پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی نے سمندری حدودکی خلاف ورزی کرنے پر23بھارتی ماگیروں کو حراست میں لیا

ان کی4کشتیوں کو بھی قبضے میں لے لیا

بدھ 19 فروری 2020 14:57

پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی نے سمندری حدودکی خلاف ورزی کرنے پر23بھارتی ماگیروں کو حراست میں لیا
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 فروری2020ء) پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی (پی ایم ایس ای)نے سمندری حدودکی خلاف ورزی کرنے پر23بھارتی ماگیروں کو حراست میں لے کران کی4کشتیوں کو بھی قبضے میں لے لیاہے ۔ترجمان پی ایم ایس اے کے مطابق پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی کی سمندری کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے اور بڑی کارروائی کے نتیجے میں4ہندوستانی ماہی گیر کشتیوں اور 23 بھارتی ماہی گیروں کو پاکستانی سمندری حدود کی خلاف ورزی کرنے کے جرم میں حراست میں لے لیاہے۔

ترجمان کے مطابق گزشتہ کئی روز سے بھارتی ماہی گیر سمندری حدود کو عبور کرنے کی مسلسل کوشش کر رہے ہیں اور پی ایم ایس اے کے بحری جہاز ان کی یہ کوششیں ناکام بنائے ہوئے ہے ۔ترجمان کے مطابق پی ایم ایس اے کی کارروائیوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ مشرقی زون میں پی ایم ایس اے موجود، چوکس اور بھارت کوکسی بھی مس ایڈونچر کا منہ توڑ جواب دے سکتی ہے۔

(جاری ہے)

ترجمان کے مطابق پی ایم ایس اے کے بحری جہازوں کو اپنی سمندری حدود کی کڑی نگرانی کی ہدایات دی گئیں ہیں اور اس ہدایات پر عمل کرتے ہوئے گزشتہ روزایک بارپھر بھارتی ماہی گیر کشتیوں کو عملے کے ہمراہ 15 میل پاکستانی سمندری حدود میں گرفتار کر لیا۔

پکڑے گئے بھارتی افراد بظاہر ماہی گیر لگتے ہیں۔ تاہم ان سے مزید پوچھ گچھ کی جا رہی ہے تاکہ ان کی درست شناخت اور پاکستان کی حدود میں انکے داخلے کے ارادے کو جانچا جا سکے۔ترجمان کے مطابق جیسا کہ بھارت ہمیشہ جھوٹی کاروائیوں کے دعوے کرتا ہے۔ پی ایم ایس اے اس امکان کو پوری طرح جانتا ہے اور انہیں ناکام بنانے کے لئے ہردم چوکس ہے۔ یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ بھارتی ماہی گیر پاکستان کی سمندری حدود میں گھس کر اعلی معیار کی مچھلیوں کا شکار کرتے ہیں۔

جو مقامی فشرمین کے آمدنی کی کمی پر نظر انداز ہونے کے ساتھ ساتھ پاکستانی معیشت کو نقصان اور ماحولیاتی خطرات کا بھی باعث بنتے ہیں۔ ابتدائی تفتیش کے بعد ان ماہی گیروں کو مزید قانونی کارروائی کے لئے ڈاکس پولیس حکام کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں