سٹیٹ بینک نے اپنے ریلیف پیکیج کا دائرہ کار ریفنانس اسکیمز کے تحت قرض لینے والوں تک وسیع کردیا، قرضے کی مکمل ادائیگی کی میعاد ایک سال بڑھ جائے گی

ْ

جمعہ 3 اپریل 2020 23:00

کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 اپریل2020ء) سٹیٹ بینک آف پاکستان کورونا کی وبائی صورت حال سے سامنے آنے والے چیلنجوں خاص طور پر مالی شعبے کے چیلنجوں کا مسلسل جائزہ لے کر اقدامات کر رہا ہے۔ جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق سٹیٹ بینک نے گھرانوں اور کاروباری اداروں کے لیے حال ہی میں اعلان کیے گئے اپنے ریلیف پیکیج کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے جمعہ کو ایک اور بڑا اقدام کیا ہے۔

مرکزی بینک نے ریلیف پیکیج میں دی گئی رعایتوں کی طرح اپنی رعایتی ری فنانس اسکیمز کے لیے بھی اسی قسم کی سہولتوں کا اعلان کیا ہے۔معیشت کے ترجیحی شعبوں میں نمو کو فروغ دینے کے لیے مختلف ری فنانس اسکیمز کے تحت رعایتی شرطوں پر قرضے دیے جاتے ہیں۔سٹیٹ بینک نے کارپوریٹ، صارفی،زرعی، ایس ایم ای اور مائکرو فنانس شعبوں کو قرض کی اصل رقم کی ادائیگی ایک سال کے لیے موخر کرنے کی جو سہولت دی تھی وہی سہولت اب اُن قرضوں پر بھی دی جائے گی جو سٹیٹ بینک کی ری فنانس اسکیموں کے تحت بینکوں اور ترقیاتی مالی اداروں (ڈی ایف آئیز)سے لیے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

قرض کی اصل رقم کی ادائیگی ایک سال موخرکرنے سے قرضے کی مکمل ادائیگی کا شیڈول و میعاد ایک سال بڑھ جائے گی۔ تاہم اس ایک سالہ سہولت کے دوران قرض گیروں کو اپنا مارک اپ اسی طرح ادا کرنا ہوگا۔ اگر قرض گیراپنا مارک اپ ادا کرنے کے قابل نہ ہوں تو بینک،ڈی ایف آئیز قرضہ اس طرح ری شیڈول، ری اسٹرکچر کر سکیں گے، کہ قرضے کی میعاد متعلقہ اسکیم کی موجودہ زیادہ سے زیادہ میعاد سے ایک سال زائد تک ہوجائے۔

سٹیٹ بینک کی طویل مدتی فنانسنگ سہولت (ایل ٹی ایف ایف)، زرعی پیداوار کے ذخیرے کے لیے فنانسنگ سہولت (ایف ایف ایس اے پی)، ایس ایم ای اداروں کو جدید بنانے کی ریفنانس سہولت، کاروبار کرنے والی خواتین کے لیے ریفنانس اور کریڈٹ گارنٹی اسکیم، چھوٹے اداروں اور معمولی نوعیت کے درمیانے اداروں کی ورکنگ کیپٹل فنانسنگ کے لیے ریفنانس اسکیم اور چھوٹے اداروں کی فنانسنگ اور کریڈٹ گارنٹی اسکیم برائے اسپیشل افراد، کو ری فنانس اسکیموں اور ان کی شریعہ متبادل اسکیموںکے تحت قرض لینے والوں کو اس رعایت سے فائدہ ہوگا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں