پراسرار زہریلی گیس کے نتیجے میں 14 افراد جاں بحق، خواتین و بچوں سمیت 150 سے زائد افراد متاثر

منگل 18 فروری 2020 20:55

کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 فروری2020ء) کراچی کے علاقے کیماڑی میں پراسرار زہریلی گیس کے اخراج کے نتیجے میں 14 افراد جاں بحق جبکہ 150 سے زیادہ متاثرہ افراد ہسپتال پہنچے ہیں۔ حکومت سندھ نے ناخوشگوار صورتحال سے بچنے کے لئے کیماڑی کے علاقے میں تمام اسکولوں کو تاحکم ثانی بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ مسان چوک اور ریلوے کالونی کا علاقہ زہریلی گیس سے زیادہ متاثر ہے اور ان علاقوں سے تعلق رکھنے والے 8 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔

صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سائٹ کے علاقے کا دورہ کیا اور علاقہ مکینوں کو صورتحال معمول پر آنے تک کسی دوسری جگہ منتقل کرنے کے احکامات جاری کئے۔ واضح رہے کہ اتوار کی شام کو زہریلی گیس کے اخراج سے ساحل سمندر کے قریب واقع لیاری کے علاقہ مکین متاثر ہوئے اور بعد ازاں دیگر علاقوں تک گیس کے اثرات محسوس کئے گئے۔

(جاری ہے)

جناح ہسپتال کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی کے مطابق متاثرہ افراد میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں۔ وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی کے مطابق پاک بحریہ کی بائیولوجیکل اور کیمیکل ڈیمیج کنٹرول ٹیم صورتحال کا جائزہ لے رہی ہے۔ ٹوئیٹر پر اپنا پیغام جاری کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ کیمیائی ماہرین اس پراسرار گیس کا پتہ لگانے کے لئے بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔

دوسری جانب چیئرمین کے پی ٹی جمیل اختر نے کراچی پورٹ ٹرسٹ کی حدود سے زہریلی گیس کے اخراج کی تردید کی ہے۔ ڈپٹی کمشنر ویسٹ کے مطابق مجموعی طور پر 150 سے زائد زہریلی گیس سے متاثرہ افراد مختلف ہسپتالوں میں منتقل کئے گئے ہیں اور ابھی تک 14 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ انتظامیہ نے علاقہ مکینوں کو صورتحال کے معمول پر آنے تک گھروں میں رہنے کی ہدایت کی۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں