کراچی ،جمعیت علمائے اسلام کے تحت آل پارٹیز کانفرنس

ّ 18ویں ترمیم کیخلاف سازشوں اور پروپیگنڈوں کو قومی یکجہتی کے خلاف سازش قرار دیا گیا ملک جن نا مساعد حالات سے گزررہا ہے اس ترمیم میں رد و بدل دانشمندی نہیں ہوگی، تمام جماعتیں مل کر اس کی تحفظ کیلئے مشترکہ جدوجہد کریں گی ٓموجودہ حکومت وفاقی پارلیمانی نظام کی مخالف ہے، صوبائی خودمختاری پر شپ خون مارنا چاہتی ہے پاکستان اسٹیل ملز ملازمین کی برطرفی کا فیصلہ فی الفور واپس لیاجائے، محکمہ سیاحت کو ختم اور تمام ملازمین کی برطرفی کا حکم غریب ملازمین کا معاشی قتل ہے پ* سی پیک منصوبے میں تمام صوبوں کو برابری کی بنیاد پر حصہ د یا جائے حکومت کے غیرمطمئن اقدامات سے کورونا وبائ پورے ملک میں پھیلی، فرنٹ لائن ڈاکٹرز، نرسزاور دیگر اہلکاروں کو خراج تحسین پیش ،وباء اور لاک ڈائون سے متاثرہ تما م طبقوں کو ریلیف پیکج دیئے جانے کا مطالبہ،ٹڈی دل سے متاثرہ زمینداروں اور کاشتکاروں کو بھی ریلیف پیکج دیا جائے # ملک میں بالخصوص صوبہ سندھ میں تمام لاپتہ افرادکو بازیاب کرا یا جائے، ملک میں جاری غیر آئینی و غیرقانونی گرفتاریوں کے سلسلے کو فی الفور روکا جائے، میڈیا سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں،مافیاز کو فوری گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے،اے پی سی کا اعلامیہ جاری

جمعرات 9 جولائی 2020 23:49

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 جولائی2020ء) جمعیت علمائے اسلام کے تحت آل پارٹیز کانفرنس نے 18ویں ترمیم کو آئینِ پاکستان کی روح اور ترمیم کے لئے ہونے والی سازشوں اور پروپیگنڈوں کو قومی یکجہتی کے خلاف سازش قرار دے دیا کانفرنس کے مہمان خصوصی جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ ، مولانا فضل الرحمان تھے۔ اجلاس میں صوبہ سندھ کے تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی۔

جمعیت علمائ اسلام صوبہ سندھ کے زیر اہتمام ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس نے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آل پارٹیز کانفرنس 18ویں ترمیم کو آئینِ پاکستان کی روح تصور کرتی ہے اور اس لئے اس میں ترمیم کے لئے ہونے والی سازشوں اور پروپیگنڈوں کو قومی یکجہتی کے خلاف ایک سازش سمجھتی ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان جن نا مساعد حالات سے گزررہا ہے ان حالات میں اس ترمیم میں رد و بدل دانشمندی نہیں ہوگی۔

لہذ آل پارٹیز کانفرنس متفقہ طور پر فیصلہ کرتی ہے کہ 18ویں ترمیم کے خلاف تمام سازشیں ختم کی جائیں اور اس پر من و عن عمل درآمد کیا جائے۔دوسری صورت میں اگر ترمیم کے خلاف کوئی بھی قدم اٹھایا گیاتو تمام جماعتیں مل کر اس کی تحفظ کے لئے مشترکہ جدوجہد کریں گی۔اے پی سی یہ بھی مطالبہ کرتی ہیکہ اٹھارویں آئینی ترمیم میں جواختیارات اور حقوق مرکز نے صوبوں کو دیئے ہیں،صوبوں کا بھی فرض بنتا ہے کہ وہ ان اختیارات کو نچلی سطح تک ضلعی و شہری حکومتوں اوربلدیاتی اداروں کو منتقل کردیں۔

آل پارٹیز یہ سمجھتی ہے کہ موجودہ وفاقی حکومت وفاقی پارلیمانی نظام کی مخالف ہے ا ور اس ترمیم کو ختم کرکے صوبوں کو وفاق کے دستِ نگر کرکے صوبائی خودمختاری پر شپ خون مارنا چاہتی ہے۔آل پارٹیز نے NFC ایوارڈ کے بارے میں مشترکہ فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ N.F.C ایوارڈ میں آئین پاکستان کی دفعہ 160 کی ذیلی شق نمبر 3 کے مطابق صوبوں کا حصہ 57.5 فیصد ہے جس میں کسی قسم کی کمی کو قبول نہیں کی جائے گی اور N.F.C ایوارڈمیں انتظامی آرڈر کے ذریعے کوئی بھی کمی قبول نہیں ہوگی 10ویں N.F.C ایوارڈ میں ہر صوبے کا ٹیکنیکل بورڈ ممبر اس صوبے کا رہائشی ہونا چاہئے لہذا ہر صوبے کا ٹیکنیکل بورڈ ممبر اسی صوبے کے گورنر و صوبائی حکومت اور اپوزیشن کی مشاورت سے نامزد کیا جائیمشترکہ مفادات کونسل (CCI) کا اجلاس ہر 3 ماہ بعد لازمی ہونا چاہیئے تاکہ وفاق اور صوبوں کے درمیان تمام آئینی حقوق کے مسائل بروقت حل ہوسکیں۔

یہ آل پارٹیز کانفرنس اس بات کا آعادہ کرتی ہے کہ ملک کو اس کے حقیقی منتخب پارلیمنٹ، اسمبلیاں اور نمائندے ہی ملک کو بحرانوں سے نکال سکتے ہیں اس لئے پارلیمنٹ کی سپرمیسی کوبرقرار رکھا جائیآل پارٹیز کانفرنس نے ملک کی گرتی ہوئی معاشی صورتحال پر انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ملک کی معاشی صورتحال کی شرح نمومائنس میں چلی گئی ہے،موجودہ بجٹ ملکی تاریخ کا بدترین بجٹ ہے،جس کی وجہ سے مہنگائی عروج پر ہے، پاکستانی روپے کی دن بدن کمزور ہوتی ہوئی قدر ملکی قرضوں میں اضافے کا باعث بن رہی ہے، اس پر موجودہ حکومت نے پچھلے دو سالہ مدت میں اتنے قرضے لئے ہیں جس سے سابقہ تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے ہیں،مہنگائی نے لوگوں کا جینا دوبھر کردیا ہے،عوام اجتماعی خودکشیاں کررہے ہیں، سرکاری اداروں سے لوگوں کو بڑی تعداد میں نوکریوں سے نکالا جارہاہے اور لاتعداد لوگ بیروزگار ہوچکے ہیں،جس کی وجہ سے لاکھوں لوگ بھوک و افلاس کا شکار ہوچکے ہیں حکومت سے مطالبہ کیا جاتا ہیکہ وہ ہوش کے ناخن لے اور IMFاور غیر ملکی مالیاتی اداروں کی خواہش پر پاکستان کی عوام اور پاکستانی معیشت پر ظلم نہ ڈھائے۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ آل پارٹیز کانفرنس پاکستان اسٹیل مل کے ملازمین کی برطرفی کی شدید مذمت کرتی ہے اور حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ اس ظالمانہ فیصلے کو فی الفور واپس لیاجائے ا ور سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق اس معاملے کو کونسل آف کامن انٹرسٹ (Council of Common Interest) کے فورم پر حل کیا جائے۔ محکمہ سیاحت کو ختم کرنے اور تمام ملازمین کو برطرف کرنے کا حکم غریب ملازمین کا معاشی قتل ہے۔

آل پارٹیز کانفرنس ملک میں جاری میگا پروجیکٹ یعنی سی۔پیک(CPEC) میں رکاوٹ ڈالنے کی حکومتی کوششوں کی مذمت کرتے ہوئے اس منصوبے کو گیم جینجر کا نام دیتے ہوئے اس پر رکاوٹوں کو فی الفور دور کرنے کا مطالبہ کرتی ہے اور یہ بھی مطالبہ کرتی ہے کہ اس اہم منصوبے میں تمام صوبوں کو برابری کی بنیاد پر حصہ دے۔ کورونا وائرس کی وبائ میں حکومت کے غیر سنجیدہ اقدامات پر تشویش کا اظہار کیا گیا اپوزیشن کی تمام جماعتوں نے اپنے تمام تر اختلافات کو پس پشت ڈال کر حکومت کے ساتھ ہرممکن تعاون کیا،اور لاک ڈاؤن کے دوران متاثرہ خاندانوں کی مدد کرتے ہوئے راشن اور نقد رقوم بھی تقسیم کی گئیں،لیکن حکومت کے غیرمطمئن اقدامات کی وجہ سے کورونا وبائ پورے ملک میں پھیلیے، جس کاخمیازہ پاکستانی عوام اپنی جانوں کے عوض برداشت کررہے ہیں۔

کانفرنس نے فرنٹ لائن پر ڈیوٹی دینے والے ڈاکٹرز، نرسزاور دیگر اہلکاروں کو خراج تحسین پیش کیا،اس وبائ اور لاک ڈاؤن سے معاشی طور پر متاثر ہونے والے تما م طبقوں کو ریلیف پیکج دیئے جانے کا مطالبہ کیا ٹڈی دل سے متاثرہ زمینداروں اور کاشتکاروں کو بھی ریلیف پیکج دیا جائے،صوبائی اور وفاقی حکومتوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کہ ٹڈی دل کے حملوں سے فصلوں کو بچانے کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں،اگر اس سلسلے میں کوتاہی کی گئی تو ملک میں غذائی اجناس کی قلت پیدا ہوجائے گی۔

آج کی آل پارٹیز کانفرنس پورے ملک میں بالخصوص صوبہ سندھ میں تمام لاپتہ افرادکو بازیاب کرانے کا مطالبہ کرتی ہیاور سیاسی کارکنوں کو اغوا کرکے قتل کرنے کی مذمت کرتی ہے اور ملک میں جاری غیر آئینی و غیرقانونی گرفتاریوں کی بھی مذمت کرتی ہے۔ حکومت سے مطالبہ کرتی ہیکہ اس غیر آئینی،غیر قانونی اور غیر انسانی سلسلے کو فی الفور روکا جائے۔

پاکستان میں کوئی شخص مسنگ پرسن نہیں ہونا چاہیے، اگر کسی فرد پر کسی جرم کا کوئی الزام ہو یا کسی حکومت، قانون یا ادارے کو کوئی شکایت ہو تو اسے قانونی کاروائی کے تحت عدالتوں میں پیش کیا جانا چاہیے، انسانی حقوق کا عالمی چارٹر بھی یہی کہتا ہے کسی گھر میں بغیر ایف آئی آر، بغیر وارنٹ اور بغیر لیڈی پولیس کے داخل ہونا بھی غیر قانونی، غیر آئینی اور آئین کے آرٹیکل 14 کی خلاف ورزی ہی آل پارٹیز کانفرنس میڈیاچینلز کی بندش کی مذمت کرتی ہے، اور سمجھتی ہیکہ حکومت میڈیا کا سامنا کرنے سے قاصر ہے،حکومت تنگ نظری کی بنیاد پر نہ تنقید برداشت کرسکتی ہے اور نہ ہی آزاد صحافت کی اجازت دے سکتی ہے،میڈیا سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کے معتصبانہ رویئے کی مذمت کی جاتی ہے،اے پی سی حکومت کی جانب سے نیب کو حرکت میں لانے اور میڈیاپر دباؤ کی پالیسی کو مسترد کرتی ہے، یہ اقدامات آزادی اظہار پر حملہ تصورہوتے ہیں۔

لہذا اے پی سی مطالبہ کرتی ہے کہ ریاست کے چوتھے ستون میڈیا کو مکمل آزاد رکھاجائے تاکہ میڈیا آزادماحول میں عوام کو اصل حقائق سے آگاہ کرسکے۔آل پارٹیز مطالبہ کرتی ہے کہ میڈیا مالکان کے جو واجبات حکومت کی طرف بقایا ہیں انہیں فل الفور ادا کیا جائے اور میڈیا مالکان سیبھی مطالبہ کیا گیا کہ وہ اپنے اداروں سے صحافیوں کو بے روزگار نہ کریں۔

آل پارٹیز کانفرنس قومی ائیر لائن پی آئی اے کی تباہ حالی پر تشویش کا اظہار کرتی ہے۔پی ?ئی اے جو کہ قومی اثاثہ ہے اور جسے دنیا بہترین ائیرلائن تسلیم کرتی تھی،آج اسے کیوں پستی کی راہ پر گامزن کیا گیا ہے۔اس وقت اسکی انٹرنیشنل فلائٹس کی روٹس بند ہوچکی ہیں،کیا پی آئی اے کوکھوکھلا اور اس نہج پر لاکھڑاکرکے اس کی پشت پر دنیا بھر میں پی آئی اے کے اثاثہ جات کو فروخت کرنے کی مذموم سازش توکارفرما نہیں یا پھر ہزاروں ملازمین جن کا روزگار قومی ائیرلائن سے وابستہ ہے انہیں بیروزگار تونہیں کیا جارہا۔

ہم کسی صورت پی آئی اے ملازمین کو بیروزگار نہیں ہونے دیں گے اور نہ ہی قومی ورثے پی آئی اے یادنیا بھر میں موجود اس کے اثاثوں کے اور ملکیتوں کے فروخت کی اجازت دیں گے۔کے الیکٹرک، ہیسکو اور سیپکو کی جانب سے شہر کراچی سمیت صوبہ سندھ کے اندر بد ترین لوڈشیڈنگ کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اور ہم سمجھتے ہیں وفاقی حکومت صوبہ سندھ میں 18، 18گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ سے صنعتی مسائل کے ساتھ ساتھ عوام کو مشکلات میں مبتلا کررہے ہیں جسے فل الفور ختم کیا جائے اور تسلسل کے ساتھ بجلی کی فراہمی یقینی بنایا جائے۔آل پارٹیز نے ملک میں ہونے والی کرپشن خصوصی طور پر چینی، آٹا، ادویات اور پیٹرول پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئیمافیاز کو فوری طور پر گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائی

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں