کراچی کی پہچان ایک زمانے میں شاعر،ادیب اور ڈاکٹر ہوا کرتے تھے،افسوس ایک سازش کی تحت اس شہر کی پہچان کو دہشت گردوں سے بدل دیا گیا،شاہی سید

شہر میں،امن قائم ہوچکا ہے،اب وہ سیاسی جادوگر جنہوں سے اس شہر کو اندھیروں میں دھکیلا وہ سیاسی اداکار ایک بار پھر اس شہر کے باشعور شہریوں کو صوبے کے نام پر بے وقوف بنانا چاہتے ہیں، ورکرکنونشن سے خطاب

اتوار 27 ستمبر 2020 22:25

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 ستمبر2020ء) عوامی نیشنل پارٹی(اے این پی)سندھ کے صدر شاہی سید نے کہاہے کہ کراچی شہر پڑھے لکھے اور باشعور لوگوں کا شہر ہے،اس شہر کی پہچان ایک زمانے میں شاعر،ادیب اور ڈاکٹر ہوا کرتے تھے،افسوس ایک سازش کی تحت اس شہر کے لوگوں کی پہچان کو دہشت گردوں سے بدل دیا گیا،آج اللہ کے فضل وکرم سے اس شہر میں،امن قائم ہوچکا ہے،اب وہ سیاسی جادوگر جنہوں سے اس شہر کو اندھیروں میں دھکیلا وہ سیاسی اداکار ایک بار پھر اس شہر کے باشعور شہریوں کو صوبے کے نام پر بے وقوف بنانا چاہتے ہیں۔

اے این پی ڈسٹرکٹ سینٹرل کے تحت منعقدہ ورکرزکنونشن سے خطاب کرتے ہوئے شاہی سید نے کہاکہ آج کے اس کنونشن کے توسط سے ہم ان سیاسی اداکاروں کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ کراچی کے شہریوں کو مزید بے وقوف نہ بنایا جائے۔

(جاری ہے)

کراچی صوبے کا مطالبہ کرنے والوں سے پوچھا جائے کہ اانہوں نے آج تک اسمبلیوں میں صوبے کے لیے آواز کیوں نہیں اٹھائی۔آج تک کراچی کے ان نام نہاد دعویداروں نے اسمبلیوں میں کتنی بار صوبے کا بل پیش کیا ہی صرف عوام کے سامنے مگرمچھ کے آنسوں بہانے سے صوبے نہیں بنتے،انہوں نے کہاکہ کراچی کے باشعور شہریوں سے اپیل کرتا ہوں کہ نفرت کی سیاست کا شکار نہ ہوں، کراچی شہر کے مسائل محبت اتحاد اور عدم تشدد کے زریعے پر امن طریقے سے حل ہوسکتے ہیں۔

کراچی کے مسائل کا حل الگ صوبہ نہیں بلکہ شفاف اور آزاد الیکشن ہیں۔ایک آزاد اور بااختیار بلدیاتی حکومت ہی اس شہر کے مسائل کو بہتر طور پر حل کرسکتی ہے۔کراچی کے مسائل کا حل کراچی کے شہریوں کے پاس ہے۔اس شہر کے مسائل وہ لوگ حل نہیں کرسکتے ہیں،جن کو اس شہر کے مسائل کا علم نہ ہوں. جب تک کراچی کی قسمت کے فیصلے لاڑکانہ یا اسلام آباد میں ہونگے،اس وقت تک اس شہر کے مسائل حل نہیں ہوسکتے،کراچی شہر سب سے زیادہ ریونیوں دینے والا شہر ہے،لیکن افسوس اس شہر میں پچھلے کئی سالوں سے کوئی نیاہسپتال یایونیورسٹی تعمیر نہیں ہوئی۔

شاہی سید نے کہاکہ کراچی کے رہنے والے پختون اس شہر میں بھائیوں کی طرح برابری کی بنیاد ہر اپنی زندگی بسر کرنا چاہتے ہیں۔کراچی شہر کی تعمیر اور ترقی کے لیئے اس شہر میں بسنے والے پختونوں نے پہلے بھی قربانیاں دی ہیں. اور آئندہ بھی اس شہر کی تعمیر اور ترقی کی خاطر پختون ہر قسم کی قربانی دینے کے لیئے تیار ہیں. بدلے میں پختون صرف عزت کی زندگی چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ بورڈ آفس سے اورنگی تک زیر تعمیر اورنج لائن منصوبہ کافی عرصے سے نامکمل ہے۔اس منصوبے کی جلد سے جلد تکمیل کا مطالبہ کرتے ہیں۔اس منصوبے کی تعمیر میں عبداللہ کالج سے اورنگی پانچ نمبر تک نہ تو کوئی انٹرچینج دیا گیا ہی. اور نہ ہی کوئی بس اسٹاپ اب تک اس منصوبے میں شامل ہی. بورڈ آفس سے اورنگی پانچ نمبر تک لاکھوں کی آبادی کا اس منصوبے سے محروم رہنے کا خدشہ ہی. حکومت اور تمام متعلقہ اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس منصوبے میں عبداللہ کالج سے اورنگی پانچ نمبر تک دو سے تین بس اسٹاپ اور ایک انٹرچینج تعمیر کیا جائے۔تاکہ اطراف کی لاکھوں آبادی مستقبل میں اس منصوبے سے مستفید ہوسکی.

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں