پاکستان کا چین سے جنگی ہیلی کاپٹر خریدنے کا فیصلہ

بیل ایچ اے 1 زیڈ ز اور ترکی کی دفاعی مصنوعات کی فروخت پر امریکی پابندی کے بعد پاکستان چین سے اپنے حملہ ہیلی کاپٹر کی ضروریات کو پورا کرنے کی تیاری کررہا ہے

Usama Ch اسامہ چوہدری جمعرات 27 فروری 2020 21:21

پاکستان کا چین سے جنگی ہیلی کاپٹر خریدنے کا فیصلہ
اسلام آباد (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 27 فروری 2020) : پاکستان کا چین سے جنگی ہیلی کاپٹر خریدنے کا فیصلہ، بتایا گیا ہے کہہ بیل ایچ اے 1 زیڈ ز اور ترکی کی دفاعی مصنوعات کی فروخت پر امریکی پابندی کے بعد پاکستان چین سے اپنے حملہ ہیلی کاپٹر کی ضروریات کو پورا کرنے کی تیاری کررہا ہے۔ بتایا گیا کہ پاکستان کو 2020 تک امریکہ کے غیر ملکی فوجی فروخت کے عمل کے تحت 12 امریکی ساختہ ہیلی کاپٹر حاصل کرنا تھے۔

پاکستان نے 1.5 ملین ڈالر کے 30 ترکی ایرو اسپیس ٹی 129 کا بھی اعلان کیا تھا لیکن گذشتہ سال کے شروع میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سیکیورٹی امداد میں کمی نے اس کو خرید کو ختم کردیا تھا۔ چونکہ ترکی کا ٹی 129 امریکہ کے زیر تعمیر ایل ایچ ٹی ای سی ٹی 800 انجن سے چلتا ہے ، لہذا جب تک امریکی پابندیاں برقرار نہیں رہیں گی اس ہیلی کاپٹر کی پاکستان کو فروخت اس معاہدے کی خلاف ورزی تصور کی جائے گی۔

(جاری ہے)

پاکستان کو اپنی اس کمی کو پورا کرنے کے لیے کسی کی ضرورت ہے اور چین اس معاملے میں سب سے بہتر سمجھا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے کمانڈر آرمی ایوی ایشن میجر جنرل سید نجیب احمد نے اس بات کا انکشاف لندن میں ڈیفنس آئی کیو کی بین الاقوامی ملٹری ہیلی کاپٹر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ ہم دوسرے آپشنز پر غور کر رہے ہیں۔ ان میں سے ایک چین میں نئے حملہ آور ہیلی کاپٹر کی خرید کی شکل میں ہے جسکا نام زیڈ 10 ایم ای ہے۔

انکا کہنا ہے کہ اگر پہلے دو آپشنز پر عمل درآمد نہیں ہوتا ہے تو اس تیسرے آپشن پر غور کیا جائے گا۔ انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ اس سے قبل ملک نے CAIC Z-10 کے پچھلے ورژن کو اپ گریڈ کیا تھا ، لیکن تازہ ترین ورجن بہتر ہتھیاروں اور بہتر سسٹم کے ساتھ ہے۔ اگرچہ ترک ایرو اسپیس اپنے ٹی 129 کے لئے مقامی انجن کو تبدیل کرنے پر کام کر رہا ہے لیکن احمد کو اس بات کا یقین نہیں تھا کہ وہ وقت پر تیار ہوگا یا نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان اپنے ایک بیڑے کو اپ گریڈ کررہاہے اس لیے پاکستان اپنے بیڑے کو اپ ڈیٹ کرنے کی فوری ضرورت ہے۔ میجر جنرل سید نجیب نے کہا کہ پاکستان اس صلاحیت سے مقابلہ کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ در حقیقت ، پاکستان نے اس معاملے پر فیصلہ لینے کے لئے جولائی کی ڈیڈ لائن طے کی ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں