کے ایم سی کے 4 ہزار سے زائد ملازمین و افسران ماہوار تنخواہ کی ادائیگی سے محروم

72 گھنٹے میں تنخواہیں ادا نہ کی گئیں تو پھر دمادم مست قلندر ہوگا،سجن یونین

پیر 21 ستمبر 2020 22:20

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 ستمبر2020ء)سجن یونین (سی بی ای) کے ایم سی کے مرکزی صدر سید ذوالفقار شاہ نے کہا ہے کہ کے ایم سی کے مختلف محکموں و شعبوں کے 4 ہزار کے لگ بھگ ملازمین تاحال ماہ اگست کی ماہوار تنخواہوں سے ستمبر کا آدھے سے زائد مہینہ گزرنے کے باوجود محروم ہیں۔ جس سے ان ملازمین کے گھروں میں فاقہ کشی کی نوبت آگئی ہے۔

(جاری ہے)

تنخواہوں کی ادائیگی سے محروم ملازمین کا تعلق ملیریا کنٹرول، فیومیگیشن، ویٹرنری سروسز، چارجڈ پارکنگ KIHD، کے ایم ڈی سی، سوبھراج اسپتال، فائر بریگیڈ کے المرکز، گلستان مصطفی اسٹیشن، اورنگی ٹائون سے ہے۔ جو کہ ایمرجنسی ڈیوٹیوں پر مامور ہونے کے باوجود تنخواہوں کی ادائیگی سے محروم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب جبکہ ستمبر کے مہینے کے تین ہفتے گزرچکے ہیں اور آخری ہفتہ چل رہا ہے اگر 72 گھنٹے کے اندر اندر تنخواہیں ادا نہ کی گئیں تو پھر کے ایم سی ہیڈ آفس پر دمادم مست قلندر ہوگا اور خرابی صورتحال کی ذمہ دار کے ایم سی انتظامیہ ہوگی۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں