سندھ ہائی کورٹ میں مہنگے سرجیکل ماسک اور قلت کے خلاف کیس کی سماعت

کس نے کہا کہ کرونا وائرس سے بچنے کے لئے ماسک پہننا ضروری ہے؟ لوگوں میں خوف پیدا کر کے ماسک بیچنے کا نیا طریقہ ڈھونڈ لیا گیا ہے، جسٹس محمد علی مظہر

Khurram Aniq خُرم انیق جمعہ 28 فروری 2020 12:37

کراچی(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-28فروری 2020ء)   سندھ ہائی کورٹ میں مہنگے سرجیکل ماسک اور قلت کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی ہے ۔کیس کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس محمد علی مظہر کی جانب سے کہا گیا ہے لوگوں میں خوف پیدا کر کے ماسک بیچنے کا نیا طریقہ ڈھونڈ لیا گیا ہے۔ عدالت کی جانب سے استفسار کیا گیا ہے کہ آپ کو کس نے کہا ہے کہ کرونا وائرس سے بچنے کے لئے ماسک پہننا ضروری ہے؟ آپ نے گزشہ روز ڈاکٹروں کی پریس کانفرنس نہیں سنی؟ یہاں بس خوف پھیلا کر ماسک بیچنے کا نیا طریقہ ڈھونڈ لیا گیا ہے۔

جسٹس محمد علی مظہر کی جانب سے عدالت میں موجود ایک معصوم لڑکی سے پوچھا گیا کہ تم نے یہ ماسک کیوں لگایا ہوا ہے اور کہاں سے ملا، سوال کا جواب دیتے ہوئے ننھی لڑکی کا کہنا تھا کہ مجھے یہ ماسک مارکیٹ سے بہت مشکل سے ملا جس کے بعد کمرہ عدالت میں قہقہے لگ گئے۔

(جاری ہے)

درخواسگزار کے وکیل کی جانب سے موقف اپنایا گیا تھا کہ مارکیٹ میں ماسک موجود نہیں ہیں جس کی وجہ سے عوام کو کرونا وائرس سے بچنے کے لئے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

اس پر کیس کی سماعت کرتے ہوئے سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس علی محمد مظہر کا کہنا تھا کہ لوگوں میں خوف پیدا کر کے ماسک بیچنے کا نیا طریقہ دریافت کر لیا گیا ہے۔جسٹس علی محمد مظہر کی جانب سے مزید پوچھا گیا کہ آپ کو کس نے کہا ہے کہ کرونا وائرس سے بچنے کے لئے ماسک پہننا ضروری ہے؟ یاد رہے کہ چین کے شہر وہان سے شروع ہونے والاکرونا وائرس اب پاکستان میں بھی داخل ہو گیا ہے جس کے بعد دو مریضوں میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے۔

کرونا وائرس کی خبروں کے بعد پاکستان میں ماسک کی قیمت میں بھی اضافہ ہو گیا تھا اور اس کی قلت بھی دیکھنے میں آئی تھی۔ اسی پر کیس کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس محمد علی مظہر کی جانب سے کہا گیا ہے لوگوں میں خوف پیدا کر کے ماسک بیچنے کا نیا طریقہ ڈھونڈ لیا گیا ہے۔ عدالت کی جانب سے استفسار کیا گیا ہے کہ آپ کو کس نے کہا ہے کہ کرونا وائرس سے بچنے کے لئے ماسک پہننا ضروری ہے؟ آپ نے گزشہ روز ڈاکٹروں کی پریس کانفرنس نہیں سنی؟ یہاں بس خوف پھیلا کر ماسک بیچنے کا نیا طریقہ ڈھونڈ لیا گیا ہے۔ 

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں