وزیر اعلی سندھ کی محکمہ صحت قرنطینہ اور آئسولیشن آکوموڈیشن کمیٹی کے دو مختلف اجلاسوں کی صدارت

ہر ضلعی ہیڈکوارٹر میں آئسولیشن سینٹرز ہونے چاہئیں ،تمام تر سہولیات پانی ، نکاسی آب ، بجلی ، سالڈ ویسٹ ڈسپوزل اور واش رومز موجود ہوں،سید مراد علی شاہ

پیر 6 اپریل 2020 23:43

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 اپریل2020ء) وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے محکمہ صحت قرنطینہ اور آئسولیشن آکوموڈیشن کمیٹی کے دو مختلف اجلاسوں کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ ہر ضلعی ہیڈکوارٹر میں آئسولیشن سینٹرز ہونے چاہئیں جس میں تمام تر سہولیات پانی ، نکاسی آب ، بجلی ، سالڈ ویسٹ ڈسپوزل اور واش رومز موجود ہوں۔اجلاس میں کمیٹی کے تمام اراکین ، محمد وسیم(چیئرمین)، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو قاضی شاہد پرویز ، وزیراعلی سندھ کے پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو ، سیکرٹری خزانہ حسن نقوی اور دیگر نے شرکت کی۔

وزیراعلی سندھ نے کمیٹی کی سفارش پر ڈی جی پی ڈی ایم اے کو ہدایت کی کہ وہ ہر ضلعی ہیڈ کوارٹر میں آئسولیشن مراکز کے قیام کے لئے بڑے ہالز کا انتظام یا خدمات حاصل کریں اور انہیں بستر ، پنکھے اور ایسی دیگرتمام سہولیات مہیا کریں۔

(جاری ہے)

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ہر ہال / سہولت میں واش رومز ، بجلی ، پانی ، نکاسی آب کا نظام اور کچرے کو ضائع کرنے کی سہولیات موجود ہو گی۔

محکمہ صحت کے اجلاس میں وزیر صحت سمیت دیگر افراد نے تبادلہ خیال کیا اور طبی سامان کی خریداری کا فیصلہ کیا۔ آئسولیشن ، آئی سی یوز: سٹی اسپتال میں 193 بستروں پر مشتمل آئسولیشن اور کراچی کے 6 اسپتالوں میں 104 بستروں پر مشتمل آئی سی یو قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ اس میں سول اسپتال میں 59 بستروں پر آئسولیشن وارڈ ، 65 جے پی ایم سی ، لیاری جنرل اسپتال میں 69 بستروں پر مشتمل ۔

سول اسپتال کراچی میں 12 بستروں پر مشتمل آئی سی یو یونٹ ، جے پی ایم سی میں 15 ، لیاری جنرل اسپتال میں 18 ، ٹراما سنٹر میں 26 بستروں والے اور اوجھا میں آٹھ اور سروسز اسپتال میں 25 بستروں پر مشتمل آئی سی یو قائم کرنے کا فیصلہ کیاگیا۔وزیر اعلی سندھ نے حیدرآباد ، سکھر ، گمبٹ ، خیرپور اور شہید بینظیر آباد میں 166 بستروں پر مشتمل آئسولیشن کی سہولت قائم کرنے کا فیصلہ کیا۔

لیاقت یونیورسٹی حیدرآباد میں 23 بستروں کا آئسولیشن سینٹر اور 15 بستروں کا آئی سی یو، چانڈکا میڈیکل کالج لاڑکانہ میں 50 بستروں پرآئسولیشن اور 10 بستروں پر مشتمل آئی سی یو ، غلام محمد مہر میڈیکل کالج اسپتال سکھر میں 20 بستروں پر آئسولیشن اور 10 بستروں کا آئی سی یو ہوگا۔ . جی آئی ایم ایس گمبٹ میں 3 بستروں پر مشتمل آئسولیشن اور 17 بستروں پر مشتمل آئی سی یو ، سول اسپتال خیرپور میں 50 بستروں پر مشتمل آئسولیشن اور 9 بستروں پر مشتمل آئی سی یو اور پی ایم سی اسپتال ، شہید بینظیر آباد میں 20 بستروں پر مشتمل آئسولیشن اور 10 بستروں پر مشتمل آئی سی یو قائم کرنے کا فیصلہ کیاگیا۔

وزیراعلی سندھ کو بتایا گیا کہ خریداری کمیٹی نے 200 تھرمل گن ،وائٹل سائن 50 مانیٹر ، 1000 ملی لیٹر کے 10000 سینیٹائزر ، 200 سرنج پمپ ،17 بی آئی پی اے پی سسٹم ، ریسوچن ٹیبلیٹ کے 300 پیکٹ ، آکسیجن سلنڈرز ، ریگولیٹرز ،ٹائویک سوٹ ،سینیٹائزرز کے لئے پمپ ، بائیو ہیزر بیگ ، تشخیصی نظام کے ساتھ پی سی آر کٹس ،ایکسٹریکشن کٹس ، وی ٹی ایم ، سی آر سسٹمز ، سکشن مشینیں خریدنے کی منظوری دی۔

وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ یہ متعلقہ ڈاکٹروں کی جانب سے مطلوبہ مٹیریل جس کی منظوری ماہرین پر مشتمل خریداری کمیٹی نے دی ۔ ان کی ادائیگی ایمرجنسی فنڈ کمیٹی کے ذریعہ ہوگی جس میں چیف سکریٹری ، فیصل ایدھی ، مشتاق چھاپرا ، ڈاکٹر باری اور سیکرٹری خزانہ شامل ہیں ۔اجلاس میں بی پی اپریٹس ، اسٹیتھوسکوپس ، 3 ایم سرجیکل ماسٹس ، وینٹیلیٹر ، مانیٹر ، موبائل ایکس رے اور ای سی جی مشینیں ، پی سی آر مشینیں ، آئی سی یو بیڈ ، انکینیٹرز ، پی سی آر مشینیں اور پوائنٹ آف کیئر مالیکیولر تشخیصی نظام خریدنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں