اسٹیٹ بینک نے ملک میں کاروبار کرنے کی آسانی کو مزید بہتر بنانے کی غرض سے فارن ایکسچینج مینوئل میں ترمیم کردی

جمعرات 13 اگست 2020 21:22

اسٹیٹ بینک نے ملک میں کاروبار کرنے کی آسانی کو مزید بہتر بنانے کی غرض سے فارن ایکسچینج مینوئل میں ترمیم کردی
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اگست2020ء) بینک دولت پاکستان نے ملک میں کاروبار کرنے کی آسانی کو مزید بہتر بنانے کی غرض سے فارن ایکسچینج مینوئل میں ترمیم کردی ہے۔مرکزی بینک نے توقع کی ہے کہ نئی ترمیم سے پاکستان میں کمپنیوں کو کسی پریشانی کے بغیر عالمی طور پر تسلیم شدہ ڈیجیٹل سروس پرووائیڈر کمپنیوں سے ڈیجیٹل خدمات کی خریداری کے عوض فوری ادائیگی کرنے میں مدد ملے گی۔

فارن ایکسچینج مینوئل میں ایک نئے پیرا کے اضافے سے مجاز ڈیلرز کو زیادہ سے زیادہ 200,000 ڈالر سالانہ تک زر مبادلہ جاری کرنے کی عمومی اجازت حاصل ہوجائے گی۔ یہ اجازت ڈیجیٹل خدمات سے متعلق کمرشل ادائیگی پر پاکستان میں انکارپوریٹیڈ یا قائم شدہ ہر اس کمپنیفرم کے لیے ہوگی جو بنیادی طور پر سرکلر میں مذکور 62 ڈیجیٹل سروس پرووائیڈر کمپنیوں (بشمول ان سے منسلک اداروں)میں شامل ہیں۔

(جاری ہے)

تاہم اس حد کے اندر مجاز ڈیلرز ان ڈیجیٹل سروس پرووائیڈرز کو زیادہ سے زیادہ 25000 ڈالر سالانہ تک کا زر مبادلہ جاری کرسکتے ہیں جو ان 62 کمنپیوں کی لسٹ میں شامل نہیں۔ مجاز ڈیلرز ان ادائیگیوں کے لیے اپنے کلائنٹس کو ڈیجیٹل چینلز کی پیش کش کرسکتے ہیں۔ مرکزی بینک نے توقع کی ہے کہ ان عالمی کمپنیوں سے اشتہارات، ہوسٹنگ، ڈیٹا بیس، رسائی، اکائونٹنگ مینجمنٹ، استعداد کاری اور کسٹمر سپورٹ وغیرہ سمیت مختلف خدمات کے حصول سے مقامی کاروباری ادارے مقامی طور پر اور بیرون ملک صارفین تک رسائی میں اضافہ کریںگے جس سے انہیں اپنی موجودگی بڑھانے اور کارکردگی میں اضافہ کرنے میں مدد ملے گی۔سرکلر اس لنک http://www.sbp.org.pk/epd/2020/FEC4.htm پردستیاب ہے۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں