ایف بی آر نے ڈاکٹروں کیخلاف بھی گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کرلیا

ہسپتالوں میں کام کرنے والے ڈاکٹرز کا ڈیٹا طلب، ڈاکٹروں کی آمدن اور ٹیکس کی چھان بین بھی شروع کردی گئی۔ذرائع

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 18 فروری 2020 21:52

ایف بی آر نے ڈاکٹروں کیخلاف بھی گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کرلیا
کراچی (اردوپوائنٹ تازہ ترین۔ 18 فروری2020ء) فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ڈاکٹروں کیخلاف بھی گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کرلیا، ایف بی آر نے 17 ہسپتالوں کے ڈاکٹرز کا ڈیٹا طلب کرلیا، ڈاکٹروں کی آمدن اور ٹیکس کی چھان بین بھی شروع کردی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایف بی آر نے ٹیکس نہ دینے اور اثاثے چھپانے والے ڈاکٹروں کے خلاف کاروائی کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، ایف بی آر کی جانب سے ڈاکٹروں کے خلاف بعض مقامات پر آپریشن کا آغاز کردیا گیا ہے۔

پنجاب، سندھ اور دوسرے علاقوں میں بھی ڈاکٹروں کے نجی کلینک اور ذرائع آمدن کی چھان بین کے ساتھ ساتھ ٹیکس نہ دینے کیخلاف کریک ڈاؤن بھی جلد شروع کیا جائے گا۔ بتایا گیا ہے کہ ریجنل ٹیکس آفس کراچی نے 17 بڑے ہسپتالوں سے ڈاکٹروں کا ڈیٹا طلب کرلیا ہے۔

(جاری ہے)

ایف بی آر کی جانب سے ڈاکٹروں کے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات اور بیرون ملک دوروں کا ریکارڈ نہ دینے پر جرمانے کیے جا رہے ہیں، اسی طرح ایف بی آر نے ضیاء الدین میموریل ہسپتال کو اپنے ہاں کام کرنے والے ڈاکٹرز کا ڈیٹا نہ دینے پر25 ہزار روپے جرمانہ کردیا ہے۔

مزید برآں فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے بےنامی زونز نے پنجاب اور سندھ میں 8 ارب روپے سے زائد کے اثاثے رکھنے والے 25 سیاستدانوں سے متعلق ہائی پروفائل کیسز میں تحقیقات کو مزید تیز کردیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ ان سیاستدانوں نے 2 صوبوں میں 71 بے نامی داروں کے نام پر ہزاروں کینال بے نامی زمینیں اور اثاثے رجسٹرڈ کر رکھے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق25 میں سے 15 ہائی پروفائل کیسز صرف لاہور زون میں ہی زیر تفتیش ہیں ، کراچی اور اسلام آباد زونز میں 5، 5 کیسز کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔ واضح رہے کہ حکومت نے اسلام آباد میں 3 بے نامی زونز قائم کیے ہیں جن میں لاہور، اسلام آباد اور کراچی زونز شامل ہیں جو کیسز کی تحقیقات کرتے ہیں اور ریفرنسز فائل کرتے ہیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں