سرطان کی دیگر اقسام کے مقابلے میں پاکستانی خواتین میں چھاتی کا سرطان بہت عام ہے ، پروفیسرروفینا

اتوار 16 فروری 2020 22:25

کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 فروری2020ء) سرطان کی دیگر اقسام کے مقابلے میں پاکستانی خواتین میں چھاتی کا سرطان بہت عام ہے، ہر9 میں سے ایک عورت اس مرض کا شکار ہوتی ہے، سرطان کو سزائے موت تصور کرنا درست نہیں ، سرطان سے متاثرہ خواتین میں چھاتی کے کینسر کی شرح 30 فیصد ہے جبکہ ہر36متاثرہ خواتین میں سے ایک عورت انتقال کر جاتی ہے ۔

جاری اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار لیاقت نیشنل ہسپتال کی سرجن پروفیسر ڈاکٹر روفینا سومرو نے گزشتہ روز ڈاکٹر پنجوانی سینٹر برائے مالیکیو لر میڈیسن اور ڈرگ ریسرچ (پی سی ایم ڈی) جامعہ کراچی میں عوامی آگاہی پروگرام کے تحت چھاتی کے سرطان کے موضوع پرخطاب کرتے ہوئے کیا ۔ لیکچر کا انعقاد ڈاکٹر پنجوانی سینٹر برائے مالیکیولر میڈیسن اور ڈرگ ریسرچ، اور ورچول ایجوکیشنل پروگرام برائے پاکستان کے باہمی تعاون سے ہوا ۔

(جاری ہے)

پروفیسر ڈاکٹر رفینا سومرو نے کہا کہ80 فیصد سرطان سے متاثرہ خواتین فیملی ہسٹری نہیں رکھتیں ، اس مرض میں مبتلا ہونے کے خدشات بڑھتی ہوئی عمر کے ساتھ بڑھتے ہیں ،77 فیصد خواتین50 سال کی عمر میں اس مرض میں زیادہ ترمبتلا ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا اس مرض سے متعلق متعدد غلط تصورات پائے جاتے ہیں ، جیسے کینسر میں مبتلا لوگ مرجاتے ہیں ، سرجری اور کیمو سے بہتر دیگر علاج موجود ہیں ۔

انہوں نے کہا زیادہ عمر کا ہونا، خواتین کے مخصوص ایام میں بے ترتیبی، پہلے بچے کا تاخیر سے ہونا، الکوحل کا استعمال، مٹاپا، جغرافیائی حقائق اور ناقص غذا سے اس مرض میں مبتلا ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں ۔ انہوں نے کہا چھاتی کے سرطان میں مرنے کے امکانات کم ہوتے ہیں ، شدید متلی اور الٹی کا ہونا اس مرض کی واضح علامات ہیں ۔ انہوں نے خواتین پر زور دیا کہ وہ سگریٹ اور شراب نوشی سے گریز کریں جبکہ مناسب غذا کا استعمال اور ورزش کی عادت اختیار کریں ۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں