مرنے والوں کے لواحقین کو کورونا میں ڈلوانے کے عوض پیسے دئیے جا رہے ہیں

بدین میں کچھ مقامات پر مرنے والوں کے ورثہ کو کہا گیا کہ پیسے لے کر اپنے پیاروں کو کورونا میں ڈلوا دو۔ایم کیو ایم رہنما خواجہ اظہار الحسن کا دعویٰ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 5 جون 2020 12:52

مرنے والوں کے لواحقین کو کورونا میں ڈلوانے کے عوض پیسے دئیے جا رہے ہیں
کراچی (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔05 جون 2020ء) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سینئر رہنما اور رکن سندھ اسمبلی خواجہ اظہار الحسن نے انکشاف کیا ہے کہ بدین میں مرنے والوں کے ورثا کو کورونا مریض قرار دینے کے عوض پیسے دیے جارہے ہیں۔سندھ اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ اظہار الحسن نے وزیر اعلی مراد علی شاہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بدین میں کچھ مقامات پر مرنے والوں کے ورثہ کو کہا جا رہا ہے کہ پیسے لے کر اپنے پیاروں کو کورونا میں ڈلوا دو۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے یہ بات ایک فلاحی ادارے نے بھی بتائی۔یہ صوبے کیخلاف سازش بھی ہو سکتی ہے لہذا سندھ حکومت اس معاملے کی فوری تحقیقات کرائے اور اگر کوئی ملوث ہے تو اس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائے۔انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلی سندھ مرتضی وہاب کی تقریر سنیں بہت اچھی تھی۔

(جاری ہے)

کراچی میں دو کمروں میں چھ افراد رہتے ہیں تو کس طرح لاک ڈاؤن کو کامیاب بنایا جا سکتا ہے؟.ے ایم کیو ایم کے خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ پوری دنیا کو پتہ ہے کورنا کا علاج نہیں جہاں جہاں کورنا ہے وہاں کی حکومتوں نے اپنی عقل و دانش کے مطابق اقدامات کئے تاہم وزیر صحت کی تقریر سے ایسا لگا کہ وہ الیکشن مہم میں تقریر کر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وفاق کو الزام دینے سے آپ بری الذمہ نہیں ہو سکتیں۔انہوں نے کہا کہ وزیر صحت سے کہا کہ آپ کا بوجھ دو سال کا ہے بارہ سال کا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ شروع میں سی ایم اور مرتضی وہاب کو سنا لگا کہ بہت اچھے اقدامات ہونے جا رہے ہیں ہم سب نے آپ کو سپورٹ کیا۔ خواجہ اظہار نے کہا کہ اس شہر میں تین کروڑ لوگ رہتے ہیں یہاں لاک ڈائون کیسے ہو گا دوکمروں کے مکان میں رہنے والے لوگوں پر لاک ڈاوں کیسے ہو گا۔

کرونا کے زمانے میں پریس کانفرنس پر زور زیادہ رہا ہے ایک پریس کانفرنس وفاق کرتی اور دوسری صوبائی حکومت کرتی ہے،لیکن اس کا نقصان شہریوں کو ہوا۔انہوں نے کہا کہ تاجر برادری نے ماسک باہر بھیجنا شروع کیے لیکن حکومت نے نہیں روکا۔آٹے کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرتی رہی لیکن کسی نہیں روکا۔خواجہ اظہار نے کہا کہ ڈپٹی کمشنرز نے کے زریعے پیسے بانٹے گئے جو پیسے بانٹے گئے وہ عوام سے ہی لئے گئے آپ نے کیا کیا یہاں کہا گیا کہ لاڑکانہ کے اسپتال میں باہر سے لوگ علاج کے لئے آرہے ہیں میں اپنے لوگوں کو وہاں علاج کے لیے کبھی نہ بھیجوں۔

انہوں نے کہا کہ لاک ڈان کے دوران پولیس نے گاڑیوں کی ہوا نکالی،لاک ڈان میں کسی بھی طبقے کا شخص مطمئن نہیں ہوا۔خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ آن لائن تعلیم کا فیصلہ کس نے کیا،کیا پورے صوبے کے بچوں کو کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کی سہولیات دی گئیں۔شہر میں کچرا ہر جگہ پھیلا ہوا ہے گٹر بند ہیں۔ جو اسپتال یہ کہ رہے ہیں کہ پیسے لے لیں اور مریض کو کورنا ڈ کلئیر کریں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں