انڈونیشیا کی پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تجارت و سرمایہ کاری کو فروغ دینے میں دلچسپی

پی سی ڈی ایم اے کے ممبرزکمرشل امپورٹرز کو 2 دن میں ویزہ جاری کیا جائے گا۔ قونصل جنرل ٹوٹوک پریانامتو انڈونیشیا کے ساتھ ایف ٹی اے طے کیا جائے، مشترکہ شراکت داری اورتجارتی وفود کا تبادلہ بھی کیا جائے۔ امین یوسف بالاگام والا

پیر 27 جنوری 2020 17:49

انڈونیشیا کی پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تجارت و سرمایہ کاری کو فروغ دینے میں دلچسپی
کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 جنوری2020ء) انڈونیشیا کے قونصل جنرل ٹوٹوک پریانامتو نے پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تجارت و سرمایہ کاری کو فروغ دینے میں دلچسپی ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ انڈونیشیا کے صدر اور وزیراعظم مسلمان ملک ہونے کے ناطے پاکستان کے ساتھ زیادہ سے زیادہ تجارت کے خواہش مندہیں اور اس مقصد کے لیے انڈونیشیا پاکستانی تاجروں کوہر ممکن سہولت فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔

یہ بات انہوں نے پیر کو پاکستان کیمیکلز اینڈ ڈائز مرچنٹس ایسوسی ایشن ( پی سی ڈی ایم اے ) کے دورے کے موقع پر اجلاس سے خطاب میں کہی۔ اس موقع پر وائس قونصل ابن ِسلحان، پی سی ڈی ایم اے کے چیئرمین و سابق ڈائریکٹر کراچی اسٹاک ایکسچینج امین یوسف بالاگام والا، وائس چیئرمین آصف ابراہیم، سابق چیئرمین عارف بالاگام والا،چوہدری نصیر کے علاوہ ممبران نے بڑی تعداد میں اجلاس میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

انڈونیشین قونصل جنرل نے چیئرمین پی سی ڈی ایم اے امین یوسف بالاگام والا کی درخواست پر ایسوسی ایشن کے ممبران کو 2 دن میں ویزہ جاری کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ پاکستانی تاجروں کوکم سے کم مدت میں ویزے کا اجراء یقینی بنایاجائے گا تاکہ دونوں ملکوں کے تاجر ایک دوسرے کے ساتھ تجارتی روابط کو بڑھا سکیں اور دوطرفہ تجارت کے ساتھ مشترکہ شراکت داری کے مواقع بھی تلاش کریں تاہم ملٹی پل ویزہ فورری طور پر ممکن نہیں۔

انہوںنے پاکستان کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے سے متعلق سوال کے جواب میں کہاکہ وہ ایف ٹی اے پر اپنی حکومت سے تبادلہ خیال کریں گے جبکہ مشترکہ شراکت داری کا بھی جائزہ لیا جائے گا کیونکہ یہ امر خوش آئند ہے کہ انڈونیشین تاجر پاکستانی تاجروں کے ساتھ کاروبار کرنے کے خواہش مند ہیں جس کا دونوں ملکوں کو فائدہ ہوگا۔ قبل ازیں چیئرمین پی سی ڈی ایم اے امین یوسف بالاگام والا نے پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کے حوالے سے ممکنہ شعبوں کی نشاندہی کرتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم عمران خان نے کئی مواقعوں پر کہا ہے کہ پاکستان کے سیاحت کے شعبے میں بے انتہا صلاحیت موجودہے لہٰذا انڈونیشن تاجر منافع بخش کاروبار کے لیے پاکستان کے سیاحتی شعبے اور زرعی سیکٹرکا جائزہ لیں۔

انہوں نے پی سی ڈی ایم اے ممبران کو ویزے سے متعلق دشواریوں کو ذکر کرتے ہوئے قونصل جنرل سے ملٹی پل ویزے کے اجراء کی درخواست کی تاکہ پاکستانی کمرشل امپورٹر باآسانی انڈونیشیا کا دورہ کرسکیں اور انڈونیشین تاجروں کے ساتھ بزنس ٹو بزنس میٹنگز کا اہتمام کیا جاسکے۔انہوں نے انڈونیشیا کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے،کیمیکلز وڈائز کی مینوفیکچرنگ کے لیے مشترکہ کاروباری شراکت داری اور تجارتی وفود کے تبادلے پر بھی زور دیا تاکہ دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ تجارت وسرمایہ کاری کو فروغ دیاجاسکے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں