پبلک لائبریری اورنگی ٹائون افتتاح نہ ہونے کی وجہ سے تباہی کا شکار

جمعرات 13 اگست 2020 22:35

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اگست2020ء) پبلک لائبریری اورنگی ٹائون کو قائم ہوئے ڈھائی سال سے زائد کا عرصہ گزر جانے کے باوجود تاحال اس کا افتتاح نہیں کیا جاسکا، جبکہ لائبریری تباہی کا شکار ہوگئی ہے۔تفصیلات کے مطابق محکمہ ثقافت سندھ کی جانب سے اورنگی ٹاون سیکٹر ساڑھے گیارہ میں سال 2018 میں پبلک لائبریری اورنگی ٹاون قائم کی گئی تھی۔

اس لائبریری میں کرسیاں ٹیبلیں پنکھے سب کچھ لگائے جانے کے باوجود اس لائبریری کا افتتاح نہ ہوسکا۔ جس کے باعث لائبریری افتتاح کے بغیر ہی تباہی کا شکار ہوگئی ہے۔ لائبریری کے مین گیٹ کا ایک حصہ چوری ہوگیا ہے۔ محکمہ ثقافت سندھ کی جانب سے لائبریری کا انتظام چلانے کے لئے 2017-2018 , 2018-2019 اور 2019-2020 کے بجٹ میں کوئی رقم مختص نہیں کی گئی۔

(جاری ہے)

تاہم رواں مالی سال میں محکمہ ثقافت سندھ کی جانب سے اس لائبریری کا انتظام چلانے کے لیے ایک لائبریری اسسٹنٹ، ایک کمپیوٹر آپریٹر سمیت 6 ملازمین کے لئی17 لاکھ روپے سے زائد کی رقم مختص کی گئی ہے۔

تاہم اس کے باوجود لائبریری بند پڑی ہے۔محکمہ ثقافت کی جانب سے سال 2018 میں لائبریرین جاوید اقبال کی پبلک لائبریری اورنگی ٹاون تعیناتی کا نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا تھا۔لیکن انہوں لائبریری کا انتظام سنبھالنے کی بجائے لائبریری میں ایک فیملی کو بیٹھادیا ہے۔ اس سلسلے میں جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ فیملی کو لائبریری کی دیکھ بھال کے لئے بٹھایا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں