عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی رپورٹ کے دونوں حصے اصل ہیں: سابق سربراہ آئی بی کا انکشاف

ایک حصے پر وہ دونوں ممبران جن کے دستخط غائب ہیں وہ دونوں پولیس کے افسران ہیں: شعیب سڈل

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ اتوار 12 جولائی 2020 12:36

عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی رپورٹ کے دونوں حصے اصل ہیں: سابق سربراہ آئی بی کا انکشاف
کراچی (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12جولائی 2020ء) : عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی رپورٹ کے دونوں حصے اصل ہیں، سابق سربراہ آئی بی شعیب سڈل نے انکشاف کیا ہے کہ عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی رپورٹ کے دونوں حصے اصل ہیں، ایک حصے پر وہ دونوں ممبران جن کے دستخط غائب ہیں وہ دونوں پولیس کے افسران ہیں۔ سابق سربراہ آئی بی اور سابق آئی جی سندھ شعیب سڈل کا کہنا ہے کہ انہوں نے جے آئی ٹی رپورٹ کے دونوں حصے دیکھے ہیں ان میں سے کسی ایک کو جعلی کہنا درست نہیں کیونکہ وہ دونوں ہی جے آئی ٹی رپورٹ کے حصے ہیں۔

شعیب سڈل نے کہا جب پولیس میں سیاسی اثرو رسوخ اور سیاست میں جرائم پیشہ افراد کی شمولیت ہو گی تو افسران ایسی رپورٹس پر دستخط نہیں کریں گے کیونکہ انہوں نے بھی اسی سسٹم میں رہتے ہوئے نوکری کرنی ہے۔

(جاری ہے)

ان کے مطابق عزیر بلوچ کے حراست کے دوران 164 کے بیان اور جے آئی ٹی کے اس حصے کا متن جس کو سندھ حکومت قبول نہیں کر رہی ان کا اندرونی متن ایک ہی ہے۔

شعیب سڈل نے کہا کہ سندھ حکومت کو اس رپورٹ سے انکار نہیں کرنا چاہیے تھا کیونکہ کل کو کوئی سپریم کورٹ میں جا کر اگر اپیل کرے تو معاملہ کھل کر سامنے آ جائے گا، انہوں نے کہا سندھ حکومت کو یہ معاملہ کھل کر سب کے سامنے آنے دینا چاہیے تھا۔جب تک قانون نافذ کرنے والے ادارے آزانہ کام نہیں کر سکیں گے تب تک حالات ٹھیک نہیں ہو سکتے مگر یہاں کام کچھ اس طرح سے چلتا ہے کہ موجودہ حکومت جوبھی کام کہہ دیتی ہے وہ اسی طرح کر دیا جا تا ہے۔

دوسری جانب : لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کے ساتھی حبیب جان نے دعویٰ کیا ہے کہ 2011 میں عمران خان نے ذوالفقار مرزا سے فون پر بات کی، اس بات چیت کے بعد طے ہوا کہ عزیر بلوچ پی ٹی آئی کی حمایت کرے گا کیونکہ عزیر بلوچ کی مدد کے بغیر عمران خان اور افتخار چوہدری کا کراچی آنا اور جلسہ کرنا ممکن نہیں تھا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں