ْکورونا وائرس کے تیکنیکی پہلووں سے عوام کو آگاہ کرنے میں احتیاط کی جائے،ڈاکٹرکامران عظیم

چین اور پاکستان میں پائے جانے والے جینئومز میں 99.7 فی صد یکسانیت ہے، فیکلٹی آف لائف سائنسز محمد علی جناح یونیورسٹی کراچی

اتوار 5 اپریل 2020 15:45

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 اپریل2020ء) سائنسدانوں کے لئے ضروی ہوگیا ہے کہ وہ کورونا وائرس کے مختلف پہلو عوام کے سامنے اجاگر کرتے وقت احتیاط سے کام لیں ،گزشتہ چند روز کے دوران مقامی اخبارات میں چین اور پاکستان کے مریضوں کے کورونا وائرس کے جینیوم کی مختلف حا لتوں سے متعلق شائع ہونے والی خبریں میں تیکنیکی طور پر خامی تھی۔

ان خیالات کا اظہار محمد علی جناح یونیورسٹی کراچی کی فیکلٹی آف لائف سائنسز کے ڈین اور مولیکیولر بائیو لوجی کے پروفیسر ڈاکٹر کامران عظیم نے ہفتہ کو یہاں جاری کئے جانے والے اپنے ایک بیان میں کیا ہے۔ پروفیسر کامران عظیم نے کہاکہ عالمی سطح پر سینکڑوں کورونا وائرس جینیوموں کو ترتیب دیا گیا ہے اورتمام ماہرین نے چین کے شہر ووہان کے اصل کورونا وائیرس سے 99.5 سے 99.9 فی صد تک شناخت ظاہر کی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ اب تک پاکستان سے دو کورونا وائرس جینیوم کی تسلسل ڈیٹا سیٹس نیشنل یونیورسٹی آف سائینس اینڈ ٹیکنالوجی،اسلام آباد (NUTS ) اور اے آر آئی ڈی،راولپنڈی) کو موصول ہوئی ہے جن میں تصدیق کی گئی ہے کہ چین اور پاکستان کے کورونا وائرس کے مریضوں کے جینیوم میں یکسانیت موجود ہے۔ڈاکٹر کامران عظیم کا کہنا ہے کہ ہمارے بائیو انفارمیٹکس تجزیہ سے بھی یہ بات سامنے آئی ہے کہ ووہان کے کورونا وائیرس جینیوم کے پاکستان کے کورونا وائرس جینیوم 99.7 فی صد یکساں ہے،اس لئے مزید تجربات کئے بغیر یہ بتانا ناممکن ہے کہ پاکستان میں کورونا چین سے مختلف ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں