یادگار شہدا کو مسمار کرنے میں را کے ملوث ہونے کا انکشاف

گزشتہ روز کراچی میں یادگارِ شہدا کو مسمار کرنے والا ایم کیو ایم لندن کا دہشت گرد علی غلام پٹنی ہے، یادگار کو مسمار کرنے کا کام بانی ایم کیو ایم کو بھارتی ایجنسی را نے سونپا تھا، ذرائع

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ اتوار 15 دسمبر 2019 12:43

یادگار شہدا کو مسمار کرنے میں را کے ملوث ہونے کا انکشاف
کراچی ( اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین 15 دسمبر 2019) : یادگار شہدا کو مسمار کرنے میں را کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ روز کراچی میں یادگارِ شہدا کو مسمار کرنے والا ایم کیو ایم لندن کا دہشت گرد علی غلام پٹنی ہے جبکہ یادگار کو مسمار کرنے کا کام بانی ایم کیو ایم کو بھارتی ایجنسی را نے سونپا تھا۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کا کہنا ہے کہ غلام پٹنی یادگار کو تباہ کرنے کا ماسٹر مائند ہے۔

قانون نافذ کرنے والے اداروں نے معاملے کا سراغ لگاتے ہوئے کہا ہے کہ سربراہ ٹارگٹ کلنگ ٹیم علی غلام پٹنی کو بانی ایم کیو ایم نے یادگار شہدا کی مسماری کا کام سونپا تھا، ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ بانی ایم کیو ایم کو بھارتی ایجنسی را نے کام سونپا تھا، اور یادگار کو مسمار کرنے کا مقصد اردو بولنے والوں میں بے چینی پھیلانا تھا۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں ایم کیو ایم کی یاد گار شہدا پر توڑ پھوڑ کی گئی تھی، جس کے بعد بہادرآباد میں ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کا ہنگامی اجلاس بھی بلایا گیا تھا۔

اجلاس کی صدارت کنویئنر خالد مقبول صدیقی نے کی تھی۔ اجلاس میں عزیز آباد میں یادگار شہدا کی بے حرمتی پر شدید مزمت کی گئی اور ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کی جانب سے اس واقعے کو شرمناک قرار دیا گیا تھا۔ رابطہ کمیٹی نے حکومت سے یہ مطالبہ کیا تھا کہ اس واقعے میں ملوث تمام افراد کو فوری طورپر گرفتارکیا جائے اور جلد از جلد کیفرِِ کردار تک پہنچایا جائے۔

واقعے کے بعد عزیز آباد یادگار شہدا پر رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے، ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ کچھ لوگ ایم کیو ایم پاکستان کی مضبوطی سے خوف زدہ ہیں، کچھ عناصر ہمارے نئے صوبے کے مطالبے سے پریشان ہیں، یادگار شہدا چھوٹی سی جگہ تھی بتایا جائے کس کو بری لگ رہی تھی۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں