنسریوں کو اپ گریڈ کیا جارہا ہے،وزیراطلاعات و محنت سندھ

جمعہ 22 نومبر 2019 17:27

مزدوروں اور محنت کشوں کی فلاح و بہبود کے لئے تمام وسائل کو بروئے کار لا رہے ہیں ،سعید غنی
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 نومبر2019ء) وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کی موجودہ صوبائی حکومت مزدوروں اور محنت کشوں کی فلاح و بہبود کے لئے تمام وسائل کو بروئے کار لا رہی ہے۔ صوبے بھر میں سیسی کے تحت ساڑھے چھ لاکھ سے زائد مزدوروں کی رجسٹریشن کی تعداد میں مزید اضافے اور ان کو تعلیم اور صحت کی سہولیات کو مزید بہتر سے بہتر بنانے کے لئے ہر قسم کے اقدامات کئے جارہے ہیں۔

صوبے بھر میں سیسی کے زیر انتظام چلنے والی اسپتالوں اور ڈسپنسریوں کو اپ گریڈ کیا جارہا ہے اور جن اضلاع میں نئی اسپتالوں اور ڈسپنسریوں کی ضرورت ہوگی ہم اس کو بھی بنائیں گے۔ تمام افسران محکمہ محنت کو مزید مستحکم کرنے اور مزدروں اورمحنت کشوں کو تمام وسائل کی فراہمی کے لئے اپنی کاوشوں کو مزید بڑھائیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو اپنے دفتر میں سیسی کے تمام ڈپارٹمنٹ کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر سیکریٹری محنت عبدالرشید سولنگی، کمشنر سیسی کاشف گلزار، وائس کمشنر محمد آصف میمن، ڈائریکٹر سی این بی عمبرین کامل، ڈائریکٹر فنانس عامر عطا، ڈائریکٹر اکاؤنٹس محمد فہیم، ڈائریکٹر آڈٹ عارف خلیل ہاشمی، میڈیکل ایڈوائیزر سیسی ڈاکٹر ممتاز شیخ، میڈیکل سپریڈینٹ ولیکا اسپتال ڈاکٹر اعظم، میڈیکل سپریڈینٹ لانڈھی اسپتال ڈاکٹر غلام سرور لاشاری، سی ایم او ہیلتھ ڈاکٹر عمر چنا،، سی ایم او ہیلتھ سٹی ڈاکٹر کامران، تمام ڈسٹرکٹ کے ڈائریکٹرز ریکوریز اور دیگر افسران نے شرکت کی۔

اجلاس میں سیسی کے تحت اسپتالوں، اسکولوں اور دیگر شعبہ جات کے حوالے سے صوبائی وزیر کو تفصیلی بریفنگ دی گئی اور انہیں بتایا گیا کہ اس وقت صوبہ سندھ میں سیسی کے تحت چلنے والی 5 بڑی اسپتالوں اور ڈسپنسریوں میں ماہانہ 2 لاکھ سے زائد مریضوں کو ابتدائی طبی امداد سے لے کر بڑے آپریشن تک کی تمام سہولیات نہ صرف مفت فراہم کی جارہی ہیں بلکہ مریضوں کو او پی ڈی اور داخل مریضوں کو مفت ادویات کی فراہمی بھی کی جارہی ہے۔

اس موقع پر شعبہ انجنئیرنگ نے اپنی بریفنگ میں صوبائی وزیر سعید غنی کو بتایا کہ محکمہ میں اسپتالوں اور اسکولوں میں ضرورت کے تحت تمام ترقیاتی کام کروائے جارہے ہیں اور جہاں پر اسپتالوں میں وارڈز اور کمروں کی توسیع کرنا ہے اس پر بھی کام جاری ہے۔ اس موقع پر وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی نے کہا کہ صوبے میں اس وقت ساڑھے 6 لاکھ رجسٹرڈ مزدور ہیں جو سیسی کے تحت رجسٹرڈ ہیں اور انہیں یہ تمام سہولیات فراہم کی جارہی ہیں لیکن حقائق یہ ہیں کہ صوبے میں مختلف سیکٹرز میں کام کرنے والے مزدوروں اور محنت کشوں کی تعداد اس سے کئی گنا زیادہ ہے اور ہمارا ویژن ہے کہ صوبے میں کسی بھی سیکٹر میں کام کرنے والے مزدور اور محنت کش کو رجسٹرڈ کیا جائے اور اس کے لئے تمام ڈائریکٹرز اور افسران اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ سیسی میں فیکٹری اور دیگر شعبہ جات کے مالکان کی جانب سے اپنے ادارے کے رجسٹرڈ مزدوروں کے لئے جو کنٹریبیوشن جمع کرایا جارہا ہے اس کے ٹارگٹ کو بھی پورا کیا جائے اور جو ادارے اب بھی اس نیٹ ورک میں شامل نہیں ہیں انہیں نیٹ ورک میں لایا جائے تاکہ ان اداروں کے مزدوروں اور محنت کشوں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے۔

اس موقع پر انہوں نے تمام ڈپارٹمنٹ کے ڈائریکٹرز کو ہدایات دی کہ وہ اپنے اپنے ڈپارٹمنٹ کی ماہانہ کارکردگی کی رپورٹ جمع کروائیں اور جو جو افسران اور ملازمین اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کررہے ہیں ان کی رپورٹ بھی مرتب کریں اور جو ملازمین اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کررہے ہیں یا وہ ڈیوٹیوں پر مکمل طور پر نہیں آرہے ہیں ان کے خلاف محکمہ ذاتی کارروائی کا سلسلہ شروع کیا جائے۔

انہوں نے سیسی کے زیر انتظام اسپتالوں اور ڈسپنسریوں کو مزید جدید خطوط پر استوار کرنے اور مزدوروں و محنت کشوں اور ان کے اہل خانہ کو بہتر سے بہتر طبی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے پر زور دیا۔ انہوں نے لیگل اشیوز کو بھی جلد سے جلد حل کرنے اور عدالتوں میں محکمہ کے حوالے سے زیر التواء کیسز کو جلد سے جلد نمٹانے پر بھی زور دیا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں