کراچی میں عیدالفطر مذہبی جوش و جذبے، عقیدت و احترام اور سادگی کے ساتھ منائی گئی

گورنر سندھ عمران اسماعیل نے عیدالفطر کی نماز گورنر ہائوس کے لان میں ادا کی مرکزی رویت ہلال کمیٹی پاکستان کے چیئرمین مفتیء اعظم پاکستان مفتی منیب الرحمن نے ’’ٹی‘‘ گرائونڈ میںعید الفطرکی نماز پڑھائی

پیر 25 مئی 2020 00:15

کراچی۔24 مئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 مئی2020ء) ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی عیدالفطر اتوار کے روز مذہبی جوش و جذبے ، عقیدت و احترام اور سادگی کے ساتھ منائی گئی۔ عیدالفطر کی مناسبت سے چھوٹی بڑی مساجد، عید گاہوں اور کھلے مقامات پر نماز عید کے اجتماعات منعقد کئے گئے۔ عید کی نماز کے اجتماعات کا سلسلہ صبح طلوع آفتاب سے شروع ہوا جو بعد ازاں تقریباً صبح ساڑھے دس بجے تک جاری رہا۔

نماز عید کے اجتماعات میں ملکی سلامتی، ترقی، خوشحالی اور کورنا وائرس سے نجات اورقومی ائیرلائن پی آئی اے کے گذشتہ روز رہائشی آبادی ماڈل کالونی میں گر کر تباہ ہونے والے مسافر جہاز کے حادثہ میں شہید ہونے والوں کیلئے خصوصی دعائیں کی گئیں۔ نماز عید کے اجتماعات کے موقع پر لوگوں نے کورونا وائرس کے پھیلائو اور اس سے بچائو کے احتیاطی تدابیر اختیار کی ہوئی تھیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے ماسک اور گلوز کے استعمال کے ساتھ سماجی دوری بھی اختیار کی۔ نماز عیدالفطر کے بڑے اجتماعات چائنہ گرائونڈ، کوکن گرائونڈ، میمن مسجد بولٹن مارکیٹ، ٹی گرائونڈ، دارلعلوم کراچی، جامع رحمانیہ مسجد طارق روڈ اور دیگر مقامات اور مساجد میںمنعقد کئے گئے۔ جہاں پر میئر کراچی، ڈپٹی میئر کراچی وفاقی و صوبائی وزراء، سابق ممبران قومی و صوبائی اسمبلی، بلدیہ عظمیٰ کراچی کی کمیٹیوں کے چیئرمین، مختلف ضلعی اور یوسیز کے چیئرمین، منتخب بلدیاتی نمائندے، اہم سیاسی و مذہبی و کاروباری شخصیات اور معززین شہر کی ایک بڑی تعداد نے نماز عید ادا کی۔

مرکزی رویت ہلال کمیٹی پاکستان کے چیئرمین مفتیء اعظم پاکستان مفتی منیب الرحمن نے فیڈرل بی ایریاکی مرکزی عیدگاہ ’’ٹی‘‘ گرائونڈ میںعید الفطرکی نماز پڑھائی ۔گورنر سندھ عمران اسماعیل نے عید الفطر کی نماز گورنر ہائوس کے لان میں ادا کی۔اراکین صوبائی اسمبلی ،چیف سی پی ایل سی اور گورنر ہائوس کے عملہ نے بھی ان کے ہمراہ نماز ادا کی۔

نماز سے قبل اور بعد میں کورونا کے لئے جاری کردہ ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کیا گیا۔اس موقع پر پی آئی اے طیارہ حادثہ کے شہداء کے درجات کی بلندی کے لئے خصوصی دعا کی گئی۔ گورنر سندھ نے کہا کہ طیارہ حادثہ کو یاد کرتے ہوئے عید الفطر نہایت سادگی سے منائیں ،ضرورت مندوں کو اس عید پر یاد رکھیں۔ سماجی دوری کو مدنظر رکھتے ہوئے نماز کے بعد لوگ ایک دوسرے سے بغل غیر بھی نہیں ہوئے اور نہ ہی مصاحفہ کیا تاہم انہوں نے اپنے عزیز و اقارب دوست احباب کی قبروں پر فاتحہ خوانی کے لئے مختلف قبرستانوں کا رخ کیا۔

نماز عید کے اجتماعات اور اہم مقامات پر پاکستان رینجرز (سندھ)، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں نے امن و امان کو برقرار رکھنے اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لئے سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے ہوئے تھے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں