پاکستان میں کورونا وائرس کی موجودگی کی تصدیق کے بعد ملک بھر میں خوف کی فضا پھیل گئی

کورونا وائرس کے ممکنہ پھیلاؤ کے خطرے کے پیش نظر ضلع اسکردو کی انتظامیہ کا تعلیمی اداروں کو 15 مارچ تک بند رکھنے کا فیصلہ ضلعی انتظامیہ نے ہمسایہ ممالک سے کورونا وائرس کی منتقلی کی روک تھام کو یقینی بنانے کے لئے موسمی پرندوں کے شکار پر بھی پابندی عائد کردی

جمعرات 27 فروری 2020 19:15

پاکستان میں کورونا وائرس کی موجودگی کی تصدیق کے بعد ملک بھر میں خوف کی فضا پھیل گئی
کراچی/ لاہور / پشاور / کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 فروری2020ء) پاکستان میں کورونا وائرس کی موجودگی کی تصدیق کے بعد ملک بھر میں خوف کی فضا پھیل گئی ۔گزشتہ روز معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کی جانب سے کراچی اور اسلام آباد میں کورونا کیسز کی تصدیق کے بعد ملک بھر میں خوف کی فضا پھیل گئی۔ کراچی میں کورونا کے ایک کیس کی تصدیق کے بعد سندھ حکومت نے 27 اور 28 فروری کو سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

کورونا وائرس کے خدشے کے پیش نظر جہاں ایک جانب بلوچستان سے متصل ایران کی سرحد مسلسل پانچویں روز بھی بند ہے، وہیں بلوچستان حکومت نے صوبے کے تمام سرکاری ونجی تعلیمی ادارے اور دینی مدارس 15 مارچ تک بند رکھنے کا اعلان کیا ہے اس دوران میٹرک کے امتحانات بھی نہیں ہوں گے۔

(جاری ہے)

پنجاب کے شہر سوہاوہ کے علاقہ ٹبی سیداں کی رہائشی عابدہ نسرین سوہاوہ کو محکمہ صحت کی ٹیموں نے ہسپتال کے پرائیوٹ کمرے میں منتقل کردیا ہے۔

سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر وسیم کے مطابق خاتون چند روز قبل ایران سے واپس آئی ہیں، یہ کورونا وائرس کا مشتبہ کیس ہے مریضہ کے خون کے نمونے ٹیسٹ کے لیے اسلام آباد بھیج دئیے گئے ہیں۔ رپورٹس کے نتائج آنے سے قبل اس کی تصدیق یا تردید نہیں کی جاسکتی۔معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے اپنی ٹوئٹ میں کراچی سے کورونا وائرس کے مریض کی شناخت ظاہر نہیں کی تاہم محکمہ صحت سندھ کے ترجمان نے مریض کی شناخت یحییٰ جعفری کے نام سے کی ہے۔

ترجمان نے بتایاکہ ترجمان محکمہ صحت سندھ نے تصدیق کی ہے کہ یحییٰ جعفری چند روز قبل ایران سے کراچی واپس آیا ہے۔ وائرس کی تشخیص کے بعد یحییٰ جعفری اور اس کے اہلخانہ کو مخصوص وارڈ میں منتقل کردیا گیا ہے۔کراچی میں کورونا وائرس رپورٹ ہونے کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی سربراہی میں ہنگامی اجلاس ہوا۔ اجلاس سے خطاب کے دوران مراد علی شاہ نے کہا کہ کورونا وائرس کے 2 کیسز سامنے آنے پر اجلاس بلانا پڑا ہے، کرونا وائرس ایک عالمی مسئلہ بنتا جا رہا ہے، ہمیں کرونا وائرس کو روکنے کے لیے مؤثر تدابیر کرنی ہیں۔

محکمہ صحت کی جانب سے دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا گیا کہ اوجھا کیمپس، سول اسپتال، لیاری اسپتال، میرپورخاص سول اسپتال، گمس سکھر، پمس نواب شاہ، لمس حیدرآباد، سی ایم سی ایچ لاڑکانہ میں آسولیٹڈ وارڈ بنائے گئے ہیں، محکمہ صحت میں ایمرجنسی سیل قائم کیا گیا ہے، جس کے رابطہ نمبر 99204405 اور 99203443-021 ہیں۔وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے کورونا وائرس کے مریض کے ساتھ سفر کرنے والے 28 دیگر مسافروں کی ہدایت دی، جس پر انہیں بتایا گیا کہ جن 28 لوگوں نے کرونا وائرس کے مریضوں کے ساتھ سفر کیا ہے ان سے رابطہ ہوگیا ہے، یہ تمام 28 لوگ خود بھی محکمہ صحت سے رابطے میں ہیں اور تعاون کررہے ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے متعلقہ وزارتوں کے ذمہ داروں کو ہدایت کی کورونا وائرس سے متعلق عوام میں آگاہی کے لیے خصوصی مہم چلائی جائے۔ جو اشیاء ہسپتالوں کے لیے چاہییں اس کی فوری خریداری کی جائے۔وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ ایران سے آنے والے 1500 افراد کی شناخت ہوچکی ہے، وزیراعلیٰ سندھ کی ایران سے آنے والوں افراد کی اسکریننگ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی تمام تفصیلات یعنی موبائل فون نمبرز اور پتے بھی ریکارڈ کا حصہ بنائے جائیں۔

اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے عوام کو پیغام میں کہا ہے کہ میرا سندھ کے عوام کو واضح پیغام ہے کہ نہ گبھرائیں، کورونا وائرس رپورٹ ہونے پر پریشان ہونے والی کوئی بات نہیں، عوامی حکومت آپ کا پورا پورا خیال رکھے گی، آپ تمام لوگ رضاکارانہ طور پر تعاون کریں۔صوبائی محکمہ صحت نے حالیہ چند روز کے دوران ایران سے کراچی پہنچنے والے زائرین کی فہرست مرتب کرلی ہے جس میں کراچی پہنچنے والوں کے نام ، پتے ، قومی شناختی کارڈ نمبر اور فون نمبرز بھی شامل ہیں ، کراچی سے ایران جانے والے زائرین اور دیگر مسافروں کی تعداد 5 سوسے زائد بتائی گئی ہے۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے بلوچستان حکومت پوری تیار ہے۔ صوبائی اور وفاقی حکومتیں، فوج اور دیگر وفاقی ادارے سب گزشتہ ایک ماہ سے معاملات کو دیکھ رہے ہیں۔کورونا وائرس کے ممکنہ پھیلاؤ کے خطرے کے پیش نظر ضلع اسکردو کی انتظامیہ نے تعلیمی اداروں کو 15 مارچ تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، اس کے علاوہ عوامی اجتماعات، سیمینارز اور کانفرنس پر بھی تاحکم ثانی پابندی عائد کردی گئی ہے۔

دوسری جانب ضلعی انتظامیہ نے ہمسایہ ممالک سے کورونا وائرس کی منتقلی کی روک تھام کو یقینی بنانے کے لئے موسمی پرندوں کے شکار پر بھی پابندی عائد کردی ہے۔ پرندوں کے شکار پر پابندی دفعہ 144 کے تحت لگائی گئی ہے، خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں