گورنرسندھ عمران اسماعیل سے ڈائریکٹر جنرل پاکستان کوسٹ گارڈ ز بریگیڈیئر ثاقب قمر کی ملاقات

سمندری حدود میں اسمگلنگ کی روک تھام ، کورونا وائرس کنٹرول کے اقدامات اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تبادلہ خیال چھوٹے ماہی گیروں کو 5 ناٹیکل میل کے اندر ماہی گیری کی اجازت دے دی ۔ بریگیڈیئر ثاقب قمر ، گورنرسندھ نے کوسٹ گارڈز کے اقدام کوسراہا

پیر 6 اپریل 2020 23:46

کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 اپریل2020ء) گورنرسندھ عمران اسماعیل سے ڈائریکٹر جنرل پاکستان کوسٹ گارڈ ز بریگیڈیئر ثاقب قمر نے گورنرہائوس میں ملاقات کی ۔پیر کو جاری اعلامیہ کے مطابق ملاقات میں سمندری حدود میں اسمگلنگ کی روک تھام ، کورونا وائرس کنٹرول کے اقدامات اور اس ضمن میں عوام میں آگاہی بیدار کرنے کی کاوشوں کی ضرورت اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔

اس موقع پر گورنرسندھ نے کہا کہ کورونا وائرس عالمی مسئلہ بن چکا ہے اور یہ پاکستان میں بھی تیزی سے پھیل رہا ہے جس کے خاتمہ کے لئے حکومت نے لاک ڈائون جیسے مشکل اقدامات اٹھائے کیونکہ ہمارے ملک میں ایک طرف غربت ہے تو دوسری طرف کورونا وائرس جس سے عوام کو محفوظ بنانے کے لئے محدود وسائل میں رہتے ہوئے بھرپور اقدامات یقینی بنائے جارہے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنا کورونا سے بچائو کا سب موثر طریقہ ہے، پاکستان کوسٹ گارڈ ز بھی اس ضمن میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کے خلاف یہ ہماری مشترکہ جنگ ہے ، اس میں ہر پاکستانی کی کوششوں کی ضرورت ہے بالخصوص مخیر حضرات اور سماجی بھلائی کی تنظیموں کو آگے بڑھ چڑھ کر حصہ لینا ہوگا جو کہ وقت کا اہم ترین تقاضہ بھی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کوسٹ گارڈ اسمگلنگ ، منشیات کی روک تھام میں نمایاں کردار ادا کررہی ہے۔ سمندری حدود میں غیر قانونی کام ،منشیات کی اسمگلنگ اور وطن عزیز کو دشمن کی سرگرمیوں سے محفوظ رکھنے میں کوسٹ گارڈ ز قومی خدمت انجام دینا والا سرفہرست ادارہ ہے۔ اس ادارہ پر پوری قوم کو فخر بھی ہے ۔ بریگیڈیئر ثاقب قمر نے ادارہ کی کارکردگی کے حوالے سے بتایا کہ سمندری حدود سے غیر قانونی تمام کام ختم کرنے کے لئے شب وروز کام کررہے ہیں جبکہ کورونا پر کنٹرول کے حکومتی اقدامات پر بھرپور عمل کررہے ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت ساحل سمندر کے ساتھ کوروناوائرس کے پھیلائو کو روکنے کے لیے پاکستان کوسٹ گارڈز کی تقریبا20 چھوٹی بڑی کشتیاں اور600 نفری سر گرم عمل ہے اوراب تک 284کشتیوں میں موجود 4256ماہی گیروں کو سمندر کے اندر کورونا وائرس کے حوالے سے اسکریننگ کی گئی جس کے بعد 04مشتبہ افراد کو گوادر ہسپتال میں علاج کے لیے منتقل کیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کورونا وائرس کے پیش نظر غریب 730ماہی گیروں میں فری راشن تقسیم کیا گیا۔

بریگیڈیئر ثاقب قمر نے بتایا کہ کوسٹ گارڈز نے چھوٹے ماہی گیروں کو 5چھوٹی کشتیوں کے ذریعہ ناٹیکل مائل کے اندر مچھلی پکڑنے کی اجازت دیدی ہے یہ وہ ماہی گیر ہیں جو روزانہ کی بنیاد پر مچھلیاں پکڑتے اور بیچتے ہیں ،مچھلیاں نہ پکڑنے کے باعث یہ چھوٹے ماہی گیر مشکلات کا شکار تھے ۔ گورنرسندھ نے پاکستان کوسٹ گارڈز کی جانب سے ساحلی پٹی کے غریب ماہی گیروں میں فری راشن کی فراہمی کو بھی سراہا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں