حلیم عادل شیخ کا سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ،متاثرین سے ملاقاتیں

سیلاب متاثرین نے پی ٹی آئی رہنما کی موجودگی میں شکایات کے انبار لگا دیئے

ہفتہ 26 ستمبر 2020 23:15

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 ستمبر2020ء) پی ٹی آئی مرکزی رہنما و پارلیمانی لیڈر حلیم عادل شیخ نے نئوں کوٹ اور عمرکوٹ کے مختلف سیلاب متاثرہ علاقوں کے دورے کئے۔حلیم عادل شیخ نے نئوں کوٹ قلعے پر موجود سیلاب متاثرین سے ملاقاتیں کی۔سیلاب متاثرین میں پینے کے صاف پانی کے ٹینکر پہنچا کر پانی تقسیم کیا سیلاب متاثرین نے حلیم عادل شیخ کی موجودگی میں شکایات کے انبار لگا دیئے گھر ڈوب گئے ہیں امداد نہ ملنے سمیت صحت کی سہولیات میسر نہیں متاثرین کے شکوے کئے۔

میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ نے کہا میں آج پھر ڈوھنڈنے نکلا ہوں کہ سندھ حکومت نے کہاں کہاں امداد کی ہے،وزیر اعلیٰ سندھ صرف بھاشن دیتے ہیں کہیں پر بھی عوام کو امداد نہیں ملی ہے،میں گزشتہ دنوں سانگھڑ، میرپورخاص، کھپرو، عمرکوٹ، سامارو سمیت دیگر علاقوں گیا تھا ،وفاقی حکومت کی جانب سے سیلاب متاثرین کی مدد کی گئی راشن و ٹٰینٹ دیئے گئے تھے، بلاول 6 دن تک میرپوخاص میں ہیلی کاپٹر کا تیل جلاتے رہے لیکن کسی بھی سیلاب متاثرین کے پاس نہیں گئے، وفاق کی جانب سے سندھ حکومت کو فنڈز دیئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

سیلاب متاثرین میں تقسیم کرنا انتظامیہ کا کام ہے این ڈی ایم اے کے پاس وسائل نہیں خود آکر امداد تقسیم کرے۔ سندھ کے روینیو افسران کی زمہ داریاں لگائی گئیں۔ لاکھوں سیلاب متاثرین موجود ہیں آٹے میں نمک کے برابر امداد تقسیم کی جارہی۔سندھ حکومت کے پاس سارے وسائل فنڈز موجود ہیں عوام کی مدد کرنے کیلئے سندھ حکومت سنجیدہ نہیں۔وفاق نے کرونا وبا میں بھی سندھ کی عوام کو ساٹھ ارب روپے براہ راست دیئے۔

سیلاب متاثرین کے لئے وفاق سندھ حکومت کو فنڈز دے رہا ہے۔گرائونڈ پر سندھ حکومت کی امداد نظر نہیں آرہی ہے۔ 18ویں ترمیم کے مطابق سندھ کو ہزاروں ارب روپے ملتے ہیں ان کی ذمداری ہے، سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے امداد کرنی ہے پانی بھی نکالنا ہے، اگر سندھ حکومت کام نہیں کرے گی تو ہم کریں گے عوام کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے، سندھ حکومت بے حس ہوچکی ہے عوام ڈوب رہی ہے کوئی امداد نہیں کی گئی ہے۔

حلیم عادل شیخ کنری حملہ کیس کے سلسلے میں پیشی پر سیشن کورٹ عمرکوٹ پیش ہوئے عمرکوٹ سیشن کورٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا الطاف حسین ،نواز شریف ایک ہی سکے کے دو حصے ہیںں۔ ایک سزا یافتہ شخص ملک کے اداروں کے خلاف بتاتیں کرتا ہے۔آج ہماری افواج مضبوط ہے جس کی وجہ سے ملک مضبوط ہے،جن ملکوں میں افواج مضبوط نہیں تھی آج ان کا دنیا دیکھا کیسا ہوا،یہ جندال کے بزنس پارٹنر ہیں جنہوں نے ملک کو لوٹا ہے، یہ لوگ عمران خان دشمنی کرتے کرتے ہے ملک دشمنی پر اتر آئے ہیں،بلاول زرداری کہتے ہیں ہم تحریک چلائیں گے، بلاول تحریک چلائیں سندھ میں عوام کے مسائل پر تحریک چلائیں، سندھ میں صحت، تعلیم، سمیت پانی کی قلت پر تحریک چلائیں۔

سندھ کے کئی شہر ڈوبے ہوئے ہیں کوئی امداد نہیں کی گئی ہے،12 سالوں میں ایریگیشن نے سندھ میں کرپشن کی ہے، آبی گذر گاھوں کے قبضوں کی وجہ سے شہر ڈوبے ہیں، پاکستان پیپلزپارٹی اور متحدہ لسانیت پھیلا رہے ہیں گریز کریں مولانا فضل الرحمان فرقہ واریت پھیلا رہے ہیں یہ جماعتیں لسانیت پھیلا رہی ہیں۔ جب تک ہمارے ادارے سیاسی سسٹم مضبوط ہے ان کی سازشوں سے کچھ نہیں ہوگا۔

سندھ کی عوام محب وطن پاکستانی ہیں کسی ملک دشمن کی باتوں میں نہیں آئے گی، مراد علی شاہ سے بڑا سندھی میں ہوں ہم راجستان سے آئے ہیں، ہندھ اور سندھ ایک تھے ہم سے بڑا کوئی سندھی نہیں ہے، ایم کیو ایم کا ووٹ بئنک ختم ہوچکا ہے پی ٹی آئی آچکی ہے، سندھ میں کوئی دھرا نظام نہیں چاہتے نہ کوئی نیا صوبہ چاہتے ہیں ہم چاہتے پی ایف ایس ایوارڈ دیا جائے لوکل گورنمنٹ کو مضبوط کیا جائے۔

18 ویں ترمیم سے صرف بلاول ہائوس مضبوط ہوا ہے، ابھی تک آدھی سندھ بارش کے پانی سے ڈوبی پڑی ہے، ہزاروں خاندان سڑکوں کے کناروں پر امداد کے منتظر ہیں، ایک کیو ایم اپنے ووٹ کو جمع کرنے کے لئے لسانیت کی بات کرتی ہے، پ پ نے کوئی کام نہیں کیا وہ سندھ کارڈ استعمال کرتی ہے، وزیر اعظم بھی کہہ چکے ہیں سندھ ایک ہے ایک رہے گا کوئی کارڈ کھیلنے نہیں دیں گے، ہمیں سندھ کو مضبوط کرنا ہے مضبوط صوبے مضبوط پاکستان کی ضمانت ہیں،این ڈٰی ایم اے برسات متاثرین کے لئے امداد بھیجی جارہی ہے۔وزیر اعلیٰ کے 76 ھزار ٹینٹ ہمیں کہیں نظر نہیں آئے، ہزاروں خاندان سڑکوں پر برے حال میں پڑے ہیں۔ وفاقی حکومت نے جس طرح کرونا میں عوام کی مدد کی سیلاب متاثرین کی بھی مدد کر رہے ہیں

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں